نومبر 2025: سعودی عرب میں ثقافت، سیاحت، معیشت اور کھیلوں کی سرگرمیوں کا غیر معمولی مہینہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
نومبر 2025 سعودی عرب کے لیے ایک غیر معمولی اور سرگرمیوں سے بھرپور مہینہ قرار دیا جا رہا ہے، جس دوران مملکت کے مختلف شہروں میں ثقافت، سیاحت، معیشت، کھیل اور فنون کے میدانوں میں درجنوں قومی وبین الاقوامی تقریبات منعقد ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب میں عمرہ ویزا کے نئے ضوابط آئندہ ہفتے نافذ ہوں گے
دارالحکومت ریاض سب سے زیادہ سرگرمیوں کا مرکز ہوگا، جہاں مسک گلوبل فورم 2025، بیان 2025 کانفرنس، ڈیجیٹل گورنمنٹ فورم، کانفرنس برائے خطرات وہنگامی حالات، بین الاقوامی کانفرنس ونمائش برائے سیاحت، فلمی تنقید کانفرنس اور نور ریاض کی پانچویں ایڈیشن منعقد ہوں گی۔
اسی طرح ریاض میں ہی اکیسویں سالانہ اجلاس برائے اقوام متحدہ کی صنعتی ترقیاتی تنظیم یونیدو، سعودی بین الاقوامی فیشن ویک (بیان), ورلڈ ایکسپو پارٹنرز فورم، مستقبل سیاحت فورم، انٹرنیشنل اکاؤنٹنگ کانفرنس اور انٹرنیشنل سمٹ بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:علاج سے بڑھ کر احتیاط: سعودی عرب کا صحت مند معاشرہ تشکیل دینے کا نیا وژن
جدہ میں حج و عمرہ ایکسپو 2025 کے ساتھ ساتھ ورلڈ پاور بوٹس چیمپئن شپ اور کھجور نمائش وکانفرنس منعقد ہوں گی، جب کہ العلا میں ممالکِ قدیمہ فیسٹیول اور طائف میں فالکنز کپ کا انعقاد کیا جائے گا۔
ادبی وثقافتی سطح پر بین الاقوامی ترجمہ فورم، کتابوں کی فنی نمائش، اور بین الاقوامی کانفرنس برائے امراضِ چشم نمایاں تقریبات ہوں گی۔
یہ تمام سرگرمیاں مملکت کی بڑھتی ہوئی بین الاقوامی حیثیت کی عکاسی کرتی ہیں، جو وژن 2030 کے اہداف کے تحت سعودی عرب کو عالمی تقریبات، سرمایہ کاری، سیاحت اور ثقافتی تبادلے کا مرکزی مرکز بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بوٹس چیمپئن شپ جدہ حج حج و عمرہ ایکسپو 2025 سعودی عرب عمرہ نومبر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بوٹس چیمپئن شپ حج و عمرہ ایکسپو 2025 بین الاقوامی ہوں گی
پڑھیں:
پشاور ریلوے نظام بہتر بناکر سیاحت، تجارت بڑھائی جا سکتی: فیصل کنڈی
پشاور (بیورو رپورٹ) گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی سے پاکستان میں تعینات جرمنی کی سفیر اینا لیپل نے گورنر ہاؤس پشاور میں ملاقات کی باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات کے فروغ، خیبر پی کے میں تجارت، سرمایہ کاری اور مختلف شعبوں میں تعاون کے امکانات پر کاروباری شعبے میں باہمی روابط کو مزید مستحکم بنانے، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے، ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے، جرمنی کی جانب سے خیبر پی کے میں جاری عوامی فلاحی منصوبوں، صوبہ میں ریلوے نظام کی بحالی کیلئے پاک جرمن مشترکہ منصوبہ شروع کرنے سے متعلق گفتگو کی گئی۔ گورنر خیبر پی کے نے کہا کہ صوبہ بالخصوص پشاور میں ریلوے نظام کو بہتر بنا کر سیاحت کے فروغ کیساتھ ایشیائی ملکوں تک تجارت اور سفری سہولیات کو بھی آسان بنایا جا سکتا ہے۔ گورنر نے جرمنی کے تعاون سے صوبے کے نوجوانوں کو جرمن سٹوڈنٹس ایکسچینج پروگرام کے تحت مواقع پیدا کرنے پر زور دیتے کہا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی طلباء جرمنی میں تعلیم حاصل کر رہے جو دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں، جن سے جرمن سرمایہ کاروں کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ جرمن سفیر نے نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق گورنر خیبر پی کے کے وژن کو سراہا اور اس ضمن میں جرمن حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔