دنیا بھر میں ہر سال 10 دسمبر کو انسانی حقوق کا دن منایا جاتا ہے، مگر مقبوضہ جموں و کشمیر میں یہ دن ایک کڑی حقیقت کی تلخ یاد دہانی کے طور پر سامنے آتا ہے۔

کشمیری عوام اس دن کو احتجاج کے طور پر مناتے ہیں کیونکہ ان کے مطابق گزشتہ 4 دہائیوں سے جاری سنگین صورتِ حال نے زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کر رکھا ہے۔

طویل محاصرے، تشدد، جبری گمشدگیاں، گرفتاریوں کا نہ رکنے والا سلسلہ اور بنیادی آزادیوں پر پابندیاں وہاں کے لوگوں کی روزمرہ حقیقت بن چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر کے شہر میر پور میں بھارت کے جارحانہ طرز عمل کے خلاف احتجاج

فوجی کارروائیوں نے ہزاروں خاندانوں کا مستقبل تاریک کر دیا ہے۔ بیسیوں گھر اپنے پیاروں سے محروم ہو چکے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں لوگ تاحال لاپتہ ہیں۔

گھروں پر چھاپے اور املاک کی تباہی اتنی عام ہو چکی ہے کہ اب اسے معمول کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

خواتین کی ایک بڑی تعداد بیوگی یا نیم بیوگی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے جبکہ بے شمار بچے یتیمی کا بوجھ اٹھائے بڑے ہو رہے ہیں۔

نوجوان اس صورتِ حال کا سب سے بڑا نشانہ بنے ہوئے ہیں، بے بنیاد گرفتاریاں، حراستی مراکز میں تشدد اور ماورائے عدالت قتل انہیں شدید ذہنی و جسمانی اذیت سے دوچار کر رہے ہیں۔

پیلٹ گنز کے بے دریغ استعمال نے سینکڑوں نوجوانوں کی بینائی چھین لی، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی واضح مثال ہے۔

اس کے علاوہ مواصلاتی بندشیں، انٹرنیٹ کی معطلی، مسلسل کرفیو اور نقل و حرکت پر پابندیوں نے کشمیریوں کو دنیا سے تقریباً الگ تھلگ کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت کے یوم جمہوریہ پر فرینکفرٹ میں کشمیری اور سکھ کمیونٹی کا احتجاجی مظاہرہ

تعلیمی اداروں کی بار بار بندش، روزگار کے مواقع میں کمی اور کاروباری سرگرمیوں کی کمزوری نے سماجی ڈھانچے کو مزید غیر مستحکم کر دیا ہے۔

5 اگست 2019 کے بعد کی صورتحال نے مقامی آبادی کے خدشات میں مزید اضافہ کیا ہے۔

نئے قوانین، ڈومیسائل پالیسی، زمینوں کی تحویل اور سیاسی تبدیلیوں نے لوگوں کو اپنی شناخت، زمین اور مستقبل کے حوالے سے شدید عدم تحفظ کا شکار کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی فوج کے زیرِحراست 4 کشمیریوں کی ہلاکت، پونچھ کمیونٹی کی برہنہ احتجاجی پریس کانفرنس

پاسبانِ حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے طے شدہ انسانی وقار، بنیادی آزادیوں اور مساوات کے اصول کشمیر میں بری طرح پامال ہو رہے ہیں۔

ان کے مطابق زندگی کے حق، مذہبی آزادی، اظہارِ رائے، غیر قانونی گرفتاریوں سے تحفظ، تعلیم، صحت، روزگار اور فلاحی سہولیات جیسے بنیادی حقوق کشمیری عوام کو میسر نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں، خواتین، معذور افراد اور اقلیتوں کے تحفظ سے متعلق عالمی معاہدوں کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے، اس لیے اقوامِ متحدہ کو فوری اقدام کرنا چاہیے تاکہ بھارت کو اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔

انہی حالات کے باعث کشمیری ہر سال عالمی انسانی حقوق کے دن کے موقع پر سڑکوں پر نکل کر دنیا کو یاد دلاتے ہیں کہ ان کی جدوجہد ابھی جاری ہے۔

وہ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان پر ہونے والے جبر، تشدد، جبری گمشدگیوں اور آزادی پر پابندیوں کا نوٹس لیا جائے، انہیں انصاف فراہم کیا جائے، بنیادی انسانی حقوق بحال کیے جائیں اور اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق واپس دیا جائے، وہ حق جس کے لیے وہ دہائیوں سے قربانیاں دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ انٹرنیٹ انسانی حقوق پاسبانِ حریت تشدد جبر جبری گمشدگیوں عدم تحفظ عزیر احمد غزالی کشمیر مذہبی آزادی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ انٹرنیٹ پاسبان حریت جبری گمشدگیوں عزیر احمد غزالی کر دیا ہے رہے ہیں

پڑھیں:

پاکستان نے سمندروں کو امن اور مشترکہ خوشحالی کے خطّے قرار دے دیا

-- فوٹو: اسکرین گریب/جیو

پاکستان نے سمندروں کو امن اور مشترکہ خوشحالی کے خطّے قرار دے دیا۔

پاکستان نے اقوامِ متحدہ پر سمندر سے متعلق قانون کے دفاع پر بھی زور دیا ہے۔ سمندروں پر بالادستی قائم کرنے یا ساحلی ریاستوں کے حقوق کمزور کرنے کی کوششوں پر اظہار تشویش کیا۔

سمندروں کے تحفظ کیلئے عالمی سطح پر پرجوش اقدامات کیے جائیں، پاکستان

پاکستان نے آنے والی نسلوں کے لیے سمندروں کے تحفظ کے لیے عالمی سطح پر پرجوش اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ فرانس میں پاکستان کی سفیر ممتاز زہرہ بلوچ نے فرانس کے شہر نیس میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی تیسری اوشین کانفرنس میں کیا۔

پاکستانی مشن کے فرسٹ سیکریٹری ذوالفقار علی نے جنرل اسمبلی کے سالانہ مباحثے میں کہا کہ عالمی سمندر تعاون، قانونی عملداری اور منصفانہ ترقی کے خطّے ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا سمندری ماحولیاتی بحرانوں کے ایک سلسلے کا سامنا کر رہی ہے، اقوام متحدہ کے قانون سمندر پر پاکستان نے رواں سال دستخط کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیریوں کے حقوق کا تحفظ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے، مقررین سمینار
  • ہر فرد کی عزت، مساوات اور انصاف کا تحفظ ریاست کی بنیادی ترجیح ہے: صدر مملکت
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا دن آج منایا جا رہا ہے  
  • ہر شہری کی عزت و حقوق کا تحفظ ریاست کی پہلی ذمہ داری، انسانی حقوق کے عالمی دن پر صدر کا پیغام
  • کشمیریوں کے حق خودارادیت سے انکار انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے، محمد صفی
  • اقوام متحدہ کے دہرے معیار کے باعث انسانی حقوق کا عالمی دن اپنی اہمیت کھو رہا ہے، فاروق رحمانی
  • پاکستان نے سمندروں کو امن اور مشترکہ خوشحالی کے خطّے قرار دے دیا
  • کشمیر، فلسطین میں ظلم نہیں رکتا تو اقوام متحدہ کی حیثیت پر سوال: ملک احمد خان
  • اقوام متحدہ اپنی افادیت کھو چکی ہے، ملک محمد احمد خان