فلپائن: طوفان میں فوجی ہیلی کاپٹر تباہ‘ہلاکتیں 142ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
منیلا (انٹرنیشنل ڈیسک) فلپائن میں آنے والے طاقتور طوفان کالمیگی نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ،جس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد بڑھتے ہوئے 142ہوگئی۔ خبر رساں ادارے کے مطابق فلپائن فوج کا یو ایچ ون ہیلی کاپٹر جزیرہ منڈاناؤ کے علاقے اگوسان ڈیلسور کے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں انجام دے رہا تھاکہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر گرکر تباہ ہوگیا اور اس میں سوار تمام 6اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ ریسکیو ٹیموں نے جلی ہوئی لاشوں کو ملبے سے نکال لیا ۔ طوفان کے دوران سب سے زیادہ تباہی جزیرہ سیبو میں ہوئی جہاں 39 افراد ڈوبنے یا ملبے کے نیچے آ کر ہلاک ہوئے۔ قریبی جزیرے بوہول سے بھی ایک ہلاکت کی اطلاع ملی ہے۔ اب تک 10 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جبکہ سیکڑوں مکانات زیرِ آب آ گئے۔ کئی شہروں میں بجلی منقطع ہے اور ٹیلی فون سروس بھی متاثر ہوئی۔سیبو کی صوبائی انفارمیشن افسر اینجیلیز اورونگ نے بتایا کہ امدادی کاموں کے دوران ملبے تلے دبی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے اور 127افراد لاپتا ہیں۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی وڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی علاقوں میں گاڑیاں پانی میں بہ گئیں،جب کہ گاڑیاں ایک دوسرے کے اوپر چڑھی ہوئی بھی نظر آئیں۔ پانی اتنی تیزی سے بڑھا کہ لوگ گھروں کی بالائی منزلوں اور چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔ ریڈ کراس کی جاری کردہ تصاویر میں امدادی کارکنوں کو گھٹنوں تک پانی میں کھڑے متاثرہ شہریوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ سرکاری موسمیاتی ادارے پیگاسا کے مطابق طوفان کالمیگی منگل کی صبح ٹکرایا اور اس کے جھکڑ165 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کیے گئے۔ طوفان کے باعث 300 سے زائد پروازیں منسوخ کر دی گئیں اور جہازوں کو بندرگاہوں پر واپس آنے کی ہدایت کی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چینی خلابازوں کی واپسی مؤخر، خلائی ملبے کے ممکنہ ٹکراؤ کا شبہ
چین کے 3 خلابازوں کی زمین پر واپسی عارضی طور پر مؤخر کر دی گئی ہے، کیونکہ ان کے واپسی والے خلائی جہاز کو ممکنہ طور پر خلائی ملبے نے نقصان پہنچایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کارگو اسپیس کرافٹ تیانژو-9 چینی خلائی اسٹیشن تک پہنچنے میں کامیاب
چین کی مینڈ اسپیس ایجنسی کے مطابق شن ژو-20 (Shenzhou-20) مشن کے کمانڈر چن ڈونگ (Chen Dong) اور خلاباز چن ژونگ رُوئی (Chen Zhongrui) اور وانگ جِی (Wang Jie) تاحال چین کے تیانگونگ اسپیس اسٹیشن پر موجود رہیں گے تاکہ متاثرہ خلائی جہاز کے تجزیے کا عمل مکمل کیا جا سکے۔
3-2-1 Ignition!
On 31st October, China successfully launched the Shenzhou XXI crewed spacecraft, sending 3 astronauts to the China Space Station for a 6-month mission. pic.twitter.com/Xv0i0ftjGq
— 中国驻斯洛伐克使馆 Čínske veľvyslanectvo na Slovensku (@ChinaEmbSVK) November 6, 2025
امریکی میڈیا کے مطابق خلابازوں کی صحت اور مشن کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے شن ژو-20 کی 5 نومبر کو طے شدہ واپسی مؤخر کر دی گئی ہے۔
یہ تینوں خلاباز اپریل 2025 میں جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر (Gobi Desert) سے 6 ماہ کے مشن پر روانہ ہوئے تھے اور 6 گھنٹے کے سفر کے بعد تیانگونگ اسپیس اسٹیشن پہنچے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:چینی خلابازمستقبل قریب میں خلائی اسٹیشن سے باہر دوسری سرگرمی انجام دیں گے
چین کے خلائی پروگرام نے اب تک 37 خلائی پروازیں انجام دی ہیں جن میں سے 6 مشن انسان بردار تھے۔ گزشتہ ماہ چین نے شن ژو-21 مشن بھی روانہ کیا، جو 6 ماہ تک تحقیقی کام کے لیے خلائی اسٹیشن پر موجود رہے گا۔
چینی حکام کے مطابق شن ژو-20 اور شن ژو-21 دونوں مشنز کے عملے فی الحال تیانگونگ اسٹیشن پر مشترکہ طور پر موجود رہیں گے تاکہ متاثرہ خلائی جہاز کا مکمل تجزیہ کیا جا سکے۔
قابلِ ذکر ہے کہ چین کا ہدف 2030 تک چاند پر انسان اتارنا ہے، اور اس کے لیے ملک اپنے خلائی پروگرام میں تیزی سے پیشرفت کر رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چین چین خلا باز خلائی اسٹیشن شن ژو-20