حزب اللہ کا اسرائیل کیخلاف حقِ دفاع برقرار، مذاکرات مسترد کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت:۔ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ اسے اسرائیل کے خلاف اپنے دفاع کا جائز حق حاصل ہے اور اس نے لبنان اور اسرائیل کے درمیان کسی بھی سیاسی مذاکرات کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔
اس تنظیم کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب اسرائیل نے خبردار کیا کہ وہ لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کر سکتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے الزام لگایا کہ حزب اللہ ملیشیا دوبارہ ہتھیار جمع کر رہی ہے۔
جرمن ٹی وی کے مطابق حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا، ہم اپنے اس جائز حق کی دوبارہ تصدیق کرتے ہیں کہ ہم ایسے دشمن کے خلاف اپنا دفاع کریں جو ہمارے ملک پر جنگ مسلط کرتا ہے اور اپنے حملے نہیں روکتا۔ جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج ہدف بنا کر حزب اللہ کے ارکین کو نشانہ بناتی آئی ہے۔
ایرانی حمایت یافتہ اس عسکری تنظیم نے یہ بھی کہا کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان کسی بھی قسم کے سیاسی مذاکرات قومی مفاد کے خلاف ہوں گے۔ اس تنظیم نے اپنے اس بیان کو لبنانی عوام اور ان کے رہنماﺅں کے نام ایک کھلا خط قرار دیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
افغان حکومت امن کیلیے دانش مندی سے فیصلے کرے، وزیر دفاع کا مشورہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے دانش مندی سے فیصلے کرے، ساتھ ہی واضح کیا کہ پاک افغان مذاکرات اسی وقت کیے جاتے ہیں جب پیش رفت کے امکانات موجود ہوں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ فی الحال یہ نہیں کہا جا سکتا کہ مذاکرات میں کیا بحث ہو رہی ہے، کچھ اعتراضات سامنے آئے ہیں، اس لیے اس وقت تبصرہ کرنا مناسب نہیں، پاکستانی وفد استنبول روانہ ہو چکا ہے جہاں کل سے مذاکرات کا آغاز ہوگا، اگر بات چیت میں پیش رفت کی امید نظر آئے تو مذاکرات جاری رکھے جاتے ہیں، ورنہ وہ وقت کا ضیاع ثابت ہوتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان کو خطے کے امن کے لیے مثبت اور سنجیدہ رویہ اپنانا ہوگا تاکہ پائیدار استحکام کی راہ ہموار ہو سکے، 27ویں آئینی ترمیم سے متعلق پیش رفت اگلے ہفتے سامنے آجائے گی،تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے، اور مشاورت مکمل ہونے کے بعد ترمیم کی حتمی شکل پیش کی جائے گی۔
وزیر دفاع نے ایک بار پھر واضح کیا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے سنجیدہ ہے اور افغانستان سے تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہے، تاہم اس کے لیے دونوں جانب دانش مندی اور عملی اقدامات ضروری ہیں۔