بھارت: مندر کے خزانے میں چوری‘ کیرالاہائی کورٹ کی تحقیقات میں بڑا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوبی بھارت کے مشہور مندر میں اس وقت شدید تنازع کھڑا ہو گیا جب کیرالا ہائی کورٹ نے انکشاف کیا کہ مندر کے بعض بتوں سے سونے کی پرتیں اتار لی گئی ہیں۔ صدیوں پرانے سبری مالا مندر کی زیارت کے لیے ہر سال لاکھوں یاتری آتے ہیں۔کیرالا ہائی کورٹ نے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دے دی،جس نے 3 افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ ان میں مندر کا سابق معاون پجاری بھی شامل ہے۔ عدالت نے یہ معاملہ ستمبر میں اس وقت اٹھایا جب اس کے مقرر کردہ خصوصی کمشنر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ان بتوں پر سے سونے کی پرت کئی جگہوں سے اتار لی گئی ہے۔ عدالت کے ججوں، جسٹس راجا وجے راگھون وی اور کے وی جے کمار نے کہا کہ انہوں نے مندر کے ریکارڈ، مرمت سے پہلے اور بعد کی تصاویر، اور ایس آئی ٹی کی جمع کردہ دستاویزات کا جائزہ لیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت: خواتین ملازمین کے ہاسٹل کے باتھ روم میں خفیہ کیمروں کا انکشاف
کرشنگری(ویب ڈیسک )بھارتی ریاست تمل ناڈو کے ضلع کرشنگری میں خواتین کے ہاسٹل کے باتھ روم میں خفیہ کیمرا نصب کرنے کے الزام میں ایک خاتون اور اس کے دوست کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ٹاٹا الیکٹرونکس پرائیویٹ لمیٹڈ کے ویمنز ہاسٹل میں پیش آیا، جس میں 11 منزلہ عمارت کے 8 بلاکس میں 6 ہزار سے زائد خواتین ملازمین مقیم ہیں۔
ملزمہ کی شناخت 22 سالہ نیلو کماری گپتا کے طور پر ہوئی ہے جو اڑیسہ کی رہائشی ہے اور مذکورہ کمپنی میں کام کرتی تھی۔ اس نے اپنے دوست سنتوش کے اکسانے پر 2 نومبر کو ہاسٹل کے باتھ روم میں خفیہ کیمرا نصب کیا۔
کیمرے نصب کرنے کی خبر سامنے آنے کے بعد سیکڑوں خواتین ملازمین نے ہاسٹل کے باہر احتجاج کیا، جس کے بعد پولیس نے گزشتہ روز ملزمہ اور اس کے دوست کو گرفتار کرلیا ہے۔
خواتین پولیس اہلکاروں کی ٹیم نے پورے ہاسٹل کی تلاشی شروع کر دی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ دیگر مقامات پر بھی کوئی خفیہ کیمرا تو نصب نہیں کیا گیا۔