Jasarat News:
2025-11-07@01:00:41 GMT

خوش الحانی

اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

رسولؐ سے یہ بات ثابت ہے کہ آپ ؐ خوش الحانی کو بہت پسند فرماتے تھے اور خوش الحان قاریوں کی تلاوت فرمائش کرکے سنتے تھے۔ حضوؐر کو خوش الحانی کتنی پسند تھی‘ اِس کا اندازہ اِن احادیث سے لگایا جاسکتا ہے:
ابوموسیٰ اشعریؓ فرماتے ہیں کہ آپؐ نے اِن سے فرمایا: ’’تجھے اٰل داؤد کے لحن سے خوش الحانی کا ایک حصہ عطا ہوا ہے‘‘ (متفق علیہ)۔ مسلم کی روایت میں یہ بھی ہے کہ رسولؐ نے اُن سے فرمایا: ’’اگر تم مجھے گزشتہ رات دیکھتے جب میں تمھارا قرآن سن رہا تھا (تو بہت خوش ہوتے)‘‘ (مسلم)۔
روایات میں آتا ہے کہ نبی مہربانؐ صحابہؓ سے حسن الصّوت سے تلاوت سماعت فرماتے تھے۔ عبداللہ ابن مسعودؓ فرماتے ہیں کہ رسولؐ نے اِن سے فرمایا کہ ’مجھے قرآن پڑھ کر سناؤ۔ میں نے تعجب سے عرض کیا: یارسولؐ اللہ! میں‘ اور آپؐ کو قرآن سناؤں؟ آپؐ پر تو قرآن نازل ہوا ہے۔ آپؐ نے فرمایا: ’’مجھے دوسروں سے سننا اچھا لگتا ہے‘‘۔ چنانچہ میں نے سورۂ نساء آپؐ کو سنائی اور جب میں آیت فَکَیْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ اُمَّۃٍ … الخ پر پہنچا تو آپؐ نے فرمایا: بس کافی ہے۔ تب میں نے آپؐ کی طرف دیکھا تو آپؐ کی آنکھوں سے آنسوؤں کے موتی گر رہے تھے (متفق علیہ)۔

حضوؐر خود بھی نہایت خوش الحانی سے تلاوت فرماتے تھے۔ ابوہریرہؓ روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسولؐ کو یہ فرماتے سنا ہے کہ ’’اللہ تعالیٰ کسی آواز کی طرف اتنا متوجہ نہیں ہوتا جتنا نبیؐ کی خوش الحانی اور بلند آواز سے قرآن پڑھنے پر متوجہ ہوتا ہے‘‘ (متفق علیہ)۔
براء بن عازبؓ فرماتے ہیں کہ ’’میں نے رسولؐ کو عشاء کی نماز میں والتِّیْن پڑھتے سنا (تو اُس وقت کی کیفیت بتا نہیں سکتا)۔ حقیقت یہ ہے کہ میں نے تو ایسی خوش الحانی کبھی نہیں سنی تھی‘‘ (بخاری، باب قول النّبیؐ)۔
اِن احادیث کا مقصد یہ ہے کہ حضوؐر کو اچھی آوازوں میں تلاوت سننا بہت پسند تھا اور آپؐ خود بھی انتہائی خوب صورت آواز میں قرآن مجید کی تلاوت فرماتے تھے۔ اس لیے قرآن مجید کو اچھی آواز اور اچھی ادایگی سے پڑھنا چاہیے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی خوش نودی اور رضا کا باعث بھی ہوگی اور دنیا اور آخرت میں کامیابی کی ضمانت بھی ہوگی۔
ابوہریرہؓ سے روایت ہے‘ رسولؐ نے فرمایا: ’’قرآن کو ٹھیر ٹھیر کر صاف صاف پڑھو اور اِس کے غرائب پر عمل کرو۔ غرائب سے مراد اوامر اور نواہی ہیں‘‘ (مشکٰوۃ، باب فضائل القراٰن،فصل الثالث بحوالہ بیہقی)۔ غرائب‘ یعنی حلال وحرام پر نظر رکھو، قرآن نے جن چیزوں کو حلال کیا ہے اُنھیں حلال جانو اور جن چیزوں کو حرام کیا ہے اُن کو حرام سمجھتے ہوئے بچو۔ اِس حدیث میں دو احکام دیے گئے ہیں: پہلا حکم قرآن مجید کو تجوید سے پڑھنے کا اور دوسرا حکم قرآن حکیم کو تفسیر سے پڑھنے کا۔
تجوید القرآن کے حوالے سے تقریباً ایک سو سے زائد احادیث وارد ہیں۔ یہاں صرف تذکیر کے لیے چند بطور مثال پیش کی گئی ہیں۔

مولانا قاری ہدایت اللہ خان گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خوش الحانی فرماتے تھے ہیں کہ

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ :سابق سی ای او پی آئی اے مشرف رسول اور وقاص احمد کے تنازعہ کیس کی سماعت ‘ پولیس پر شدید برہمی، فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ :سابق سی ای او پی آئی اے مشرف رسول اور وقاص احمد کے تنازعہ کیس کی سماعت ‘ پولیس پر شدید برہمی، فیصلہ محفوظ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق چیف ایگزیکٹو پی آئی اے مشرف رسول اور وقاص احمد کے درمیان لین دین کے تنازعے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں وقاص احمد کی جانب سے اپنے خلاف اسلام آباد میں درج مقدمات خارج کرنے کی درخواست پر دلائل دیے گئے۔

سماعت کے دوران وقاص احمد کی اہلیہ اور تین بچیوں کی لاہور سے مبینہ طور پر خلافِ ضابطہ گرفتاری سے متعلق انوسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، جس پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد پولیس کا کردار باعثِ شرم ہے، جس انداز میں تفتیش کی گئی وہ ناقابلِ قبول ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا تفتیشی ٹیم نے لاہور پولیس سے رابطہ کیا یا وہاں جا کر تفتیش کی؟ تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ وہ لاہور نہیں جا سکے، جس پر عدالت نے سخت اظہارِ ناراضی کیا۔

جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ ایک خاتون اور تین بچیوں کو گھر سے اس طرح اٹھا لیا گیا، کیا پولیس افسران کو اس کے نتائج کا اندازہ ہے؟ عدالت نے ریمارکس دیے کہ لاہور سے سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے، پولیس کو شرم آنی چاہیے کہ اس نے تفتیش کا سارا عمل بے ایمانی سے مکمل کیا۔

عدالت نے کہا کہ پانچ مقدمات درج کیے گئے اور وہ بھی ایک ہی تنازعے میں، محض آخری مقدمے کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس افسران نے نہ فائل کا مطالعہ کیا نہ مدعی سے بیان لیا، یہ سب ایک بااثر شخص کے ایما پر ہوا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملوث افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیں گے اور معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کیا جائے گا تاکہ شفاف تفتیش ہو سکے۔

عدالت نے واضح کیا کہ جس گھریلو خاتون اور کمسن بچیوں کے ساتھ یہ رویہ اپنایا گیا، اس کا ذمہ دار پولیس ہے اور یہ بے ضابطگیاں معاف نہیں کی جا سکتیں۔

پولیس کے ڈائریکٹر لیگل طاہر کاظم کی جانب سے اس معاملے کو بے ضابطگی قرار دے کر معافی کی استدعا کی گئی، جس پر عدالت نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو بھی قانون پڑھنے کی ضرورت ہے۔

دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا اور پولیس افسران کو ہدایت کی کہ اپنی دفاعی تیاری کر لیں، اب انہیں اپنی ایف آئی آرز میں خود جواب دینا ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کے مقدمات سے بری پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کے مقدمات سے بری عدالت کا خاتون، بچوں کی گرفتاری کےمعاملے میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا عندیہ نیویارک سے موروثی سیاست کا خاتمہ ہوگیا، مستقبل اب عوام کے ہاتھ میں ہے، زہران ممدانی کا میئر الیکشن جیتنے کے بعد پہلا خطاب بٹ کوائن کریش! 4 ماہ کی کم ترین سطح پر قیمت، سرمایہ کاروں میں کھلبلی جی ٹی روڈ ترنول پر غیر قانونی مونو لنتھ کے خلاف ایم سی آئی اور ڈی ایم اے کی کارروائی دنیا کی بااثر ترین شخصیات:پاکستانی وزیر اعظم،فیلڈ مارشل،مفتی تقی عثمانی شامل TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • محنت کی عظمت
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ :سابق سی ای او پی آئی اے مشرف رسول اور وقاص احمد کے تنازعہ کیس کی سماعت ‘ پولیس پر شدید برہمی، فیصلہ محفوظ
  • قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ