Jasarat News:
2025-11-06@22:26:45 GMT

قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ

اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اللہ مومنوں سے خوش ہو گیا جب وہ درخت کے نیچے تم سے بیعت کر رہے تھے ان کے دلوں کا حال اْس کو معلوم تھا، اس لیے اس نے ان پر سکینت نازل فرمائی، ان کو انعام میں قریبی فتح بخشی۔ اور بہت سا مال غنیمت انہیں عطا کر دیا جسے وہ (عنقریب) حاصل کریں گے اللہ زبردست اور حکیم ہے۔ اللہ تم سے بکثرت اموال غنیمت کا وعدہ کرتا ہے جنہیں تم حاصل کرو گے فوری طور پر تو یہ فتح اس نے تمہیں عطا کر دی اور لوگوں کے ہاتھ تمہارے خلاف اٹھنے سے روک دیے، تاکہ یہ مومنوں کے لیے ایک نشانی بن جائے اور اللہ سیدھے راستے کی طرف تمہیں ہدایت بخشے۔(سورۃ الفتح:18تا20)

 

سلیمان نے کہ میں نے ابووائل سے سنا، انہوں نے کہا کہ اسامہ ؓ سے کہا گیا کہ آپ (عثمان بن عفان ؓ) سے گفتگو کیوں نہیں کرتے انہوں نے کہا کہ میں رسول اللہؐ سے سن چکا ہوں۔ آپؐ نے فرمایا کہ ایک شخص کو (قیامت کے دن) لایا جائے گا اور اسے آگ میں ڈال دیا جائے گا۔ پھر وہ اس میں اس طرح چکی پیسے گا جیسے گدھا پیستا ہے۔ پھر دوزخ کے لوگ اس کے چاروں طرف جمع ہو جائیں گے اور کہیں گے، اے فلاں! کیا تم نیکیوں کا حکم کرتے اور برائیوں سے روکا نہیں کرتے تھے؟ وہ شخص کہے گا کہ میں اچھی بات کے لیے کہتا تو ضرور تھا لیکن خود نہیں کرتا تھا اور بری بات سے روکتا بھی تھا لیکن خود کرتا تھا۔ (بخاری)

قرآن و حدیث.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

خوش الحانی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

رسولؐ سے یہ بات ثابت ہے کہ آپ ؐ خوش الحانی کو بہت پسند فرماتے تھے اور خوش الحان قاریوں کی تلاوت فرمائش کرکے سنتے تھے۔ حضوؐر کو خوش الحانی کتنی پسند تھی‘ اِس کا اندازہ اِن احادیث سے لگایا جاسکتا ہے:
ابوموسیٰ اشعریؓ فرماتے ہیں کہ آپؐ نے اِن سے فرمایا: ’’تجھے اٰل داؤد کے لحن سے خوش الحانی کا ایک حصہ عطا ہوا ہے‘‘ (متفق علیہ)۔ مسلم کی روایت میں یہ بھی ہے کہ رسولؐ نے اُن سے فرمایا: ’’اگر تم مجھے گزشتہ رات دیکھتے جب میں تمھارا قرآن سن رہا تھا (تو بہت خوش ہوتے)‘‘ (مسلم)۔
روایات میں آتا ہے کہ نبی مہربانؐ صحابہؓ سے حسن الصّوت سے تلاوت سماعت فرماتے تھے۔ عبداللہ ابن مسعودؓ فرماتے ہیں کہ رسولؐ نے اِن سے فرمایا کہ ’مجھے قرآن پڑھ کر سناؤ۔ میں نے تعجب سے عرض کیا: یارسولؐ اللہ! میں‘ اور آپؐ کو قرآن سناؤں؟ آپؐ پر تو قرآن نازل ہوا ہے۔ آپؐ نے فرمایا: ’’مجھے دوسروں سے سننا اچھا لگتا ہے‘‘۔ چنانچہ میں نے سورۂ نساء آپؐ کو سنائی اور جب میں آیت فَکَیْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ اُمَّۃٍ … الخ پر پہنچا تو آپؐ نے فرمایا: بس کافی ہے۔ تب میں نے آپؐ کی طرف دیکھا تو آپؐ کی آنکھوں سے آنسوؤں کے موتی گر رہے تھے (متفق علیہ)۔

حضوؐر خود بھی نہایت خوش الحانی سے تلاوت فرماتے تھے۔ ابوہریرہؓ روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسولؐ کو یہ فرماتے سنا ہے کہ ’’اللہ تعالیٰ کسی آواز کی طرف اتنا متوجہ نہیں ہوتا جتنا نبیؐ کی خوش الحانی اور بلند آواز سے قرآن پڑھنے پر متوجہ ہوتا ہے‘‘ (متفق علیہ)۔
براء بن عازبؓ فرماتے ہیں کہ ’’میں نے رسولؐ کو عشاء کی نماز میں والتِّیْن پڑھتے سنا (تو اُس وقت کی کیفیت بتا نہیں سکتا)۔ حقیقت یہ ہے کہ میں نے تو ایسی خوش الحانی کبھی نہیں سنی تھی‘‘ (بخاری، باب قول النّبیؐ)۔
اِن احادیث کا مقصد یہ ہے کہ حضوؐر کو اچھی آوازوں میں تلاوت سننا بہت پسند تھا اور آپؐ خود بھی انتہائی خوب صورت آواز میں قرآن مجید کی تلاوت فرماتے تھے۔ اس لیے قرآن مجید کو اچھی آواز اور اچھی ادایگی سے پڑھنا چاہیے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی خوش نودی اور رضا کا باعث بھی ہوگی اور دنیا اور آخرت میں کامیابی کی ضمانت بھی ہوگی۔
ابوہریرہؓ سے روایت ہے‘ رسولؐ نے فرمایا: ’’قرآن کو ٹھیر ٹھیر کر صاف صاف پڑھو اور اِس کے غرائب پر عمل کرو۔ غرائب سے مراد اوامر اور نواہی ہیں‘‘ (مشکٰوۃ، باب فضائل القراٰن،فصل الثالث بحوالہ بیہقی)۔ غرائب‘ یعنی حلال وحرام پر نظر رکھو، قرآن نے جن چیزوں کو حلال کیا ہے اُنھیں حلال جانو اور جن چیزوں کو حرام کیا ہے اُن کو حرام سمجھتے ہوئے بچو۔ اِس حدیث میں دو احکام دیے گئے ہیں: پہلا حکم قرآن مجید کو تجوید سے پڑھنے کا اور دوسرا حکم قرآن حکیم کو تفسیر سے پڑھنے کا۔
تجوید القرآن کے حوالے سے تقریباً ایک سو سے زائد احادیث وارد ہیں۔ یہاں صرف تذکیر کے لیے چند بطور مثال پیش کی گئی ہیں۔

مولانا قاری ہدایت اللہ خان گلزار

متعلقہ مضامین

  • خوش الحانی
  • 27 ویں ترمیم کے مجوزہ کو مسترد کرتے ہیں ،جے سندھ قومی محاذ(جسقم)
  • 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پیر یا منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا: رانا ثناء اللہ
  • قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
  • اسلامی انقلاب ایرانی عوام میں مکتبِ فاطمیہ کی حقیقت طلبی کی تجلی ہے، آیت اللہ جنتی
  • اسلامی انقلاب ایران عوام میں مکتبِ فاطمیہ کی حقیقت طلبی کی تجلی ہے، آیت اللہ جنتی
  • قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ
  • حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے لیے لبنان حکومت کو 16 ارب ڈالر کی پیشکش
  • 27ویں آئینی ترمیم حکومت ضرور لائے گی، اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا، اسحاق ڈار