data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض پروگرام کی نئی قسط ملنے کی راہ ہموار ہوگئی، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اٹھ دسمبر کو طلب کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان کے لیے 1.

2 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری دی جائےگی۔کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں بھی 20 کروڑ ڈالر جاری کیے جائیں گے۔ پاکستان کو ای ایف ایف قرض پروگرام کے تحت ایک ارب ڈالر ملیں گے۔اجلاس سے قبل حکومت گورننس اور کرپشن ڈائیگناسٹک اسیسمنٹ رپورٹ جاری کرے گی، یہ رپورٹ آئی ایم ایف کے اہم اسٹرکچرل بینچ مارکس میں شامل ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارتِ خزانہ کی جانب سے رپورٹ سے متعلق تکنیکی اختلافات دور کرلئے گئے ہیں، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ چودہ اکتوبر کو ہوا تھا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف

پڑھیں:

موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلیے ہرسال 1 کھرب ڈالر سرمایہ کاری ناگزیر ہوگی‘ ایشیائی ترقیاتی بینک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251111-08-23
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ ایشیا و بحرالکاہل کے خطے میں حیاتیاتی تنوع اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے درکار مالی خلا پر کرنے کے لیے ہر سال ایک کھرب ڈالر سے زاید سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی، ماحولیاتی وموسمیاتی نظاموں کے تحفظ سے روزگار، پیداواری صلاحیت اور مالی استحکام میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اس بات کا انکشاف ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے ایشیا پیسیفک کلائمٹ رپورٹ 2025 میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی و موسمیاتی نظاموں میں سرمایہ کاری ضروری ہے کیونکہ ایشیا و بحرالکاہل کے خطے کی مجموعی پیداوار کا تقریبا 75 فیصد حصہ ان شعبوں سے آتا ہے جو براہِ راست یا بالواسطہ طور پر قدرتی وسائل پر انحصار کرتے ہیں اور یہی وسائل تیزی سے زوال پذیر ہیں۔ رپورٹ میں حکومتوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ قدرت کے تحفظ کو اپنی معاشی پالیسیوں کا بنیادی حصہ بنائیں۔ رپورٹ کے مطابق ممالک کو اپنی حکمرانی، پالیسی اور ڈیٹا کے ڈھانچے کو بہتر بنانا ہوگا تاکہ نجی سرمایہ کاری کو ماحول دوست ترقی، تحفظِ فطرت اور اختراعات کی جانب راغب کیا جا سکے۔ بینک کے چیف اکانومسٹ البرٹ پارک نے بتایا کہ صحت مند ماحولیاتی نظام ایشیا کی ترقی کی کہانی میں اضافی چیز نہیں بلکہ بنیادی سرمایہ ہیں، قدرت میں سرمایہ کاری کرنے والے والے ممالک دراصل اپنی مسابقت اور مالی استحکام میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قدرتی وسائل میں سرمایہ کاری نہایت محدود ہے۔ دنیا کے 270 کھرب ڈالر کے مالیاتی اثاثوں میں سے صرف تقریبا 200 ارب ڈالر سالانہ یعنی ایک فیصد سے بھی کم ماحول دوست منصوبوں پر خرچ کیے جاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایشیا و بحرالکاہل کے خطہ میں حیاتیاتی تنوع اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے درکار مالی خلا کو پر کرنے کے لیے ہر سال ایک کھرب ڈالر سے زاید سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی۔ بینک نے زور دیا ہے کہ سرکاری وسائل کو ایسے نظام بنانے پر مرکوز کیا جائے جو نجی سرمایہ کاری کو راغب کریں، اگر حکومتیں حکمرانی، پالیسی اور ڈیٹا میں اصلاحات لائیں تو قدرتی سرمایہ کاری میں نجی شعبے کی شمولیت بڑے پیمانے پر ممکن ہو سکتی ہے۔ رپورٹ میں 10 سالہ روڈ میپ بھی پیش کیا گیا تاکہ ممالک قدرت کو اپنے معاشی اور مالیاتی نظاموں میں شامل کر سکیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف کا اہم اجلاس 8 دسمبر کو ہوگا، پاکستان کیلیے 1.2 ارب ڈالر قرض کی منظوری متوقع
  • پاکستان کیلئے 1.2 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری کیلئے آئی ایم ایف کا اجلاس 8 دسمبر کو طلب
  • پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر قرض ملنے کی توقع؛ آئی ایم ایف نے اہم اجلاس طلب کرلیا
  • پاکستان کو آئندہ ماہ آئی ایم ایف سے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی قسط ملنے کی توقع
  • پاکستان کوآئی ایم ایف سے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی قسط ملنے کی توقع
  • آمنہ کی بوری بند لاش ملنے کا معاملہ، 8ملزمان شک کی بنیاد پر گرفتار
  • موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلیے ہرسال 1 کھرب ڈالر سرمایہ کاری ناگزیر ہوگی‘ ایشیائی ترقیاتی بینک
  • کاٹی کا ترسیلات زر میں اضافے پر تشکر کا اظہار
  • موسمیاتی تبدیلیوں کیخلاف سالانہ ایک کھرب ڈالر درکار