خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، فتنۃ الخوارج کے 7 دہشتگرد مارے گئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں سکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائیوں کے دوران 18 اور 19 نومبر کو بھارت نواز فتنۃ الخوارج کے 7 دہشت گرد مارے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خوارج کی موجودگی کی مصدقہ اطلاعات پر سکیورٹی فورسز نے مہمند میں ٹارگٹڈ کارروائی کی۔ آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 4 خوارج واصلِ جہنم کر دیے گئے۔
اسی طرح لکی مروت میں کیے گئے ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں سکیورٹی فورسز نے مقابلے کے دوران 2 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ علاوہ ازیں ٹانک میں ہونے والے تیسرے مقابلے میں ایک اور خوارجی کو ٹھکانے لگا دیا گیا۔
کارروائیوں کے بعد تمام علاقوں میں کلیئرنس اور سینیٹائزیشن آپریشنز جاری ہیں تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ باقی ماندہ دہشتگردوں کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔
ترجمان کے مطابق فیڈرل ایپکس کمیٹی برائے نیشنل ایکشن پلان کی منظوری کے تحت جاری عزمِ استحکام کے تحت پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انسدادِ دہشتگردی مہم پوری شدت کے ساتھ جاری رہے گی تاکہ ملک سے بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کا مکمل قلع قمع کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: کرم میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 23 دہشتگرد ہلاک
سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں کارروائیوں کے دوران بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 23 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دو الگ الگ کارروائیاں کی گئیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ٹارگٹڈ آپریشن کیا، آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کی پوزیشن کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کا کہنا ہے کہ کرم میں ایک کارروائی میں شدید فائرنگ کے تبادلے میں 12 خوارج ہلاک کیے گئے، کرم میں ہی خفیہ اطلاع پر دوسری کارروائی میں 11 خوارج کو ہلاک کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی حمایت یافتہ کسی بھی دہشت گرد کے خاتمے کے لیے علاقے میں کلیئرنس کا عمل جاری ہے، ملک سے بیرونی حمایت یافتہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک انسدادِ دہشتگردی مہم جاری رکھیں گے۔