پاکستان تحریک انصاف نے عالمی یومِ انسانی حقوق کے موقع پر اپنے سخت موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا تو انسانی حقوق کا عالمی دن منا رہی ہے، لیکن پاکستان میں یہ دن ایسے وقت آیا ہے جب موجودہ حکومت کے ساڑھے 3 سالہ دور میں انسانی حقوق کی پامالی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ پارٹی کے مطابق آئین میں درج بنیادی حقوق کو دانستہ اور منصوبہ بندی کے تحت نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

بنیادی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی

پی ٹی آئی کے مطابق پاکستان کا آئین شہری آزادیوں، قانون کی حکمرانی اور انسانی وقار کی ضمانت دیتا ہے، مگر موجودہ دورِ حکومت میں بنیادی انسانی حقوق کو منظم طریقے سے پامال کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ صورتحال آئینی روح کے منافی ہے۔

عمران خان اور قیادت کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا الزام

تحریک انصاف نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ عمران خان کو تاریخ کے سب سے بڑے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی تک کو ’غیر انسانی کارروائیوں‘ کا سامنا کرنا پڑا۔

پارٹی کے مطابق شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چوہدری، میاں محمود الرشید سمیت متعدد قومی و صوبائی اسمبلی اراکین اور کارکنوں کو جھوٹے مقدمات اور سزاؤں سے گزرنا پڑا۔

خواتین رہنماؤں کے ساتھ ناروا سلوک کا الزام

بیان میں مزید کہا گیا کہ خواتین رہنماؤں، جن میں کنول شوزب، صنم جاوید، عائشہ بھٹہ، خدیجہ شاہ، فلک جاوید اور دیگر شامل ہیں، کو جن مقدمات اور طرزِ سلوک کا سامنا کرنا پڑا، وہ انسانی حقوق کے عالمی چارٹر کی سنگین خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتا ہے۔

آئینی ترامیم اور عدلیہ پر دباؤ

پی ٹی آئی نے 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم کو پارلیمانی نظام اور عوامی نمائندگی پر حملہ قرار دیا۔

مزید کہا گیا کہ اس کے بعد عدالتوں کو کمزور کرنے، عدالتی نظام کو دباؤ میں لانے اور انصاف کے عمل کو متاثر کرنے کی کوششیں کی گئیں، حالانکہ عدالتیں انسانی حقوق کی آخری محافظ ہوتی ہیں۔

میڈیا پر پابندیاں اور سنسرشپ

بیان میں الزام لگایا گیا کہ حکومت نے میڈیا پر دباؤ بڑھایا، پروگرام بند کیے، مخصوص افراد کو نمایاں کیا، رپورٹنگ پر پابندیاں لگائیں اور عمران خان کو تین سال تک غیر اعلانیہ طور پر مکمل پابندی کا سامنا رہا۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان اور بہنوں کا متنازع بیان، پاکستان تحریک انصاف نے لاتعلقی کا اظہار کردیا

پی ٹی آئی نے کہا کہ عالمی اداروں کی رپورٹس بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ پاکستان میں میڈیا آزادی اور انسانی حقوق کے اشاریے مسلسل نیچے گئے۔

حکومت کو تنبیہ: انسانی حقوق رعایت نہیں، بنیادی حق ہیں

پی ٹی آئی نے کہا کہ انسانی حقوق کوئی حکومتی رعایت نہیں بلکہ آئینی اور فطری حقوق ہیں جو کسی طاقت کے ذریعے چھینے نہیں جا سکتے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ عوام کی آواز نہ پہلے دب سکی تھی نہ اب دب رہی ہے، اور ظلم دیرپا نہیں ہوتا۔

تحریک انصاف نے کہا کہ وہ کارکنان، رہنماؤں، خواتین، نوجوانوں، صحافیوں اور ہر اس شہری کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی جس کے حقوق پامال کیے گئے۔

پارٹی کے مطابق یہ جدوجہد کسی فرد کی نہیں بلکہ پوری قوم کے وقار اور آزادی کی جنگ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی ٹی آئی عالمی یوم انسانی حقوق عمران خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی عالمی یوم انسانی حقوق تحریک انصاف نے کہا گیا کہ پی ٹی آئی کا سامنا کے مطابق

پڑھیں:

مودی راج میں انسانی حقوق کی تباہی، بھارت اقلیتوں کے لیے زندان بن گیا

بھارت میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر بھی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں۔

عالمی اداروں، انسانی حقوق تنظیموں اور میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی حکومت کے دور میں بھارت نسلی، مذہبی اور سیاسی جبر کا گڑھ بنتا جا رہا ہے جہاں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں شدید خطرات اور ریاستی ظلم کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ نے متعدد بار اپنی رپورٹس میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر دنیا کے بدترین انسانی حقوق کے بحرانوں میں سے ایک ہے، جہاں کشمیری عوام نسل در نسل جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل، تشدد اور بنیادی آزادیوں پر پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق بھارتی فورسز انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں میں مسلسل ملوث ہیں۔

او آئی سی کی انسانی حقوق کمیشن رپورٹ کے مطابق 94 ہزار سے زائد کشمیری بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں، جن میں 7 ہزار سے زائد افراد بھارتی حراست میں جان کی بازی ہار گئے، جبکہ 1989 سے اب تک 10 ہزار سے زیادہ خواتین کو بھارتی فورسز کے ہاتھوں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

بھارت بھر میں مذہبی اور نسلی اقلیتوں پر ظلم و جبر بھی انتہائی سطح پر پہنچ چکا ہے۔ بی بی سی کے مطابق بھارتی مسلمان مودی دور حکومت میں اپنے مستقبل کے بارے میں شدید خوفزدہ ہیں جبکہ مودی کی ’’بلڈوزر پالیسی‘‘ کے تحت صرف گجرات میں سات ہزار سے زائد مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کیا جا چکا ہے۔ دوسری جانب عیسائی اقلیت بھی مذہبی عدم برداشت اور انتہاپسندی کا شکار ہے، جس کی تصدیق عالمی جریدے ’دی ڈپلومیٹ‘ نے کی ہے۔

منی پور سمیت شمال مشرقی بھارت میں نسلی تشدد انتہا کو پہنچ چکا ہے، جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہو کر کیمپوں میں انتہائی کٹھن حالات گزارنے پر مجبور ہیں۔ اے پی نیوز کے مطابق یہ بحران بھارت کی بدترین داخلی صورتِ حال کی عکاسی کرتا ہے۔

آزادی اظہار اور صحافت پر پابندی بھی مودی راج کا نمایاں پہلو بن چکی ہے۔ انسانی حقوق کمیشن کے مطابق بھارت میں انسداد دہشت گردی کے قوانین کا غلط استعمال آزادی رائے کو سنگین خطرے میں ڈال رہا ہے جبکہ صحافیوں، کارکنوں اور ناقدین کے خلاف کارروائیاں معمول بن چکی ہیں۔

عالمی میڈیا اور انسانی حقوق تنظیموں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کے زیر اقتدار بھارت کا انسانی حقوق کا ریکارڈ شدید تنزلی کا شکار ہے۔ عالمی برادری سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ بھارت میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیا جائے تاکہ پورے خطے کو مزید عدم استحکام سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بشریٰ بی بی سے میری ملاقاتیں رہی ہیں ،جیل جانے سے قبل مجھے انہوں نے پیغام بھیجا تھا، صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری
  • بشری بی بی سے میری ملاقاتیں رہی ہیں ،جیل جانے سے قبل مجھے انہوں نے پیغام بھیجا تھا، صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری
  • مودی راج میں انسانی حقوق کی تباہی، بھارت اقلیتوں کے لیے زندان بن گیا
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا دن آج منایا جا رہا ہے  
  • بشریٰ بی بی عمران خان کو دھوکا دینے کا سوچ بھی نہیں سکتیں: مریم وٹو
  • بشریٰ بی بی کی وفاداری پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جا سکتا: مریم وٹو
  • کشمیر، فلسطین میں ظلم نہیں رکتا تو اقوام متحدہ کی حیثیت پر سوال: ملک احمد خان
  • حکومت پنجاب کابلدیاتی ایکٹ سراسر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے، مفتی عامر محمود 
  • عمران خان سے ملاقاتوں کی مسلسل بندش غیر قانونی و غیر آئینی ہے‘ رانا جاوید عمر