دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ: متحدہ عرب امارات 7 ویں بار بازی لے گیا، ایشیا کی شاندار پیش قدمی، یورپ کی تنزلی
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
پاسپورٹ انڈیکس 2025 کے مطابق متحدہ عرب امارات نے مسلسل ساتویں سال بھی دنیا کا نمبر ون پاسپورٹ کا حامل ہونے کا اعزاز برقرار رکھا ہے۔
عالمی درجہ بندی جاری کرنے والی کمپنی Arton Capital کے مطابق اس سال بیشتر بڑے ممالک کے پاسپورٹ کا مقام و مرتبہ کم ہوا، تاہم متحدہ عرب امارات نے مزید پیش قدمی کرتے ہوئے دنیا میں برتری کو مستحکم کرلیا۔
متحدہ عرب امارات کی سبقت برقراررپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات عالمی سفری سہولتوں، سفارتی استحکام اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں کے باعث اپنی پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔ دنیا بھر میں سفر کے بدلتے رجحانات اور سخت ہوتی امیگریشن پالیسیوں کے باوجود یو اے ای کے شہریوں کو سب سے زیادہ ملکوں میں آسان رسائی حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیے پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی رینکنگ میں بہتری، 100 بہترین پاسپورٹس میں شامل
Arton Capital کے سی ای او آرمند آرٹن کے مطابق دنیا زیادہ محتاط ہو رہی ہے اور تیزی سے کھلنے والے دور کا خاتمہ ہو چکا ہے، لیکن اس صورتحال میں بھی یو اے ای اپنی سبقت برقرار رکھے ہوئے ہے جبکہ ایشیائی پاسپورٹس تیزی سے اوپر آ رہے ہیں۔
ایشیا کی شاندار پیش قدمی2025 میں ایشیا نے ریکارڈ ترقی دکھائی۔ سنگاپور 30ویں سے دوسری پوزیشن پر پہنچ گیا اور اس کا اسکور 175 تک جا پہنچا۔ ملائیشیا بھی 41ویں سے 17ویں نمبر پر آ گیا جسے 174 کا اسکور ملا۔ جاپان اور جنوبی کوریا معمولی کمی کے باوجود سرفہرست ممالک میں شامل رہے۔
ماہرین کے مطابق ایشیائی ممالک کی بڑھتی اقتصادی قوت، سفارتی روابط اور جدید سفری سہولتوں کی بدولت ان کا تاثر مزید مضبوط ہوا ہے۔
یورپ کی برتری برقرار، مگر تنزلی بھی جاریاس فہرست کے ٹاپ 20 ممالک میں اب بھی یورپی پاسپورٹس کی اکثریت موجود ہے۔
جیسے اسپین، فرانس، جرمنی، اٹلی اور بیلجیم۔
تاہم ان کے اسکور میں گزشتہ سال کے مقابلے میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ سخت ویزہ پالیسیوں اور داخلے کے نئے قواعد نے یورپی پاسپورٹس کے لیے مشکلات بڑھا دی ہیں۔
برطانیہ، امریکا اور کینیڈا کی درجہ بندی میں نمایاں کمی2025 میں انگلش بولنے والے بڑے ممالک کی کارکردگی سب سے خراب رہی۔
برطانیہ 32 سے 39 ویں نمبر پر آ گیا۔ امریکا 41 ویں اور کینیڈا 40 ویں نمبر پر چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیے اب ملے گا پاکستانی پاسپورٹ نئے ڈیزائن کے ساتھ، کیا کچھ تبدیل کیا جارہا ہے؟
ان ممالک کے شہریوں کے لیے متعدد ممالک نے ویزہ فری رسائی ختم کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دولت مند افراد اب متبادل شہریت یا ریزیڈنسی حاصل کرنے میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں تاکہ عالمی نقل و حرکت برقرار رکھی جا سکے۔
ڈیجیٹل ٹریول اتھارائزیشن کا نیا دور2025 کو الیکٹرانک ٹریول اتھارائزیشن (ETA) کے لحاظ سے تیز ترین ترقی کا سال قرار دیا گیا۔
اسرائیل، برطانیہ، ترکمانستان، مالدیپ اور اس قابل سوئٹزرلینڈ نے ETA سسٹم متعارف کرایا۔
کینیڈا نے قطری شہریوں کے لیے ویزہ ختم کرکے انہیں ای ٹی اے تک رسائی دے دی، جو اس سہولت والا دوسرا خلیجی ملک بن گیا ہے۔
2026 میں مزید 25 سے زائد ممالک ETA سسٹم شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یورپی یونین کا ETIAS پروگرام بھی جلد نافذ ہوگا جو دنیا کا سب سے بڑا ڈیجیٹل سفری اجازت نامہ سسٹم ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاسپورٹ انڈیکس 2025 متحدہ عرب امارات پاسپورٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاسپورٹ انڈیکس 2025 متحدہ عرب امارات پاسپورٹ متحدہ عرب امارات کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
طالبان کی پاکستان سے تجارت پر پابندی کے بعد افغانستان میں ادویات کا بحران
کابل: افغان طالبان کے پاکستان سے ادویات کی تجارت روکنے کے فیصلے کے بعد افغانستان میں شدید ادویات کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔
طالبان حکومت کے نائب سربراہ اور معاشی امور کے نگران عبدالغنی برادر نے حال ہی میں پاکستانی ادویات پر مکمل پابندی کا اعلان کیا اور افغان درآمد کنندگان کو ہدایت دی کہ وہ تین ماہ کے اندر پاکستانی کمپنیوں کے واجبات ادا کریں اور ادویات کے لیے نئے ذرائع تلاش کریں۔
تاہم جرمن میڈیا کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے لیے نئے سپلائرز تلاش کرنا آسان نہیں ہے۔
طالبان کے ڈائریکٹر جنرل برائے انتظامی امور نوراللہ نوری کے مطابق اس وقت افغانستان میں استعمال ہونے والی ادویات میں 70 فیصد سے زیادہ پاکستان سے آتی ہیں، لیکن دونوں ممالک کے درمیان سرحد تقریبا دو ماہ سے کشیدگی کی وجہ سے بند ہے۔
افغانستان میں ادویات کی قلت کے باعث قیمتوں میں اضافہ اور مارکیٹ میں غیر معیاری، ایکسپائریڈ یا جعلی ادویات کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔
جرمن میڈیا کے مطابق طالبان اب دیگر ممالک کے ذریعے ادویات کی فراہمی کے لیے معاہدے کر رہے ہیں۔ اسی دوران بھارت نے کابل کے لیے 73 ٹن ادویات، ویکسین اور طبی سامان بھیجنے کی تصدیق کی ہے، تاہم یہ امداد ملک کی بڑی آبادی کے لیے صرف علامتی اہمیت رکھتی ہے۔