ویب ڈیسک : وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم سے متعلق بل میں شامل شقوں پر تقریباً تمام کام مکمل ہوگیا ہے۔

27ویں ترمیم کی شقوں پر کام مکمل ہونے کے حوالے سے وزیرقانون اعظم نذیر نے بتایا کہ کچھ تجاویز جو بعد میں آئیں ان پر بات چیت جاری ہے، خیبر پختونخوا کے نام کی تبدیلی سے متعلق کچھ بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی اور بی اے پی کی تجاویز پر اپنی اپنی قیادت سے بات ہوگی، وقفہ اس لیے ہی کیا گیا کہ سیاسی جماعتیں اپنی قیادت سے بات کرلیں، ایم کیو ایم اور بی اے پی کی تجاویز پر اب غور کیا جارہا ہے۔ 

بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا

قانون و انصاف کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ختم ہونے کے بعد وزیرقانون اعظم نذیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ تیار ہوجاتی ہے تو یہ ہاؤس کا اختیار ہے کہ کب ووٹنگ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ کل ہاؤس میں فائل کردیں گے، ایم کیو ایم کی تجاویز سے متعلق بھی کل بریک تھرو ہوجائےگا۔

دریں اثنا قانون و انصاف کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی حتمی منظوری دے دی گئی، حکومتی اتحادی جماعتوں کی تجاویز پر کمیٹی فیصلہ نہ کر سکی۔

ماس ٹرانزٹ سسٹم کا ٹی کیش کارڈ مہنگا ہوگیا

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کی تجاویز

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم: کن معاملات پر اتفاق ہوگیا، باقی کب تک طےہوں گے، رانا ثنااللہ نے بتادیا

وزیرِاعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت اور اتحادی جماعتوں کے درمیان آرٹیکل 243 اور آئینی عدالت کے قیام کے معاملے پر اتفاق رائے ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم میں دہری شہریت کے خاتمے سمیت کیا کیا تجاویز دی گئی ہیں؟ رانا ثنااللہ نے بتا دیا

رانا ثنا کے مطابق آئینی ترمیم سے متعلق باقی نکات پر بات چیت جاری ہے اور جمعے کی شب تک تمام معاملات طے پا جائیں گے۔

18ویں ترمیم کو چھیڑنے کا کوئی ارادہ نہیں، رانا ثنااللہ

اپنے بیان میں رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ 18ویں آئینی ترمیم کو کسی صورت تبدیل نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیے: 26ویں ترمیم کے ہیرو مولانا فضل الرحمان 27ویں ترمیم کے موقعے پر کیوں نظر انداز کیے جارہے ہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے بھی اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا عمل جاری ہے تاکہ مالی معاملات میں اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر بھی کافی حد تک اتفاق رائے ہو چکا ہے تاہم یہ ترمیم آج کے اجلاس میں پیش نہیں کی جا رہی۔

پیپلز پارٹی کے تحفظات میں کمی

اسی حوالے سے ن لیگی سینیٹر افنان اللہ خان نے بتایا کہ پیپلز پارٹی آرٹیکل 243 پر راضی ہو گئی ہے جبکہ باقی نکات پر بھی ان کے تحفظات دور کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

سیاسی سطح پر مذاکرات میں پیشرفت

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئینی ترامیم پر حالیہ مذاکرات میں پیشرفت کے بعد امکان ہے کہ حکومت جلد متفقہ آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کرے۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر تمام جماعتیں اپنے اختلافات طے کر لیں تو یہ پیشرفت پارلیمانی ہم آہنگی کے ایک نئے مرحلے کا آغاز ثابت ہو سکتی ہے۔

’ایک مفاہمت اور سہی۔۔۔‘

پنجاب حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان شراکت اقتدار (پاور شیئرنگ) فارمولے پر مثبت پیشرفت کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان رابطے بڑھ گئے ہیں اور کئی اہم معاملات پر افہام و تفہیم کے اشارے سامنے آ رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

27ویں آئینی ترمیم پر مفاہمت رانا ثنا اور 27ویں آئینی ترمیم رانا ثنااللہ

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نےمنظور کرلیا، وفاقی وزیرقانون
  • 27 ویں ترمیم، خیبرپختونخوا کے نام کی تبدیلی پر بات ہوئی ہے، وفاقی وزیرقانون
  • وزیراعظم کااستثنیٰ کی شق نکالنے کا اقدام مستحسن ہے،وزیرقانون
  • 27ویں ترمیم سےمتعلق سینیٹ، قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس، آئینی عدالت کےقیام پرمشاورت مکمل
  • 27ویں آئینی ترمیم: ہر جماعت کو رائے دینے کا حق ہے، تمام تجاویز کو دیکھا جائے گا، فاروق ایچ نائیک
  • پیپلزپارٹی نے 27ویں مجوزہ آئینی ترامیم کی کن شقوں پر اتفاق نہیں کیا، تفصیلات سامنے آ گئیں
  • پیپلز پارٹی نے 27ویں مجوزہ آئینی ترامیم کی کن شقوں پر اتفاق نہیں کیا؟
  • 27ویں آئینی ترمیم: کن معاملات پر اتفاق ہوگیا، باقی کب تک طےہوں گے، رانا ثنااللہ نے بتادیا
  • پیپلز پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کی تجاویز مسترد کردیں، حکومت کے پاس کیا راستہ بچا ہے؟