data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک اہلسنّت پاکستان کے مرکزی چیئرمین پیر صاحبزادہ قاضی فیض رسول حیدر رضوی، صدر پیر سید مراتب علی شاہ، سیکریٹری جنرل ڈاکٹر مفتی محمد یونس رضوی، چیف آرگنائزر سید حیدر شاہ، صوبہ سندھ کے صدر پیر سید ارشد علی شاہ کاظمی القادری، کراچی ڈویژن کے صدر علامہ محمد حفیظ اللہ ہادیہ اور دیگر رہنماؤں نے ملک کی موجودہ سیاسی، سماجی اور سیکیورٹی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، قوم اور ریاستی اداروں کے درمیان یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔پاکستان اس وقت ایک نہ ختم ہونے والی دہشت گردی کی لہر سے گزر رہا ہے جس نے ملک کی سلامتی اور عوام کی زندگیوں کو سنگین خطرات میں مبتلا کر دیا ہے۔ حالیہ اسلام آباد میں ہونے والے خودکش حملے نے نہ صرف عوامی مقامات کو نشانہ بنایا بلکہ سیکیورٹی کے تمام اداروں کے لیے بھی ایک سنگین چیلنج پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کی وارداتوں میں تیزی آئی ہے، جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل رہا ہے اور حکومتی اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔تحریک اہلسنت پاکستان کے رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ وقت پاکستان کے عوام اور ریاستی اداروں کے لیے ایک اہم امتحان ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں ہر پاکستانی کو اپنے کردار کو سمجھنا ہوگا اور ہر سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔ دہشت گردی کسی بھی قوم کے لیے سنگین مسئلہ ہے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے نہ صرف حکومتی اداروں بلکہ عوام کا بھی اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم سب مل کر اس چیلنج کا مقابلہ نہیں کریں گے تو دشمن قوتیں ہمیں مزید تقسیم کرنے اور ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔تحریک اہلسنت پاکستان کے رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی جماعت کا مقصد صرف ملک میں امن قائم کرنا نہیں ہے، بلکہ وہ مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ اور دین اسلام کی صحیح تعلیمات کو فروغ دینے کے لیے بھی سرگرم ہیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان کے اداروں کے کے لیے

پڑھیں:

دہشت گردی کو مسترد کرتے ہیں،یہ قومی عزم کو کمزور نہیں کرسکتی: اسحاق ڈار

ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی ہر شکل کو مسترد کرتے ہیں، دہشت گردی کسی مذہب، نسل یا سرحد کو نہیں مانتی، دہشت گردی قومی عزم کو کمزور نہیں کرسکتی۔

انہوں نے بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس 2025 میں تمام معزز مہمانوں اور مندوبین کو خوش آمدید کہا۔

کانفرنس سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس پاکستان کی سفارتی کوششوں میں ایک اور سنگِ میل ہے، پارلیمانی سفارت کاری عوام کی آواز کو عالمی سطح پر اُجاگر کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ عالمی حالات میں مکالمہ اور تعاون ہی امن و ترقی کا راستہ ہیں، یو این چارٹر کے اصول پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہیں، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات کو استحکام اور ترقی کا ذریعہ سمجھا ہے۔

اسحاق ڈار کا ترکیہ کے طیارہ حادثے پر اظہار افسوس

اسحاق ڈار نے کہا کہ ترکیہ کے سی ون 30 کارگو طیارے کے جارجیا آذربائیجان سرحد کے قریب افسوسناک حادثے پر دکھ ہوا ہے۔

وزیرخارجہ نے اسلام آباد اور وانا میں دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں میں 15 قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، دہشت گردی کی ہر شکل کو مسترد کرتے ہیں، دہشت گردی کسی مذہب، نسل یا سرحد کو نہیں مانتی، دہشت گردی قومی عزم کو کمزور نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہونے پر فخر محسوس کرتا ہے، ہم نے سلامتی کونسل میں تنازعات کے پرامن حل سے متعلق قرارداد پیش کی، بین الاقوامی تعاون میں مقابلے کے بجائے شراکت داری کو فروغ دینا ہوگا، پاکستان ترقی پذیر دنیا کی آواز بن کر پل کا کردار ادا کرتا رہے گا، بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس مکالمے اور باہمی احترام کا مظہر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پرامن اہلسنّت کے حقوق کیلیے اتحاد کی ضرورت ہے،عثمان سیالوی
  • طالبان رجیم دہشت گردی پر پردہ ڈال رہی ہے، ترجمان دفتر خارجہ کی بریفنگ
  • اسلام آباد کچہری میں دھماکا
  • پاکستان اور برطانیہ کا انسدادِ دہشتگردی و منشیات میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • چاہتے ہیں افغانستان دہشت گردوں کو لگام دے، وزیراعظم
  • دہشت گردی کی نئی لہر
  • کاروباری برادری دہشت گردی کے خلاف سینہ سپر ہے،میاں زاہد حسین
  • وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا نائب افغان وزیرِ اعظم کے بیان پر ردِ عمل
  • دہشت گردی کو مسترد کرتے ہیں،یہ قومی عزم کو کمزور نہیں کرسکتی: اسحاق ڈار