Jang News:
2025-12-04@12:56:45 GMT

ملزم میں ہر چیز کا ہوتا ہوں، مجرم نہیں ہوتا، میئر کراچی

اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT

ملزم میں ہر چیز کا ہوتا ہوں، مجرم نہیں ہوتا، میئر کراچی

--فائل فوٹو

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہمارے پاس مین ہولز کے ڈھکنوں کی کمی نہیں، مین ہول پر ڈھکن لگائے بھی جاتے ہیں لیکن چوری ہوجاتے ہیں۔ وزیر داخلہ سے گٹر کے ڈھکنوں کی چوری کی روک تھام سے متعلق بات ہوئی ہے۔

سندھ ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اسٹور کے باہر مین ہول پر ڈھکن نہ ہونا اسٹور کے لیے بھی سوالیہ نشان ہے، اسٹور انتظامیہ نے نہ خود ڈھکن لگایا اور نہ ہی کسی ادارے کو شکایت کی۔ سرکار کے ساتھ شہریوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

مقدمہ اندراج کی درخواست سے متعلق سوال پر میئر کراچی نے کہا کہ ملزم تو میں ہر چیز کا ہوتا ہوں، مجرم نہیں ہوتا، ہم نیک نیتی کے ساتھ کام کرتے ہیں، الزامات لگانے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔

کراچی واقعہ: مین ہول کیسے کھلا؟ میئر کا وارٹر کارپوریشن کو تحقیقات کا حکم

میئر کراچی نے کہا کہ کل رات سے اس مسئلے پر سیاست کرنے کی کوشش کی گئی جو بڑی بدقسمتی ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ بچے ابراہیم کے لواحقین سے ندامت اور پشیمانی کا اظہار کیا ہے، ہمارے بھی بچے ہیں یہ واقعہ بہت تکلیف دہ ہے، انسانی ایشوز پر سیاست کے بجائے انسانیت پر فوکس ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سے میٹنگ میں حادثات کی صورت میں رسپانس کو بہتر کرنے پر بات ہوئی، کسی بھی واقعے کی صورت میں عملے کے پاس مشینری موجود ہونی چاہیے۔

میئر کراچی نے کہا کہ ہم نے گٹر کے ڈھکن کے لیے 1334 کی ہیلپ لائن متعارف کرائی ہے، شہری ہیلپ لائن کے ذریعے واٹر بورڈ کو اطلاع فراہم کریں۔ کوتاہیوں سے سیکھا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی جاسکے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: میئر کراچی نے کہا کہ

پڑھیں:

بچہ سیوریج لائن نہیں برساتی نالے میں گر ا ، میئر کراچی کی انوکھی منطق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251202-01-14
کراچی(اسٹاف رپورٹر)میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیپا کے قریب کمسن بچے کے گرنے کا مقام سیوریج لائن نہیں بلکہ برساتی نالہ تھا اور وہ اس سانحے پر اہل خانہ کے دکھ میں شریک ہیں۔میئر کراچی نے مزید بتایا کہ انہوں نے ایم ڈی واٹر کارپوریشن کو حکم دیا ہے کہ یہ معلوم کیا جائے کہ کھدائی کے دوران مشینری روکنے کا حکم کس نے دیا تھا اور اگر ایسا ثابت ہوا تو متعلقہ افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اگر عملے کی غفلت سامنے آئی تو اسے بھی نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں 88 ہزار مین ہول کور لگائے گئے، 55 فیصد یوسی چیئرمینز کو ڈھکن فراہم کیے گئے ہیں اور اب اس بات کی انکوائری ہوگی کہ انتہائی مصروف مقام پر مین ہول کھلا کیوں تھا اور یہ کتنے دن سے کھلا ہوا تھا۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ واٹر کارپوریشن کو اس مقام کے بارے میں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ حکومت کا حصہ ہونے کے ناطے متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس معاملے کو ہر پہلو سے دیکھ کر مکمل تحقیقات کرائی جائیں گی۔میئر کراچی کا کہنا تھا کہ اس علاقے کا ٹاؤن چیئرمین جماعت اسلامی سے تعلق رکھتا ہے اور اگر وہ ذمے داری اس جماعت پر ڈالیں تو لوگ ناراض ہوں گے، تاہم شفاف تحقیقات ہی طے کرے گی کہ غفلت کہاں ہوئی اور کس نے ذمے داری پوری نہیں کی۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • کراچی کا کھلا مین ہول — یا نظام کی کھلی قبر؟
  • میئر کراچی نے نیپا چورنگی واقعے پر معافی مانگ لی، ناکامی کا بھی اعتراف
  • میں بچے کے گھر والوں سے معافی مانگتا ہوں، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب
  • گٹر میں گر کر جاں بحق ہونے والے ابراہیم کے والد حکومت سے مایوس، گٹرز کے ڈھکن خود لگوانے کا اعلان
  • سانحہ نیپا بچے کی الم ناک موت: قابض میئر ذمہ داری قبول کریں اور استعفیٰ دیں، سیف الدین
  • ڈھکن گٹر پر نہیں، کرپشن پر لگانا ہوگا، یاسر حسین کا حکومت پر طنز
  • بچہ سیوریج لائن نہیں برساتی نالے میں گر ا ، میئر کراچی کی انوکھی منطق
  • جعلی میئر کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کیاجائے‘ صادق جعفری
  • کراچی میں گٹروں کے کھلے ڈھکن حکومتی نااہلی کا پلندہ ثابت ہوچکے ہیں، حلیم عادل شیخ