Express News:
2025-12-10@09:13:08 GMT

مودی راج میں انسانی حقوق کی تباہی، بھارت اقلیتوں کے لیے زندان بن گیا

اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

بھارت میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر بھی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں۔

عالمی اداروں، انسانی حقوق تنظیموں اور میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی حکومت کے دور میں بھارت نسلی، مذہبی اور سیاسی جبر کا گڑھ بنتا جا رہا ہے جہاں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں شدید خطرات اور ریاستی ظلم کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ نے متعدد بار اپنی رپورٹس میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر دنیا کے بدترین انسانی حقوق کے بحرانوں میں سے ایک ہے، جہاں کشمیری عوام نسل در نسل جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل، تشدد اور بنیادی آزادیوں پر پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق بھارتی فورسز انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں میں مسلسل ملوث ہیں۔

او آئی سی کی انسانی حقوق کمیشن رپورٹ کے مطابق 94 ہزار سے زائد کشمیری بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں، جن میں 7 ہزار سے زائد افراد بھارتی حراست میں جان کی بازی ہار گئے، جبکہ 1989 سے اب تک 10 ہزار سے زیادہ خواتین کو بھارتی فورسز کے ہاتھوں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

بھارت بھر میں مذہبی اور نسلی اقلیتوں پر ظلم و جبر بھی انتہائی سطح پر پہنچ چکا ہے۔ بی بی سی کے مطابق بھارتی مسلمان مودی دور حکومت میں اپنے مستقبل کے بارے میں شدید خوفزدہ ہیں جبکہ مودی کی ’’بلڈوزر پالیسی‘‘ کے تحت صرف گجرات میں سات ہزار سے زائد مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کیا جا چکا ہے۔ دوسری جانب عیسائی اقلیت بھی مذہبی عدم برداشت اور انتہاپسندی کا شکار ہے، جس کی تصدیق عالمی جریدے ’دی ڈپلومیٹ‘ نے کی ہے۔

منی پور سمیت شمال مشرقی بھارت میں نسلی تشدد انتہا کو پہنچ چکا ہے، جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہو کر کیمپوں میں انتہائی کٹھن حالات گزارنے پر مجبور ہیں۔ اے پی نیوز کے مطابق یہ بحران بھارت کی بدترین داخلی صورتِ حال کی عکاسی کرتا ہے۔

آزادی اظہار اور صحافت پر پابندی بھی مودی راج کا نمایاں پہلو بن چکی ہے۔ انسانی حقوق کمیشن کے مطابق بھارت میں انسداد دہشت گردی کے قوانین کا غلط استعمال آزادی رائے کو سنگین خطرے میں ڈال رہا ہے جبکہ صحافیوں، کارکنوں اور ناقدین کے خلاف کارروائیاں معمول بن چکی ہیں۔

عالمی میڈیا اور انسانی حقوق تنظیموں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کے زیر اقتدار بھارت کا انسانی حقوق کا ریکارڈ شدید تنزلی کا شکار ہے۔ عالمی برادری سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ بھارت میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیا جائے تاکہ پورے خطے کو مزید عدم استحکام سے بچایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انسانی حقوق کی بھارت میں کے مطابق

پڑھیں:

بھارتی درآمدی اشیا پر مزید ٹیرف عائد کریں گے، ٹرمپ نے مودی کو خبردارکردیا

ایشیائی ممالک اور بالخصوص بھارت سے چاولوں کی بڑی تعداد میں درآمد ہونے پر تنقید
زرعی مسائل پر تقریب کے دوران امریکی کسانوں کیلئے اربوں ڈالرز کی امداد کا اعلان

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں زرعی امپورٹ ٹیکسز کے نام پر مزید ٹیرف عائد کرسکتے ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ واشنگٹن میں زرعی مسائل پر ہونے والی تقریب کے دوران امریکی کسانوں کے لیے اربوں ڈالرز کی امداد کا اعلان کیا ہے۔اس موقع پر امریکی صدر نے نئے ٹیرف عائد کرنے کی تازہ دھمکی بھارت سے درآمد ہونے والے چاول پر عائد کرنے کی دی ہے۔انھوں نے ایشیائی ممالک اور بالخصوص بھارت سے چاولوں کے بڑی تعداد میں درآمد ہونے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے امریکی کسانوں کے لیے خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔صدر ٹرمپ نے بھارت سے آنے والے سستے داموں چاول کو damping قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی مارکیٹ میں ان چاولوں کی بے رحمی سے فروخت بند ہونی چاہیٔے۔انھوں نے مزید کہا امریکا کے کسان ہماری معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی ہیں اور انہیں محفوظ بنانے کے لیے سخت سے سخت فیصلہ کرنے کو بھی تیار ہیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ ٹھیک نہیں ہے کہ بھارت سے آنے والوں چاولوں سے امریکا بھر جائے اور مقامی کسان نقصان میں رہ جائیں۔صدر ٹرمپ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ضرورت پڑنے پر کینیڈا سے آنے والی کھاد پر بھی ٹیکسز لگائے جا سکتے ہیں۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کا مقصد ملک کی زرعی اشیاء اور پیداواری صنعتوں کو تحفظ دینا ہے۔اس موقع پر صدر ٹرمپ نے وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ سے پوچھا کہ بھارت کو امریکا میں چاول ڈمپ کرنے کی اجازت کیوں ہے؟ صدر ٹرمپ نے وزیر خزانہ سے یہ بھی پوچھا کہ کیا بھارت کو چاول درآمد پر چھوٹ ہے اور کوئی ٹیکس نہیں دینا ہوتا۔جس پر امریکی وزیر خزانہ نے جواب دیا کہ بھارتی چاولوں پر ٹیکس عائد ہے لیکن وہ بھی بہت معمولی ہے اور فی الحال ہم اس معاملے پر بات چیت کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ امریکی کسان گزشتہ کچھ عرصے سے شکایت کر رہے ہیں کہ سستے بین الاقوامی درآمدی چاول (rice) نے ان کی پیداوار اور قیمتوں کو متاثر کیا ہے۔خاص طور پر ان ممالک سے جنہوں نے قیمتیں کم رکھ کر امریکی بازار میں چاول بھیجا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ’عمران خان اور بشریٰ بی بی پر غیر انسانی کارروائیوں کا سامنا ہے‘
  • کشمیریوں کے حقوق کا تحفظ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے، مقررین سمینار
  •  خواتین، بچوں، اقلیتوں اور خصوصی افراد کو بااختیار بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے: صدر مملکت
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا دن آج منایا جا رہا ہے  
  • ہر شہری کی عزت و حقوق کا تحفظ ریاست کی پہلی ذمہ داری، انسانی حقوق کے عالمی دن پر صدر کا پیغام
  • بھارتی درآمدی اشیا پر مزید ٹیرف عائد کریں گے، ٹرمپ نے مودی کو خبردارکردیا
  • کوٹلی: انسانی حقوق کے عالمی دن پر بھارت کیخلاف ریلی کا اعلان
  • خطرناک بھارتی عزائم ، 100 گیگا واٹ کے جوہری پلانٹ کی تنصیب کا فیصلہ
  • مقبوضہ کشمیر: اقوامِ متحدہ کی ہوشربا رپورٹ