یو اے ای کے سفیر کا پاکستانیوں کیلیے ویزا پراسیسنگ میں بڑی آسانیوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معاشی اور اسٹریٹجک تعاون کے نئے مرحلے کا آغاز ہو گیا ہے، جب یو اے ای کے نئے تعینات ہونے والے سفیر نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک معاشی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا، ملاقات میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری، ویزا سہولیات اور ثقافتی روابط کے فروغ سمیت کئی اہم نکات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق ملاقات میں سفیر نے پاکستان کے ہنرمند اور پیشہ ور افراد کی مہارت کو سراہتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی ترقی میں پاکستانی پروفیشنلز کا کردار بنیادی اہمیت رکھتا ہے، پاکستانی شہریوں کے لیے روزانہ تقریباً 500 ویزے پراسیس کیے جا رہے ہیں جبکہ ای ویزا، آن لائن پراسیسنگ اور پاسپورٹ اسٹیمپنگ ختم کرنے جیسے اقدامات بھی جاری ہیں تاکہ پاکستانیوں کے لیے سفری سہولیات مزید بہتر بنائی جا سکیں۔
مزید پڑھیں: متحد عرب امارات پاکستانیوں کو ویزے جاری نہیں کررہا:وزارت داخلہ کی سینیٹ کمیٹی کو آگاہی
وفاقی وزیر خزانہ نے گفتگو میں کہا کہ پاکستان طویل المدتی سرمایہ کاری، تجارتی توسیع اور جدید معاشی ڈھانچے کی طرف بڑھ رہا ہے، خطے میں مسابقتی ترقی اور تجارتی روابط بڑھانے کے لیے کاروباری برادری کو آسان سفری سہولیات فراہم کرنا ناگزیر ہے اور پاکستان اس سلسلے میں اصلاحات کے عمل کو تیز کر رہا ہے۔
انہوں نے یو اے ای کی جانب سے پورٹس، ڈیجیٹل بینکنگ، لاجسٹکس اور جدید مالیاتی ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کا حجم آئندہ برسوں میں مزید بڑھے گا۔
ملاقات میں زراعت، کان کنی، مالیاتی خدمات، ورچوئل ایسٹس اور ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
دونوں ممالک نے تجارت، سرمایہ کاری، فنانس اور ٹیکنالوجی میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے ورکنگ گروپس کی سطح پر روابط بڑھانے پر بھی اتفاق کیا، ملاقات کو دوطرفہ اقتصادی تعلقات کے لیے ایک مثبت اور اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری ملاقات میں کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم کی بحرینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت — ہر ممکن سہولت کی یقین دہانی
وزیراعظم شہباز شریف نے بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بحرینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی بھرپور دعوت دی اور یقین دلایا کہ حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بحرین دہائیوں پر محیط قریبی اور برادرانہ تعلقات رکھتے ہیں، اور اس دورے کا مقصد ان تعلقات کو اقتصادی میدان میں نئی سمت دینا ہے۔ انہوں نے زراعت، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، فِن ٹیک اور دیگر جدید شعبوں میں تعاون کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔
اپنے خطاب میں شہباز شریف نے بحرین میں مقیم پاکستانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے محنت اور بہترین کارکردگی سے ثابت کیا ہے کہ پاکستانی شناخت دنیا کے ہر حصے میں روشن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال بحرین میں مقیم پاکستانیوں نے 484 ملین ڈالر کی ترسیلات وطن بھیجیں، جس پر وہ اعلیٰ بحرینی قیادت اور پاکستانی کمیونٹی کے شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم نے کمیونٹی سے درخواست کی کہ وہ پاکستان کے ساتھ ساتھ بحرین کے بھی شاندار سفیر بنیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ بحرین کی مالیاتی ترقی، انسان دوست پالیسیاں اور جدید معاشی ماڈل ہمارے لیے قابلِ تقلید ہیں۔ پاکستان اپنی افرادی قوت، قدرتی وسائل اور اسٹریٹیجک محلِ وقوع کے ساتھ آگے بڑھنے کو تیار ہے، جبکہ بحرین کی مالیاتی مہارت دونوں ملکوں کو مل کر نئی کامیابیاں حاصل کرنے کا موقع دیتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان معاشی اصلاحات کے ذریعے نجی شعبے کی قیادت میں ترقی کی نئی راہ پر گامزن ہے، اور یہی بہترین وقت ہے کہ بحرینی سرمایہ کار پاکستان آئیں اور مشترکہ منصوبوں کا حصہ بنیں۔ حکومت سرمایہ کاری، جوائنٹ وینچرز اور کاروباری تعاون کے لیے مکمل سپورٹ فراہم کرے گی۔
وزیراعظم نے نوجوانوں کی طاقت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کی 60 فیصد آبادی 15 سے 30 سال کے درمیان ہے، جو نہ صرف چیلنج ہے بلکہ ایک بڑی نعمت بھی ہے۔ حکومت نوجوانوں کو آئی ٹی، اے آئی اور جدید ٹیکنیکل مہارتوں سے لیس کر رہی ہے، اور بحرینی اداروں کے ساتھ مل کر اس صلاحیت کو مزید مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔
آخر میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور جی سی سی کے درمیان فری ٹریڈ معاہدہ تکمیل کے قریب ہے، جو خطے میں تجارت اور معاشی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔