وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان کی والدہ انتقال کرگئیں؛وزیر اعظم وسپیکر کا اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات خیبرپختونخوا امور اختیار ولی خان کی والدہ انتقال کر گئیں،مرحومہ کی نمازجنازہ نوخار ہاؤس کابل ریور نوشہرہ میں ادا کی گئی ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے امور خیبر پختونخوا اختیار ولی کی والدہ کے انتقال پر گہرے افسوس اور رنج کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے مرحومہ کی بلندی ء درجات کی دعا کی ،اختیار ولی اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا،انہوں نے کہا کہ والدہ کی وفات ایک بہت بڑا دکھ ہے،اللہ تعالیٰ آپ کو صبر جمیل عطاء فرمائے اور مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
کاغان کے بازار میں آگ بھڑک اٹھی،50 کمروں پر مشتمل ہوٹل جل کر راکھ
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بھی وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات خیبرپختونخوا اختیار ولی خان کی والدہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے اختیار ولی خان اور ان کے اہلخانہ کے نام جاری اپنے تعزیتی میں مرحومہ کے انتقال کو خاندان کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان عظیم صدمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ والدہ کا سایہ اٹھ جانا انسان کی زندگی کا سب سے بڑا اور تکلیف دہ صدمہ ہوتا ہے۔ والدین خصوصاً والدہ کی شفقت کا دنیا میں کوئی نعم البدل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ غم اور دکھ کی گھڑی میں اختیار ولی خان اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔
نیپال کرکٹ لیگ میں سٹہ، 9 بھارتی جواری گرفتار
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان کی والدہ
پڑھیں:
بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کو 3 کرپشن کیسز میں مجموعی طور پر 21 سال قید کی سزا
ڈھاکا کی ایک خصوصی عدالت نے سابق بنگلہ دیشی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کو دارالحکومت کے ترقیاتی ادارے راجوک (RAJUK) کے پرباچال نیو ٹاؤن پراجیکٹ میں مبینہ طور پر غیرقانونی پلاٹ الاٹمنٹ کے 3 الگ الگ کرپشن کیسز میں مجموعی طور پر 21 سال قید کی سزا سنادی۔
فیصلہ جمعرات کی دوپہر ڈھاکا کی اسپیشل جج کورٹ نمبر 5 کے جج محمد عبداللہ المأمون نے سنایا، جس کے مطابق ہر مقدمے میں 7 سال قید کی سزا دی گئی ہے۔ کورٹ نے احکامات جاری کیے کہ تینوں سزائیں تسلسل کے ساتھ (consecutively) نافذ ہوں گی، جس سے مجموعی مدت 21 سال بنتی ہے۔
مقدمات کا پس منظر23 نومبر کو استغاثہ اور صفائی کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے آج کا دن فیصلے کے لیے مقرر کیا تھا۔
تینوں مقدمات میں کل 22 افراد کو ملزم نامزد کیا گیا تھا، جن میں سے 21 مجرم قرار پائے جبکہ ایک شخص کو بری کر دیا گیا۔
اہم سزا یافتہ ملزمان میں شامل ہیں:
شیخ حسینہ، سابق وزیرِ اعظم
ساجِب وجید جوائے، ان کے صاحبزادے
سائمہ وجید پُتول، ان کی صاحبزادی
سابق وزیرِ مملکت برائے ہاؤسنگ و پبلک ورکس شریف احمد
ہاؤسنگ و پبلک ورکس کی وزارت اور RAJUK کے متعدد سابق سینئر افسران
سابق پرنسپل سیکرٹری محمد صلاح الدین۔
تمام ملزمان میں سے صرف RAJUK کے سابق اسٹیٹ و لینڈ ممبر خورشید عالم پہلے سے عدالتی حراست میں تھے۔
دیگر متعلقہ کارروائیاں17 نومبر کو انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل نے ایک علیحدہ مقدمے میں شیخ حسینہ اور سابق وزیرِ داخلہ اسد الزمان خان کمال کو جنگی جرائم کے الزامات پر سزائے موت سنائی تھی۔
اسی مقدمے میں سابق آئی جی پی چوہدری عبداللہ المأمون بطور ریاستی گواہ پیش ہوئے اور انہیں 5 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
بنگلہ دیش کی اینٹی کرپشن کمیشن (ACC) نے اس سال راجوک پلاٹ الاٹمنٹ سے متعلق کل 6 مقدمات دائر کیے تھے۔ آج سنایا گیا فیصلہ ان میں سے 3 مقدمات سے متعلق ہے۔
باقی مقدمات جن میں شیخ ریحانہ اور برطانوی رکنِ پارلیمنٹ ٹیولپ رضوانہ صدیق کے نام بھی شامل ہیں کا فیصلہ 1 دسمبر کو سنائے جانے کا امکان ہے۔
سیکیورٹی کے سخت انتظاماتسابق وزیرِ اعظم کے خلاف اس اہم فیصلے کے پیش نظر عدالت کے اطراف سیکیورٹی انتہائی سخت رکھی گئی۔ حکام کے مطابق سیاسی حساسیت اور کسی بھی ممکنہ ہنگامہ آرائی کو روکنے کے لیے خصوصی دستے تعینات کیے گئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں