کاشف سعید شیخ سے ایس یو پی سربراہ سید زین شاہ کا رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251108-08-7
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ سید زین شاہ نے امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے وفاقی حکومت کی مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم سمیت سندھ کو درپیش مسائل اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ صوبائی اعلامیہ کے مطابق امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے کہا کہ جماعت اسلامی 27ویں ترمیم کو یکسر مسترد کرتی ہے۔ اس سے پہلے ہم نے 26ویں ترمیم کو بھی تسلیم نہیں کیا تھا۔آئین تعمیل کے لیے ہوتا ہے مگر ہرآنے والے حکمران نے چاہے وہ سول ہو یافوجی اپنے اقتدار کے نشے میں من مانی ترامیم کیں جس سے ملک وقوم مزید مسائل کا شکار ہوتے گئے، ہم سمجھتے ہیں کہ مجوزہ ترمیم بھی ملک وقوم کے مفاد میں کم شخصی حکمرانی کو فروغ دینے کے لیے ہے جوکہ ملکی بنیادوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ اس لیے جمہوری قوتوں کو مجوزہ 27ویں ترمیم کے خلاف بھرپور جدوجہد کرنی چاہیے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
27 ویں ترمیم کے مجوزہ کو مسترد کرتے ہیں ،جے سندھ قومی محاذ(جسقم)
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹھٹھہ(نمائندہ جسارت) جئے سندھ قومی محاذ (جسقم) کے چیئرمین صنعان خان قریشی نے 27ویں آئینی ترمیم اور نئے صوبوں کے قیام کی مجوزہ تجویز کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس حوالے سے جلد رتودیری میں جسقم کا مرکزی اجلاس طلب کیا جائے گا تاکہ آئندہ کے لائحہ عمل کا تعین کیا جا سکے۔ ٹھٹھہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صنعان خان قریشی نے کہا کہ سندھ کی وحدت کے خلاف کسی بھی سازش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جسقم ان تمام فیصلوں کی سخت مخالفت کرتی ہے جو سندھ دشمنی پر مبنی ہیں، اور اس کے خلاف بھرپور مزاحمتی تحریک چلائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ نے ہمیشہ مزاحمت کی ہے، اور 27ویں آئینی ترمیم کے بہانے کسی نئے صوبے کے قیام کو برداشت نہیں کیا جائے گا سندھی عوام کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں، لیکن سندھ کے عوام ایسی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔صنعان قریشی نے کہا کہ سندھ کبھی بھی اپنی سرزمین پر کسی نئے صوبے کے قیام کو قبول نہیں کرے گی۔ پرامن جدوجہد کرنے والے نوجوانوں کی آواز کو دبایا جا رہا ہے، عدالتوں کے فیصلوں کو بھی نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں بدامنی اور منشیات کلچر نے صوبے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔صنعان قریشی کے مطابق مختلف قوم پرست اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ موجودہ سیاسی صورتحال پر رابطے جاری ہیں، اور جلد ہی رتودیری میں جسقم کا مرکزی اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں مستقبل کے سیاسی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے جدوجہد کا نیا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ قبل ازیں انہوں نے جسقم کے وائس چیئرمین ڈاکٹر سرور خشک کے صاحبزادے انجینئر ساجد خشک کی برسی کی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر جسقم کے مرکزی رہنما ڈاکٹر سرور خشک، ضلع صدر غلام نبی کھٹی، نظام جوکھیو، اسد گوپانگ، غلام حسین خاصخیلی اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔