سکھر میں صفائی کا فقدان، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگ گئے، انتظامیہ غائب
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر شہر میں صفائی کا فقدان، گندگی کے ڈھیروں نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی مئیر، وزیرِ بلدیات اور کمشنر سکھر سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ، سکھر شہر میں صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات اور بلدیاتی اداروں کی مجرمانہ غفلت کے باعث شہر بھر میں گندگی کے ڈھیر لگ گئے ہیں، جس سے تعفن اور بدبو نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ بڑھتی ہوئی گندگی اور غلاظت سے وبائی امراض کے پھیلنے کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا ہے، جبکہ شہریوں اور علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق سکھر میونسپل کارپوریشن اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے افسران کی مسلسل غفلت اور لاپرواہی کے باعث شہر میں صفائی کا نظام درہم برہم ہوچکا ہے۔ مختلف علاقوں میں گندگی کے ڈھیر، نالوں کی بندش اور کوڑے کرکٹ کے انبار نے نہ صرف ماحول کو آلودہ کردیا ہے بلکہ عوام کی روزمرہ زندگی بھی متاثر ہو رہی ہے۔شہر کے تجارتی و کاروباری مراکز، رہائشی علاقوں اور اہم شاہراہوں پر جمع گندگی سے اٹھنے والی تعفن نے فضا کو ناقابلِ برداشت بنا دیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نویں جماعت کے نتائج میں نمبرز اور گریڈز غائب، صوبائی وزیر کا سخت نوٹس
کراچی: بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی کی جانب سے نویں جماعت کے سال 2025 کے نتائج میں نمبرز اور گریڈز شامل نہ کیے جانے پر صوبائی وزیر برائے جامعات و تعلیمی بورڈز اسماعیل راہو نے سخت نوٹس لے لیا ہے۔وزیر نے چیئرمین میٹرک بورڈ سے تین روز میں تحریری وضاحت طلب کر لی ہے۔
 اسماعیل راہو کی جانب سے چیئرمین کراچی بورڈ کو ارسال کیے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بورڈ نے 23 اکتوبر کو نتائج کا اعلان کیا، تاہم نہ تو طلبہ کے مجموعی نمبرز جاری کیے گئے اور نہ ہی مضامین کے حساب سے گریڈز یا تفصیلات فراہم کی گئیں۔خط کے مطابق، بورڈ کی جانب سے صرف کامیاب طلبہ کے رول نمبرز مختلف ذرائع سے جاری کیے گئے، جو نتائج کے روایتی اور مستند طریقہ کار سے واضح انحراف ہے۔
 وزیر نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نمبرز اور گریڈز ظاہر نہ کرنے سے طلبہ اور والدین میں بے چینی اور شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں، جبکہ نتائج کی شفافیت پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔
 اسماعیل راہو نے کنٹرولر امتحانات اور آئی ٹی انچارج کو ہدایت دی ہے کہ نتائج کے اعلان میں طے شدہ طریقۂ کار سے انحراف کی وجوہات اور تمام حقائق تین یوم میں تحریری طور پر رپورٹ کیے جائیں تاکہ ذمہ داری کا تعین کیا جا سکے۔
 جلد وکیل بن جاؤں گی، امریکی ماڈل کم کارڈیشیئن
جلد وکیل بن جاؤں گی، امریکی ماڈل کم کارڈیشیئن