data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یورپی کمیشن نے سوڈان کے شہر الفاشر میں ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے ہاتھوں عام شہریوں پر ڈھائے گئے مظالم کی شدید مذمت کی ہے اور تمام فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی و انسانی حقوق کے قوانین کا احترام کریں۔

برسلز میں یورپی کمیشن کے ترجمان انور الانونی نے بریفنگ کے دوران کہا کہ یورپی یونین نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کے تازہ بیان کا نوٹس لیا ہے، جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ الفاشر میں کیے گئے حملے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آ سکتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ یورپی یونین ان مظالم اور عام شہریوں و بنیادی ڈھانچے پر ہونے والے تمام حملوں کی سختی سے مذمت کرتی ہے،  ہم تمام فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے بین الاقوامی انسانی اور انسانی حقوق کے فرائض کی پاسداری کریں اور امدادی سرگرمیوں کے لیے رکاوٹیں نہ ڈالیں۔

انور الانونی نے یہ بھی واضح کیا کہ یورپی یونین بین الاقوامی انصاف کے اداروں اور آئی سی سی کی خودمختاری و غیر جانب داری کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت کے دفترِ استغاثہ نے 3 اکتوبر کو کہا تھا کہ وہ الفاشر میں بڑے پیمانے پر قتل، جنسی تشدد اور دیگر سنگین خلاف ورزیوں کی اطلاعات پر  انتہائی تشویش  کا اظہار کرتا ہے، جو مبینہ طور پر ریپڈ سپورٹ فورسز کی کارروائیوں کے دوران پیش آئیں۔

خیال رہے کہ 15 اپریل 2023 سے سوڈانی فوج اور RSF کے درمیان خانہ جنگی جاری ہے، جس نے اب تک ہزاروں جانیں لے لی ہیں اور لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے، جب کہ بین الاقوامی اور علاقائی ثالثی کی تمام کوششیں اب تک ناکام ثابت ہوئی ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بین الاقوامی یورپی یونین

پڑھیں:

امریکا نے اقوام متحدہ سے غزہ میں بین الاقوامی سیکورٹی فورس کے قیام کی منظوری طلب کرلی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ میں ایک بین الاقوامی سیکورٹی فورس کے قیام کی منظوری طلب کرلی ہے، جس کا مینڈیٹ کم از کم 2 سال کے لیے تجویز کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹس میں امریکی ویب سائٹ ایکسِیوس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ واشنگٹن نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو ایک ڈرافٹ قرارداد بھیجی ہے، جس میں  انٹرنیشنل سیکورٹی فورس یا آئی ایس ایف کے قیام اور ذمہ داریوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ قرارداد حساس مگر غیر خفیہ قرار دی گئی ہے اور اس میں امریکا و اتحادی ممالک کو غزہ میں براہ راست سیکورٹی کنٹرول سنبھالنے کا وسیع اختیار دینے کی تجویز شامل ہے۔

ڈرافٹ کے تحت یہ فورس ’غزہ بورڈ آف پیس‘ کے مشورے سے تشکیل دی جائے گی، جس کی سربراہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سونپنے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ بورڈ کم از کم 2027 کے اختتام تک برقرار رہے گا اور غزہ کے انتظامی معاملات میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

امریکی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ فورس امن قائم رکھنے کے بجائے دوسرے مشن کے طور پر کام کرے گی، جس کا بنیادی ہدف غزہ کو غیر عسکری بنانا اور مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنا ہوگا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ آئی ایس ایف کو غزہ کی سرحدوں (اسرائیل اور مصر کے ساتھ) کی سیکورٹی، عام شہریوں اور امدادی راہداریوں کے تحفظ، نئی فلسطینی پولیس فورس کی تربیت اور سیکورٹی پارٹنرشپ کی ذمہ داری دی جائے گی۔ اس فورس کو اپنے مینڈیٹ کی تکمیل کے لیے بین الاقوامی قوانین کے تحت تمام ضروری اقدامات کرنے کی اجازت ہوگی۔

قرارداد کے مطابق عبوری دور میں  بورڈ آف پیس ایک غیر سیاسی، ٹیکنوکریٹ فلسطینی کمیٹی کی نگرانی کرے گا جو روزمرہ انتظامی امور کی ذمہ دار ہوگی۔ امداد کی فراہمی بھی اسی بورڈ کی منظوری سے اقوام متحدہ، ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ کے ذریعے ہوگی۔ اگر کوئی تنظیم امداد کے غلط استعمال میں ملوث پائی گئی تو اس پر پابندیاں عائد کی جا سکیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین سے اسرائیل پر سوال، اطالوی صحافی برطرف
  • پشاور،واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین CBA کے تحت ادارے کی مبینہ نجکاری کیخلاف احتجاج کیا جارہا ہے
  • ٹنڈو محمد خان :واپڈا کی ممکنہ نجکاری کے خلاف ملازمین کی ریلی
  • پی آئی اے کا بین الاقوامی آپریشن شدید متاثر
  • لاس ویگاس کے قریب صحرائی علاقے سے 300 انسانی باقیات برآمد
  • یورپی اداروں کے اہلکاروں کا حساس موبائل ڈیٹا فروخت کیے جانے کا انکشاف
  • امریکا نے اقوام متحدہ سے غزہ میں بین الاقوامی سیکورٹی فورس کے قیام کی منظوری طلب کرلی
  • سوڈان میں جنگی جرائم کا خدشہ، عالمی فوجداری عدالت کا سخت انتباہ
  •  سعودی عرب سے تعلقات مضبوط اور تاریخی ہیں‘ برطانوی وزیر خارجہ