اسلامی یکجہتی گیمز: پاکستان کو پہلا گولڈ میڈل ملنے کی توقع
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں جاری چھٹے اسلامی یکجہتی گیمز میں پاکستان کو پہلا گولڈ میڈل ملنے کی توقع ہے۔
اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم پیر کو ایکشن میں ہوں گے، ان کے ہمراہ دوسرے قومی ایتھلیٹ یاسر سلطان بھی جیولین تھرو ایونٹ میں قسمت آزمائی کریں گے۔
قوی امکان ہے کہ اولمپیئن ارشد ندیم پہلی پوزیشن حاصل کر کے پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہیں گے جبکہ یاسر سلطان سے بھی اچھی توقعات وابستہ ہیں۔
دونوں قومی ایتھلیٹس اپنے کوچ سلمان بٹ کے ہمراہ پاکستان سے سعودی عرب پہنچ چکے ہیں اور ایونٹ میں شرکت کی بھرپور تیاریاں کر رہے ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ ریاض میں جاری چھٹے اسلامی یکجہتی گیمز میں پاکستان اب تک 2 میڈلز اپنے نام کر چکا ہے۔
فاطمہ زہرا نے خواتین باکسنگ کی 60 کلو گرام کیٹیگری میں سیمی فائنل کھیل کر برانز میڈل حاصل کیا جبکہ مردوں کی باکسنگ میں 55 کلوگرام کے ایونٹ میں قدرت اللہ برانز میڈل حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
پاکستان کی عروشہ سعید نے نمائشی کھیل کرش میں برانز میڈل جیتا مگر یہ ریکارڈ کا حصہ نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ 7 نومبر سے شروع ہونے والے چھٹے اسلامی یکجہتی گیمز 21 نومبر تک ریاض میں جاری رہیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلامی یکجہتی گیمز گولڈ میڈل
پڑھیں:
ترکیہ نے 5ویں پاکستان نیوی انٹرنیشنل ناٹیکل کمپیٹیشن 2025 جیت لیا
ترکیہ کی ٹیم 5ویں پاکستان نیوی انٹرنیشنل ناٹیکل کمپیٹیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فاتح قرار پائی۔پاک بحریہ کے زیر انتظام پانچویں انٹرنیشنل ناٹیکل کمپیٹیشن کی اختتامی تقریب پی این ایس رہبر، منوڑہ میں منعقد ہوئی جس میں کمانڈر کراچی وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ان مقابلوں میں پاکستان، آذربائیجان، انڈونیشیا، ایران، اٹلی، سعودی عرب، عمان، سری لنکا، تُرکیہ اور متحدہ عرب امارات کی ٹیموں نے شرکت کی تھی۔ایونٹ میں کشتی رانی، تیراکی، سمندر میں جان بچانے اور سی مین شپ کے مقابلے شامل تھے، تاہم تُرکیہ کی ٹیم اس ایونٹ کی فاتح قرار پائی، جبکہ مہمان خصوصی نے جیتنے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ان مقابلوں کا مقصد پاکستان میں بحری کھیلوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ دوست ممالک کے کھلاڑیوں کے مابین مقابلوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔تقریب میں اعلیٰ سول و عسکری افسران، سفارتکاروں اور کھلاڑیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔