Jasarat News:
2025-11-05@16:48:58 GMT

بھارت کی گھیپن جھیل پاکستان کے لیے خطرہ قرار

اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کولو: بھارت کی گھیپن جھیل کو پاکستان کے لیے خطرہ قرار دے دیا گیا۔ریاستہماچل پردیش کے قبائلی ضلع لاہول سپتی میں واقع گھیپن جھیل مستقبل میں جموں و کشمیر اور پاکستان کے لیے بڑا خطرہ بن سکتی ہے۔

 پہاڑوں میں تیزی سے پگھلنے والے گلیشیئرز نے جھیل کے رقبے میں اضافہ کر دیا ہے اور بڑی مقدار میں پانی کی جمع ہو گیا ہے۔ اب ہماچل انتظامیہ کی جانب سے گھیپن جھیل پر ‘ارلی وارننگ سسٹم’ نصب کیا جا رہا ہے تاکہ جھیل کے ٹوٹنے سے پہلے ہی انتظامیہ کو اس کی جانکاری مل سکے۔

تقریباً 13,583 فٹ کی بلندی پر واقع لاہول کی گھیپن جھیل کا رقبہ 33 برسوں میں 176 فیصد بڑھ گیا ہے۔ یہ 2.

5 کلومیٹر لمبی جھیل، جو تقریباً 101.30 ہیکٹر پر محیط ہے، جموں و کشمیر کے وادی چناب کے لیے ایک سنگین خطرہ بن گئی ہے۔ نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر (NRSC Report) کے سیٹلائٹ اسٹڈی میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے۔

نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر نے خبردار کیا ہے کہ ”اگر یہ جھیل ٹوٹتی ہے تو یہ جموں سے پاکستان تک تباہی مچا سکتی ہے“۔ سینٹرل واٹر کمیشن اور وزارت انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی کا سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ بھی کئی دہائیوں سے لاہول جھیل کا مطالعہ کر رہا ہے۔

 جھیل کا رقبہ بڑھ کر 101.30 ہیکٹر میں پھیل گیا ہے، اس کی لمبائی 2.464 کلومیٹر ہے اور چوڑائی 625 میٹر ہے۔ گلیشیر پگھلنے سے بنی یہ جھیل ہماچل کی سب سے بڑی جھیل ہے اور 35.08 ملین کیوبک میٹر پانی رکھتی ہے۔

نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر کی رپورٹ کے مطابق جھیل میں شگاف پڑنے سے وادی چناب کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ جھیل کے بڑھتے ہوئے سائز اور گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کی وجہ سے اگر پانی کی سطح مسلسل بلند ہوتی رہی تو یہ اچانک ٹوٹ سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس جھیل کو ملک کی خطرناک جھیلوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

گلوبل وارمنگ کے اثرات ہمالیائی خطے میں تقریباً دو دہائیوں سے محسوس کیے جا رہے ہیں۔ لاہول سپتی ضلع میں سیاحتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے برف کی چوٹیاں اور گلیشیئر پگھل رہے ہیں۔ یہ گھیپان جھیل کی توسیع کی ایک وجہ ہے۔

لاہول اسپتی کے ڈپٹی کمشنر کرن بھٹانا نے کہا کہ ماہرین اور ایک تکنیکی ٹیم نے جھیل کا معائنہ کیا۔ جھیل میں ہماچل کا پہلا ارلی وارننگ سسٹم نصب کیا جائے گا۔ یہ سسٹم سیٹلائٹ کی مدد سے کام کرے گا اور محکمہ موسمیات اور انتظامیہ کو پیشگی آفات سے متعلق پیشکی اطلاع دے گا۔ اس سے نہ صرف وادی لاہول بلکہ جموں و کشمیر کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جھیل کا کے لیے گیا ہے

پڑھیں:

27ویں ترمیم وفاق کے لیے خطرہ ہے، بیرسٹر گوہر علی خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سلام آباد: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے قومی اسمبلی میں حکومت کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم وفاق کی وحدت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے کیونکہ ترمیم کا حق صرف ان اراکین کو حاصل ہے جو عوامی مینڈیٹ کے ساتھ ایوان میں آئے ہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ پورے ملک میں یہ تاثر پیدا ہو چکا ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہے، جبکہ موجودہ حکومت محض 16 نشستوں کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم ایک نہایت سنجیدہ اور حساس معاملہ ہے، بھارت کے آئین میں اب تک 106 ترامیم ہوچکی ہیں لیکن پاکستان میں ترمیم ہمیشہ عوامی مفاد کے بجائے سیاسی مقاصد کے لیے کی جاتی ہے، 18ویں ترمیم ایک متفقہ قومی فیصلہ تھا مگر 26ویں ترمیم کی چار شقوں پر شدید اعتراضات موجود ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اب حکومت 27ویں ترمیم کے ذریعے وفاق کی جڑوں کو کمزور کر رہی ہے، صوبے اس انتظار میں ہیں کہ 11واں این ایف سی ایوارڈ کب سامنے لایا جائے، تحریک انصاف آئینی حملوں کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر احتجاج کرے گی،ملک اس وقت شدید تقسیم کا شکار ہے، خسارہ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے، حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کا حق ان لوگوں کا ہے جو عوام کا مینڈیٹ لے کر آئے، مگر موجودہ حکومت کے پاس تو وہ مینڈیٹ ہی نہیں، محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر تسلیم کیا جائے، تحریک انصاف نے 74 ارکان اسمبلی کے دستخط کے ساتھ درخواست جمع کرائی ہے، ان کی ایوان اور جمہوریت کے لیے قربانیاں کسی سے پوشیدہ نہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ رائٹ آف اپیل کو آئینی طور پر یقینی بنایا جائے، تاکہ ہر شہری کو 45 دنوں کے اندر اپیل کا حق حاصل ہو،خیبرپختونخوا کو گندم کی ترسیل پر پابندی سے صوبے میں آٹے کا بحران بڑھ رہا ہے،ملک بحران میں ہے مگر وزیراعظم نے 20 ماہ میں 34 غیر ملکی دورے کیے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بانی تحریک انصاف سے ملاقات کی اجازت نہ دینا غیرجمہوری عمل ہے، اور اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر واضح رولنگ دی جائے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • 27ویں ترمیم وفاق کے لیے خطرہ ہے، بیرسٹر گوہر علی خان
  • بیرسٹر گوہر نے 27ویں ترمیم کو وفاق کیلئے خطرہ قرار دے دیا
  • 27ویں ترمیم وفاق کے لیے خطرہ ہے حکومت ہوش کے ناخن لے، چیئرمین پی ٹی آئی
  • امریکہ میں پروازوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا
  • یومِ شہدائے جموں پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ جاری
  • یومِ شہدائے جموں پر آئی ایس پی آر کا نغمہ ’’کشمیر ہمارے خوابوں کی تعبیر‘‘ ریلیز
  • نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان
  • پاکستان میں دینی مدارس کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے، احسن اقبال
  • بھارت کے جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو واپس لایا جائے، محبوبہ مفتی