Nawaiwaqt:
2025-12-04@11:36:07 GMT

ملک میں صحت اور تعلیم کے شعبے کی سروسز مزید مہنگی

اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT

ملک میں صحت اور تعلیم کے شعبے کی سروسز مزید مہنگی

ایک ماہ میں ملک میں صحت اور تعلیم کے شعبے کی سروسز مزید مہنگی ہو گئیں۔وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق شہروں میں صحت کا شعبہ 6.99 فی صد جب کہ دیہات میں 9.65 فی صد مہنگا ہو گیا ہے، میڈیسن کا شعبہ 6.94 فی صد مہنگا ہوا۔ادارہ شماریات کی طرف سے جاری اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ تھراپک اپلائنسز اور ساز و سامان 2.

19 فی صد مہنگا، ڈاکٹر کی فیس میں 7.37 فی صد اضافہ ہوا، ڈینٹل سروسز 8.36 اور میڈیکل ٹیسٹس 10.72 فی صد مہنگے ہوئے، جب کہ شہروں میں ایک ماہ میں اسپتال سروسز 5.21 فیصد مہنگی ہوئیں۔دیہات میں ایک ماہ میں ڈرگز اور ادویات 8.35 فی صد مہنگی ہوئیں، دیہات میں ایک ماہ میں ڈاکٹر کی کلینک فیس 16.16 فیصد اضافہ ہوا، ڈینٹل سروسز 17.13 فی صد، میڈیکل ٹیسٹس 11.13 فی صد مہنگے ہوئے، اور اسپتال سروسز میں 6.88 فی صد اضافہ ہوا۔شماریات کے مطابق شہروں میں ایک ماہ میں تعلیم کا شعبہ 8.24 فی صد مہنگا ہوا، جب کہ دیہات میں تعلیم کا شعبہ 11.22 فی صد مہنگا ہوا۔ دیہات میں ایک ماہ میں اسٹیشنری کا شعبہ بھی 2.27 فی صد مہنگا ہوا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: فی صد مہنگا ہوا میں ایک ماہ میں دیہات میں کا شعبہ

پڑھیں:

کوئٹہ، انٹرنیٹ سروسز ایک بار پھر معطل، عوام شدید پریشان

محکمہ داخلہ بلوچستان 14 روز کے وقفے کے بعد دوبارہ انٹرنیٹ سروسز کو بند کر دیا۔ حکومت کا موقف ہے کہ سکیورٹی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے دارالحکومت کوئٹہ میں انٹرنیٹ سروسز کو ایک بار پھر بند کر دیا۔ شہر میں انٹرنیٹ کو 14 روز پہلے ہی بحال کر دیا گیا تھا۔ حکومت کا موقف ہے کہ شہر کے حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر انٹرنیٹ بند کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں بڑھتے ہوئے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب شہری، طلبہ، صحافی اور کاروباری حضرات اپنے روزمرہ کے کام میں شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے آپ کو عوام کے سامنے جوابدہ نہیں سمجھتی ہے۔ جس کے باعث حکمرانوں کو عوامی مشکلات کا کوئی اندازہ نہیں ہے۔ آن لائن بینکنگ، تعلیمی سرگرمیاں اور صحافتی رپورٹنگ متاثر ہوئی ہے، جبکہ کاروباری شعبے کو آن لائن ٹرانزیکشنز میں رکاؤٹ کا سامنا ہے۔ واضح رہے کہ کہ حکومت بلوچستان متعدد بار کوئٹہ میں انٹرنیٹ بلاجواز بند کر چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اے آئی ایجنٹس سے کن افراد کی ملازمتوں کو خطرہ نہیں؟ ایمازون ویب سروسز کے سربراہ نے بتا دیا
  • جنوبی افریقا کیخلاف نامناسب حرکت بھارتی فاسٹ بولر کو مہنگی پڑگئی
  • ترک وزیر کی ملاقات: وزیراعظم کا توانائی، پٹرولیم میں تعاون کے فروغ پر زور، سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت: پاکستان، ترکیہ کے کان کنی شعبہ میں سمجھوتے
  • کوئٹہ، انٹرنیٹ سروسز ایک بار پھر معطل، عوام شدید پریشان
  • پاکستان میں وی پی این سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کی لائسنسنگ کا آغاز
  • گلگت بلتستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ابھرتا ہوا انقلاب
  • ایل پی جی 7.39 روپے کلو مہنگی، گھریلو سلنڈر کی قیمت 87.21 روپے بڑھ گئی
  • ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 87 روپے 21 پیسے مہنگا ، اوگرا کا نوٹیفکیشن آگیا
  • نومبر، مہنگائی کی شرح میں 6.15 فیصداضافہ، متعدد اشیاء مہنگی