صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مذاكرات میں امریکہ نے ہمیشہ میزائل پروگرام اور علاقائی مسائل اٹھائے، جن پر ہمارا موقف كسی سے ڈھكا چھپا نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ ہم نے کبھی بھی مذاکرات سے گریز نہیں کیا۔ ہمارے پاس منطق اور دلیل ہے۔ اگر مقابل فریق نا معقول اور غیر منطقی مطالبے نہ کرے تو ہم، باہمی مفادات كے حصول كے لئے ہمیشہ سفارت کاری اور مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ تاہم ہمیں امریکہ میں یہ سنجیدگی نظر نہیں آتی۔ اب اگر امریکہ سے مذاکرات ہوئے تو وہ صرف جوہری پروگرام پر ہی ہوں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار حکومتی اجلاس کے دوران صحافیوں کے سوال کے جواب میں کیا۔

اس موقع پر سید عباس عراقچی نے کہا کہ مذاكرات میں امریکہ نے ہمیشہ میزائل پروگرام اور علاقائی مسائل اٹھائے، جن پر ہمارا موقف كسی سے ڈھكا چھپا نہیں۔ دو فرانسوی شہریوں بالترتیب "سیسیل کوهلر" و "ژاک پاریس" کی رہائی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دو شہریوں کو جاسوسی کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی تاہم انہیں اسلامی عفو و درگزر کے دائرے کے تحت رہا کیا گیا۔ صحافی نے جب اُن سے فرانس میں ایک ایرانی شہری کی آزادی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ محترمہ مہدیہ اسفندیاری آزاد ہیں اور ایران کے سفارت خانے میں ہیں۔ عدالتی کارروائی ختم ہونے کے بعد وہ واپس ملک آ جائیں گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے تعلقات مضبوط، دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، وزیر اعظم

 وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے یوم فتح کی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے پاکستان کے عوام کی طرف سے آذربائیجان کے عوام اور حکومت کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، ترکی اور آذربائیجان تین ملک ہیں، مگر دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور تینوں بردار ممالک نے متعدد بار اپنی دوستی اور یکجہتی کا ثبوت دیا ہے۔ وزیر اعظم نے معرکہ حق کی کامیابی کے جشن میں آذربائیجان کے دستے کی شرکت کو اہم قرار دیا اور تقریب میں علامہ اقبال کا شعر پڑھ کر آزادی کے لیے جدوجہد، عزم اور حوصلے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کی بہادر افواج نے بلند حوصلے سے کامیابی حاصل کی اور پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کے منصفانہ موقف کا بھرپور ساتھ دیا۔ وزیراعظم نے بھارتی جارحیت کے دوران پاکستان کی افواج کی بہادری اور دشمن کے سات جنگی طیارے مار گرانے کی کامیابیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ معرکہ حق میں دنیا نے پاکستان کی جنگی صلاحیتیں دیکھیں۔ انہوں نے مستقبل کے لیے مشترکہ تعاون اور علاقے میں امن کی اہمیت پر زور دیا اور ترکی اور قطر کے کردار کا بھی اعتراف کیا۔ وزیراعظم نے آذربائیجان اور آرمینیا کے امن معاہدے میں صدر ٹرمپ اور غزہ امن معاہدے میں تمام ممالک کی ذمہ داری کو سراہا اور صدر ایردوان کی ترکی کو ترقی یافتہ ملک بنانے کی کاوشوں کو قابل ستائش قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • پیوٹن نے جوہری تجربے کی تیاری کا حکم دے دیا، روسی وزارتِ خارجہ کی تصدیق
  • پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے تعلقات مضبوط، دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، وزیر اعظم
  • امن کے خواہاں ہیں، خودمختاری اور جوہری پروگرام پر سمجھوتا نہیں  ہوگا، ایرانی صدر
  • افغان طالبان سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک، مزید بات چیت کا پروگرام نہیں، خواجہ آصف: اصولی موقف پر قائم، عطا تارڑ
  • پاک افغان مذاکرات میں تعطل۔اب اگلے دورکاکوئی پروگرام نہیں، خواجہ آصف
  • امن چاہتے ہیں لیکن کسی کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، ایرانی صدر
  • بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کے ایٹمی مرکز پر حملے کا خفیہ منصوبہ کیا تھا؟ سابق سی آئی اے افسر کا انکشاف
  • صاحبزادہ حامد رضا کی گرفتاری اور سزا ریاستی فسطائیت کی واضح مثال ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
  • شمالی کوریا کا نیا میزائل تجربہ، خطے میں کشیدگی میں اضافہ
  • امریکی عوام کے ٹیکسز مزید اسرائیل کی غزہ کے خلاف جنگ پر خرچ نہیں ہونے چاہیے، ٹریبیون