لیاقت محسود کا پولیس دفاتر میں داخلہ بند کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251108-08-12
کراچی ( رپورٹ/ محمد علی فاروق )سندھ پولیس کے اعلیٰ افسران نے خود ساختہ پولیس ترجمان کے طور پر سرگرم ڈمپر ایسوسی ایشن کے چیئرمین لیاقت محسود کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے اس کا تمام پولیس دفاتر، بالخصوص پولیس ہیڈکوارٹرز اور ضلعی آفسز میں داخلہ بند کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لیاقت محسود پر سرکاری افسران کے ساتھ تصاویر بنانے اور خود کو پولیس کا نمائندہ ظاہر کرنے کی شکایات موصول ہو رہی تھیں۔ متعدد افسران نے تحریری طور پر اطلاع دی تھی کہ ملزم مختلف تھانوں اور دفاتر میں پولیس افسر کے دوست کی حیثیت سے داخل ہو کر تصاویر بنواتا اور سوشل میڈیا پر شائع کرتا ہے، جس سے ادارے کی ساکھ متاثر ہو رہی تھی۔ پولیس کے اعلیٰ افسران نے واضح کیا ہے کہ لیاقت محسود کا محکمہ پولیس کے کسی افسر سے کسی قسم کا تعلق نہیںاور اس کے خلاف جاری انکوائری مکمل ہونے تک اسے کسی بھی پولیس آفس یا تقریب میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ترجمان سندھ پولیس کے مطابق لیاقت محسود کے خلاف قانون کے مطابق مقدمہ درج کرنے اور تفتیشی سطح پر طلب کرنے کے فیصلے کے بعد ملزم کی حیثیت سے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ افسران نے کہا کہ اگر کوئی سرکاری اختیارات کا ناجائز استعمال کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ مزید بتایا گیا ہے کہ محکمہ پولیس نے تمام ضلعی افسران، ایس ایس پی اور ایس ایچ اوز کو ہدایت جاری کی ہے کہ لیاقت محسود کو کسی بھی سرکاری تقریب یا دفتر میں داخل نہ ہونے دیا جائے اور اگر وہ کسی بھی تھانے یا پولیس افسر سے رابطہ کرے تواس کی اطلاع فوری طور پر سی سی پی او کراچی کو دی جائے۔ ذرائع کے مطابق لیاقت محسود کے خلاف ممکنہ طور پر تعزیرات پاکستان کی دفعات کے تحت جعلی شناخت اور سرکاری حیثیت کے غلط استعمال کا مقدمہ درج کرنے کے حوالے سے اسکروٹنی کی جارہی ہے ۔پولیس کے مطابق یہ اقدام ادارے کی ساکھ، نظم و ضبط، اور عوامی اعتماد کے تحفظ کیلیے اٹھایا گیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیاقت محسود افسران نے کے مطابق پولیس کے کے خلاف
پڑھیں:
پنجاب: گندم کو مرغی دانے میں استعمال کرنے پر پابندی میں توسیع
—فائل فوٹوپنجاب بھر کی فیڈ ملز میں گندم کو مرغی دانے میں استعمال کرنے پر پابندی میں 30 روز کی توسیع کر دی گئی۔
محکمہ داخلہ کے ترجمان کے مطابق فیصلہ انسانی استعمال کے لیے گندم کی بلاتعطل فراہمی کے لیے کیا گیا ہے۔ دفعہ 144 کا نفاذ گندم، آٹے اور روٹی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ سیکریٹری داخلہ کے حکمنامے کے مطابق گندم صرف آٹا بنانے کے لیے استعمال ہو گی، پنجاب میں فیڈ ملز کے پاس 1 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گندم کا ذخیرہ ہے۔
محکمہ داخلہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق یکم دسمبر تک ہو گا۔