data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مانسہرہ: خیبر پختونخوا کے معروف سیاحتی مقام کاغان میں ہفتے کے روز ایک بڑے ہوٹل میں لگنے والی اچانک آگ نے پورے علاقے میں خوف و ہراس پیدا کر دیا،  آتشزدگی اتنی شدید تھی کہ چند ہی منٹوں میں شعلوں نے 50 کمروں پر مشتمل پورے ہوٹل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے نتیجے میں عمارت مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئی۔

 مقامی انتظامیہ کے مطابق واقعہ کاغان بازار کے مصروف علاقے میں پیش آیا، جہاں سردیوں میں بھی سیاحوں کی آمد و رفت معمول رہتی ہے،  ہوٹل کے ایک حصے سے دھواں اٹھتا دیکھ کر ابتدا میں کچھ لوگوں نے خود ہی آگ بجھانے کی کوشش کی، چند لمحوں میں شعلے بلند ہوکر پورے ہوٹل میں پھیل گئے جس نے صورتحال کو انتہائی خطرناک بنادیا۔

آگ کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی دو گاڑیاں موقع پر پہنچیں جبکہ مقامی رضاکار اور دکاندار بھی فوری طور پر امدادی کاموں میں شریک ہوگئے، فائر فائٹرز اور مقامی لوگوں نے تقریباً ایک گھنٹے کی مسلسل جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا،  اس دوران ہوٹل کے تمام کمرے، فرنیچر، برقی نظام، مختلف اسٹور سیکشنز اور اندر موجود سامان مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان نے تصدیق کی کہ آتشزدگی میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ ہوٹل کے بیشتر کمرے اس وقت خالی تھے جبکہ موجود عملے نے بروقت باہر نکل کر اپنی جان بچالی، ابتدائی طور پر آگ لگنے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا، ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ سمیت مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

 عینی شاہدین کے مطابق آگ بجھانے کے بعد ہوٹل کے ملبے سے دھواں اٹھتا رہا جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے،  مقامی تاجروں اور ہوٹل مالکان کی تنظیموں نے بھاری مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے متاثرہ ہوٹل کی بحالی، مالی معاونت اور متاثرہ اسٹاف کے لیے خصوصی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔

علاقے کے مکینوں نے متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ سیاحتی علاقوں کے ہوٹلوں میں فائر سیفٹی سسٹم کو یقینی بنانے اور معائنے کے عمل کو سخت کرنے کی فوری ضرورت ہے، تاکہ اس نوعیت کے واقعات مستقبل میں رونما نہ ہوں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہوٹل کے

پڑھیں:

’ایتھوپیا میں آتش فشاں پھٹنے سے راکھ کا بادل جنوبی پاکستان تک پہنچ سکتا ہے

’ایتھوپیا میں آتش فشاں پھٹنے سے راکھ کا بادل جنوبی پاکستان تک پہنچ سکتا ہے

ادیس ابابا (ویب ڈیسک)ٹولوز وولکینک ایش ایڈوائزری سنٹر (وی اے اے سی) نے کہا ہے کہ شمال مشرقی ایتھوپیا میں آتش فشاں پھٹنے سے راکھ کا بادل یمن اور عمان کے اوپر سے ہوتا ہوا جنوبی پاکستان تک پہنچ سکتا ہے۔

اریٹیریا کی سرحد کے قریب ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا کے شمال مشرق میں 800 کلومیٹر دور افار علاقے میں واقع ہیلی گوبی آتش فشاں اتوار کو کئی گھنٹوں تک پھٹا، یہ تقریباً 12 ہزار سالوں میں پہلا موقع تھا،جب اسے ریکارڈ کیا گیا۔

آتش فشاں پھٹنے سے دھوئیں کے گہرے بادل آسمان میں 14 کلومیٹر تک پہنچ گئے، جو قریبی دیہاتوں کو اپنی لپیٹ میں لے کر بحیرہ عرب کے علاقے کی طرف بڑھ گئے۔

محکمہ موسمیات کے ترجمان انجم نذیر ضیغم نے ڈان کو بتایا کہ راکھ کے بادل کے اثرات کراچی میں محسوس نہیں کیے جائیں گے اور یہ بحیرہ عرب کے اوپر سے گزریں گے۔

ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تخمینہ کل رات سے ہے اور اس کا اثر گہرے بحیرہ عرب، عمان اور ممبئی ایف آئی آر (فلائٹ ریجن) میں محسوس کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ راکھ کے بادل 50 ہزار فٹ کی بلندی پر اس علاقے سے گزریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انجم نذیر ضیغم نے واضح کیا کہ راکھ کے بادل کا اثر آج گوادر سے 60 ناٹیکل میل جنوب میں دیکھا گیا، دفتر نے متعلقہ حکام کو وارننگ جاری کر دی ہے جو تاحال برقرار ہے۔

ایک مقامی رہائشی نے دی ایڈیس اسٹینڈرڈ کو بتایا کہ یہ دھماکا مرکزی پہاڑ سے 8 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا۔

ایک رہائشی نے بتایا کہ ہم آواز سے بہت چونک گئے اور خوفزدہ ہوگئے، اسٹیشن کی جانب سے کیے گئے فون انٹرویوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ آواز اور اس کے اثرات جبوتی، ٹگرے ​​اور وولو کے علاقے کے قصبوں تک محسوس کیے گئے تھے۔

دی اسٹینڈرڈ نے رپورٹ کیا کہ دھماکے سے آس پاس کے علاقے میں جھٹکے محسوس کیے گئے اور اس کی آواز جبوتی تک سنی گئی، اس کے بعد راکھ کے بادل نے آس پاس کی بستیوں کو تاریکی میں ڈوبو دیا۔

ڈچ نیوز ایجنسی بی این او نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے دی اسٹینڈرڈ نے کہا کہ دھماکا صبح 8 بج کر 30 منٹ پر شروع ہوا اور دوپہر تک دھماکے ہوتے رہے۔

ایتھوپیا کے آؤٹ لیٹ نے رپورٹ کیا کہ ٹولوز آتش فشاں راکھ ایڈوائزری سینٹر کی طرف سے جاری ایک ایڈوائزری میں بتایا گیا کہ راکھ تقریباً 45 ہزار (13.7 کلومیٹر) تک بڑھ گئی ہے، ایتھوپیا کے آؤٹ لیٹ نے رپورٹ کیا کہ انہیں موصول ہونے والی تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق اب آتش فشاں کے پھٹنے کا عمل رک گیا ہے۔

مشی گن ٹیکنولوجیکل یونیورسٹی میں آتش فشاں کے ماہر اور پروفیسر سائمن کارن نے بلوسکی پر تصدیق کی کہ ہیلی گوبی کے پاس ہولوسین کے پھٹنے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کاغان میں خوفناک آتشزدگی، 50 کمروں پر مشتمل ہوٹل جل کر تباہ، ویڈیو وائرل
  • ہوٹل جل کر راکھ
  • کاغان میں آتشزدگی سے 50 کمروں کا ہوٹل جل کر راکھ
  • ہانگ کانگ: رہائشی ٹاور میں خوفناک آتشزدگی سے ہلاکتوں میں تشویشناک اضافہ
  • کاغان کے بازار میں آگ بھڑک اٹھی،50 کمروں پر مشتمل ہوٹل جل کر راکھ
  • راولپنڈی ،مقامی انتظامیہ کی عدم توجہ کے باعث راجا بازار میں تجاوزات کی بھرمار ہے
  • ہانگ کانگ کے رہائشی کمپلیکس میں خوفناک آگ، 13 افراد جاں بحق
  • ہانگ کانگ میں رہائشی ٹاورز میں خوفناک آتشزدگی، 4 افراد ہلاک
  • ’ایتھوپیا میں آتش فشاں پھٹنے سے راکھ کا بادل جنوبی پاکستان تک پہنچ سکتا ہے