کراچی: ڈمپر کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کے مقدمے میں لیاقت محسود کی عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی نے گارڈن کے علاقے میں ڈمپر کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کے مقدمے میں لیاقت محسود کی عبوری ضمانت میں 10 نومبر تک توسیع کردی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کے روبرو گارڈن کے علاقے میں ڈمپر کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
ملزم لیاقت محسود اپنے وکیل منظور میئو ایڈووکیٹ کے ہمراہ پیش ہوئے۔ مدعی مقدمہ کی جانب سے سلمان مجاہد بلوچ ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ جمع کرادیا۔
مدعی مقدمہ کے وکیل نے ملزم لیاقت محسود کے سی آر او کرانے کی درخواست جمع کرادی، عدالت نے آئندہ سماعت پر کیس کے تفتیشی افسر کو پولیس فائل سمیت طلب کرلیا۔
عدالت نے ملزم لیاقت محسود کی عبوری ضمانت میں 11 نومبر تک توسیع کردی۔
استغاثہ کے مطابق عدالت نے ملزم کی 50 ہزار روپے کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔ ملزم کیخلاف تھانہ گارڈن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے گارڈن کے علاقے میں ڈمپر کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کے مقدمے میں ملزم لیاقت محسود کے گارڈ ملزم معراج کی ضمانت منظور کرلی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کے روبرو گارڈن کے علاقے میں ڈمپر کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
وکیل صفائی منظور میئو ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ ملزم معراج نے اپنی جان بچانے کے لیئے ہوائی فائرنگ کی تھی۔
مشتعل لوگوں نے حملہ کیا تھا، انہیں ڈرانے کے لیئے فائرنگ کی تھی۔ عدالت نے ملزم معراج کی بھی ضمانت منظور کرتے ہوئے 30 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
ملزم شریک ملزم لیاقت محسود کا گارڈ ہے۔ ڈمپر کی ٹکرسے نوجوان شاہزیب جاں بحق ہوگیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملزم لیاقت محسود کی عبوری ضمانت عدالت نے
پڑھیں:
کراچی میں خونی ڈمپرز نے مزید 2جانیں لے لی، مقدمات درج،لیاقت محسود کی ہنگامہ آرائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-01-18
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں خونی ڈمپر مافیا نے مزید 2 جانیں لے لیں، رامسوامی میں تیز رفتار ڈمپر نے نوجوان کو کچل دیا،شاہ زیب کی4ماہ قبل شادی ہوئی تھی، مشتعل ہجوم نے ڈمپر کو آگ لگادی، واقعے کے بعد صدرڈمپر ایسوسی ایشن لیاقت محسود اپنے مسلح گارڈ کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے، عوام کی جانب سے احتجاج پرلیاقت محسود کے مسلح گارڈ نے فائرنگ کردی ، لانڈھی میں بھی ٹرالر کی 2 نوجوانوں کو روند ڈالا، واقعے میں 20 سالہ کاشان موقع پر جاں بحق ہوگیا، رواں سال کے دوران اب تک ٹریفک حادثات میں 731 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گارڈن تھانے کی حدود رامسوامی نشتر روڈ گذدرآباد اسپتال کے قریب تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے شہری شاہ زیب موقع پر جاں بحق اور اس کی اہلیہ زخمی ہوئی ،متوفی گارڈن حسن لشکری ولیج کا رہائشی تھا، 4 ماہ قبل شادی ہوئی تھی، شاہ زیب 6 بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا اور صدر بوہری بازار میں کپڑے کے دکان پر کام کرتا تھا۔ واقعے کے بعد علاقہ مکینوں میں شدید اشتعال پھیل گیا، مشتعل ہجوم نے ڈمپر کو گھیر کرآگ لگا دی اور سڑک پر دھرنا دے دیا۔اطلاع ملنے پر ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اپنے مسلح گارڈ کے ہمراہ موقع پر پہنچے، تاہم عوام نے ان کی موجودگی پر شدید احتجاج کیا اور قاتل ڈمپر مافیا مردہ باد کے نعرے لگائے۔ موقع پر کشیدہ صورتحال اس وقت مزید بگڑ گئی جب لیاقت محسود کے گارڈ نے جاتے ہوئے فائرنگ کر دی۔ پولیس کے مطابق حادثے کے بعد فرار ہونے والے ڈرائیور نیاز حسین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پہلا مقدمہ متوفی شاہ زیب کے والد شاہد کی مدعیت میں ڈمپر ڈرائیور نیاز ولد افضل خان کے خلاف درج کیا گیا ہے جبکہ دوسرا مقدمہ سماجی کارکن عبدالقادر کی مدعیت میں ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اور 20 سے 25 نامعلوم مسلح افراد کے خلاف فائرنگ کرنے پر درج ہوا ہے۔متوفی شاہ زیب کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، علاقے میں سوگ کا سماں تھا۔متوفی کے والد نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ شہر میں ان ڈمپرز کا داخلہ بند کر دیا جائے ، ادھر لانڈھی اسپتال چورنگی کے قریب تیز رفتار ٹرالر نے موٹر سائیکل سوار دو نوجوانوں کو روند ڈالا، جس کے نتیجے میں ایک موقع پر ہی جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔ جاں بحق نوجوان کی شناخت 20 سالہ کاشان ولد اکمل کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمی ہونے والا19سالہ نوجوان جواد ولد محمد رفیق کو تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ پولیس نے ڈرائیور سلیمان خان کو گرفتار کرلیا گیا۔علاوہ ازیں علاوہ ازیں سی پی ایل سی، ایدھی، چھیپا اور سندھ گورنمنٹ ریسکیو 1122 کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال 2025 کے دوران 308 دنوں میں ٹریفک حادثات کے نتیجے میں 731 شہری جاں بحق اور 10,628 زخمی ہوئے ہیں۔یہ اعداد و شمار نہ صرف شہر میں بڑھتی ہوئی ٹریفک بدانتظامی کی نشاندہی کرتے ہیں بلکہ بھاری گاڑیوں کے بے قابو راج کو بھی بے نقاب کرتے ہیں۔