اسرائیلی وزارتِ جنگ کی خفیہ کمپنی کا انکشاف، ہیکرز نے حساس معلومات جاری کردیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
فلسطینی حامی ہیکرز کے ایک گروہ ’الجبھہ الاسناد السائبرانیہ‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی وزارتِ جنگ کی مبینہ خفیہ کمپنی ’مایا‘ کے کمپیوٹر سسٹمز میں نقب لگا کر حساس دستاویزات حاصل کر لیں۔
جاری کردہ مواد کے مطابق لیک ہونے والی فائلوں میں آئرن بیم لیزر ایئر ڈیفنس، ہرمز 900 ملٹی پرپز ڈرون، اسپائک میزائل اور دیگر جاری ہتھیار سازی کے پروجیکٹس سے متعلق خفیہ معلومات شامل ہیں، اور مایا بظاہر ایلبٹ سسٹمز اور رافائل جیسی بڑی دفاعی کمپنیوں کے لیے ریسرچ و ڈیویلپمنٹ کا کام کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج کے لیے دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی فیکٹری ہیک کر لی گئی
ہیکرز نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر کمپنی کے اندرونی سیکیورٹی کیمروں کی 3 منٹ کی فوٹیج بھی شیئر کی جس میں ہتھیاروں کی اسمبلنگ اور ٹیسٹنگ کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا ہے کہ مزید دستاویزات اور تصاویر بعد میں جاری کی جائیں گی جن سے اسرائیلی دفاعی صنعت کے اندرونی نظام کی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ایران ہیکرز وزرات جنگ وزیر جنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل ایران ہیکرز وزرات جنگ
پڑھیں:
پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں جاری
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان مذاکرات استنبول کے مقامی ہوٹل میں ہو رہے ہیں جس کی میزبانی ترکیہ کے اعلیٰ حکام کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان مذاکرات استنبول کے مقامی ہوٹل میں ہو رہے ہیں جس کی میزبانی ترکیہ کے اعلیٰ حکام کر رہے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان کا 7 رکنی وفد سینئر عسکری، انٹیلی جنس اور وزارتِ خارجہ کے حکام پر مشتمل ہے جب کہ افغانستان کا 7 رکنی وفد نائب وزیرِ داخلہ کی قیادت میں مذاکرات میں شریک ہے۔ رپورٹ کے مطابق مذاکرات میں قطر میں افغان سفارت خانے کے قائم مقام سربراہ، افغان وزیر داخلہ کے بھائی انس حقانی، نور احمد نور، وزارت دفاع کے عہدیدار نور الرحمان نصرت اور افغان حکومت کے وزارت خارجہ کے ترجمان بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں ایک میکنزم تشکیل دیا جا رہا ہے جس میں دہشتگردی کے حوالے سے مانیٹرنگ شامل ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستانی حکام ان مذاکرات کے لیے اپنی تجاویز لے کر گئے ہیں جن میں افغانستان سے پاکستان میں دہشتگرد حملے، ان کی مانیٹرنگ اور اس حوالے سے میکنزم کو حتمی شکل دینے کی کوشش کی جائے گی۔