اسرائیل سے متعلق نئے پاسپورٹ ڈیزائن کی افواہیں، ڈی جی کی سینیٹ میں وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
اجلاس کے دوران ڈی جی پاسپورٹ نے بتایا کہ پاسپورٹ کا صرف ڈیزائن تبدیل کیا گیا اور سیکیورٹی فیچر مضبوط بنائے ہیں، اسرائیل سے متعلق پاسپورٹ پر واضح طور پر لکھا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈی جی پاسپورٹ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں اسرائیل سے متعلق نئے پاسپورٹ ڈیزائن پر وضاحت دی ہے۔ نئے پاسپورٹ ڈیزائن پر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنے پر سینیٹ داخلہ کمیٹی میں بحث ہوئی۔ اجلاس کے دوران ڈی جی پاسپورٹ نے بتایا کہ پاسپورٹ کا صرف ڈیزائن تبدیل کیا گیا اور سیکیورٹی فیچر مضبوط بنائے ہیں، اسرائیل سے متعلق پاسپورٹ پر واضح طور پر لکھا گیا ہے۔ سینیٹرز کے پاسپورٹ مسائل حل کرنے پر کمیٹی نے ڈی جی پاسپورٹ کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔
واضح رہے کہ بھارتی نیوز چینل کی جانب سے پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا کہ پاکستان نے اپنے پاسپورٹ سے یہ شق ہٹا دی ہے کہ یہ ’’اسرائیل کے لیے کارآمد نہیں‘‘۔ تاہم اس حوالے سے حکومت کی جانب سے وضاحت بھی سامنے آگئی تھی۔ بھارتی نیوز چینل نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان غزہ میں 20 ہزار فوجی بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے تاہم حکام نے اس کی بھی تردید کر دی تھی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیل سے متعلق ڈی جی پاسپورٹ
پڑھیں:
سینیٹ: 27ویں آئینی ترمیمی بل 7 نومبر کو پیش کیا جائے گا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک )سینیٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیمی بل 7 نومبر کو سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں بل کا اجلاس میں جائزہ لیں گی۔ 27ویں آئینی ترمیم کا بل آئندہ ہفتے منظور کیا جائے گا۔
27 ویں آئینی ترمیم کے متوقع بل پر اپوزیشن بھی سر جوڑ کر بیٹھ گئی، محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی اجلاس ہوا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں قومی اسمبلی و سینیٹ میں اپوزیشن کی کارکردگی اور مستقبل کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ27ویں ترمیم پر بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد باقاعدہ ردعمل دیں گے۔ سیاسی کمیٹی میں اس پر حکمت عملی طے کی جائے گی، روایت ہے کہ آئین میں ترامیم اتفاق رائے سے کی جاتی ہیں۔
دوسری جانب رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ آئین میں بہتری کے لیے ترامیم کی جاتی ہیں، آئین پاکستان میں 26 ترامیم ہوچکی ہیں۔ پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت اگر متفق ہو تو آئین میں ترمیم ہوتی ہے، 26ویں ترمیم کے بعد جن چیزوں پر بات ہورہی ہے ہوتی رہے گی۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم صبح 27ویں ترمیم لا رہے ہیں، آئین کسی بھی ملک کی مقدس دستاویز ہوتی ہے، لیکن حرف آخر نہیں ہوتی۔