ہانگ کانگ ٹاورز آتشزدگی، ہلاکتیں 83 تک پہنچ گئیں، سیکڑوں افراد اب بھی لاپتہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
ہانگ کانگ کے علاقے تائی پو میں واقع وانگ فُک کورٹ کے رہائشی ٹاور بلاکس میں لگنے والی المناک آگ نے تباہی مچا دی، جس کے بعد فائر فائٹرز سینکڑوں لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔
حکام کے مطابق یہ آگ ہانگ کانگ کی گزشتہ سات دہائیوں کی بدترین آتشزدگی ثابت ہوئی ہے جس میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 83 ہوگئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ رہائشی عمارتیں حال ہی میں وسیع پیمانے پر مرمت اور تعمیراتی کام کے مرحلے سے گزر رہی تھیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عمارتوں کی بیرونی جانب موجود تعمیراتی مواد نے آگ کو تیزی سے پھیلنے میں کردار ادا کیا ہوسکتا ہے۔
پولیس نے تین تعمیراتی کمپنیوں کے ایگزیکٹوز کو غفلت اور قتلِ خطا کے شبہے میں گرفتار کرلیا ہے جبکہ ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو جان لی نے مکمل اور شفاف تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔
آگ گزشتہ روز لگی جس کے بعد چند ہی گھنٹوں میں شعلے آٹھ میں سے سات ٹاورز بلاکس تک پھیل گئے۔
اس المناک حادثے میں 37 سالہ فائر فائٹر ہو وائی ہو بھی اپنی جان گنوا بیٹھے جنہیں آخری بار رابطہ منقطع ہونے کے 30 منٹ بعد ملبے سے بے ہوش حالت میں نکالا گیا۔ آگ بجھانے کی کوششوں کے دوران 11 مزید فائر فائٹرز زخمی ہوئے۔
شدید حرارت گرنے والے ملبے اور کمزور ہوتی اسکیف فولڈنگ نے ریسکیو آپریشن کو انتہائی مشکل بنادیا ہے، تاہم اب تک 55 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔
فائر سروس کے مطابق 270 سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں، جبکہ 76 افراد زخمی حالت میں اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
چیف ایگزیکٹو جان لی کا کہنا ہے کہ تمام مشکلات کے باوجود ریسکیو آپریشن جاری ہے اور فائر فائٹرز ایک بھی فرد کو پیچھے نہیں چھوڑیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہانگ کانگ
پڑھیں:
ہانگ کانگ کے رہائشی کمپلیکس میں خوفناک آگ، 13 افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہانگ کانگ کے شمالی علاقے میں واقع ایک کثیرالمنزلہ رہائشی کمپلیکس میں خوفناک آگ بھڑک اٹھنے سے کم از کم 13 افراد جان کی بازی ہار گئے، جن میں ایک فائر فائٹر بھی شامل ہے جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آتشزدگی ایک بڑے رہائشی کمپلیکس میں لگی، جسے فائر ڈیپارٹمنٹ نے چوتھے درجے کی آگ قرار دیا، یہ ہانگ کانگ میں شدید ترین سطح کی آگوں میں شمار ہوتی ہے، جنہیں بجھانے کے لیے وسیع وسائل اور طویل وقت درکار ہوتا ہے، آگ پر قابو پانے کی کوششیں کئی گھنٹوں سے جاری ہیں، جبکہ فائر بریگیڈ کے کچھ اہلکار بھی کارروائی کے دوران زخمی ہوئے۔
پولیس نے بتایا کہ متعدد افراد اب بھی عمارت کے اندر پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، تقریباً 700 سے زائد افراد کو قریبی عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ محفوظ رہائش فراہم کی جا سکے۔
رپورٹس کے مطابق متاثرہ کمپلیکس 8 بلاکس پر مشتمل ہے، ہر بلاک 31 منزلوں پر محیط ہے، اور یہاں مجموعی طور پر 2 ہزار سے زائد اپارٹمنٹس ہیں جہاں تقریباً 5 ہزار کے قریب افراد رہائش پذیر ہیں۔
آگ کے باعث بڑے پیمانے پر جانی نقصان اور بے گھر ہونے والے خاندانوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ حکام نے واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کر دی ہیں۔