ترک حکومت کی سرکاری دعوت پر افغان وزیر نے استنبول میں عالمی حلال کانفرنس اور بین الاقوامی حلال نمائش کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ طالبان حکومت کے صنعت و تجارت کے وزیر نے ترک حکومت کی سرکاری دعوت پر استنبول میں عالمی حلال کانفرنس اور بین الاقوامی حلال نمائش کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور حلال تجارت کے فروغ اور اقتصادی تعاون میں توسیع کو افغانستان کی اولین ترجیحات میں شامل قرار دیا۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے علاقائی دفتر کے مطابق، نورالدین عزیزی، طالبان حکومت کے وزیر صنعت و تجارت، ترک حکومت کی دعوت پر ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کرتے ہوئے استنبول میں عالمی حلال کانفرنس اور بین الاقوامی حلال نمائش کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے۔   انہوں نے افتتاحی تقریب میں اسلامی اور علاقائی ممالک کے ساتھ حلال تجارت کے فروغ اور اقتصادی روابط کی توسیع کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان علاقائی اور عالمی حلال مارکیٹوں میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ طالبان کے وزیر صنعت و تجارت نے مزید کہا کہ افغانستان کی پیداواری اور برآمدی صلاحیتیں اس مارکیٹ کی ضروریات کے ایک حصے کو پورا کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں۔   یہ اقتصادی پروگرام 110 سے زائد ممالک کے سرکاری نمائندوں اور نجی شعبے کی شرکت کے ساتھ 26 تا 29 نومبر 2025 کو ترکیہ کے شہر استنبول میں منعقد ہو رہا ہے اور حلال تجارت، پیداوار اور خدمات کے شعبے میں دنیا کے معتبر ترین بین الاقوامی اجتماعات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ اس تقریب کے دوران افغان تاجروں اور کمپنیوں نے نمائش میں بطور اسٹال ہولڈر اور وزٹر شرکت کی، جہاں وہ افغانستان کی مصنوعات، خدمات اور صنعتی صلاحیتوں کو غیر ملکی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔ طالبان حکومت کے حکام کا ماننا ہے کہ یہ شرکت برآمدات میں اضافہ، سرمایہ کاری کے حصول اور نئے تجارتی روابط کے قیام میں مدد کر سکتی ہے۔   طالبان حکومت کے وزیر صنعت و تجارت کی اس عالمی معاشی تقریب میں باقاعدہ شرکت کو افغانستان اور ترکیہ سمیت دیگر شریک ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے اور ملک کی اقتصادی صلاحیتوں کو بہتر انداز میں پیش کرنے کے لیے اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں افغانستان نے ’’حلال‘‘ کی شناخت اور مسلم ممالک کے ساتھ مذہبی و ثقافتی وابستگی کو بروئے کار لا کر علاقائی منڈیوں میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے، تاکہ اس کے ذریعے سیاسی اور بینکاری پابندیوں کے کچھ اثرات کو اقتصادی سفارت کاری کے ذریعے کم کیا جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: افتتاحی تقریب میں طالبان حکومت کے بین الاقوامی استنبول میں عالمی حلال حلال تجارت ممالک کے کے ساتھ اور بین کے وزیر

پڑھیں:

سندھ حکومت کی کراچی سرکلر ریلوے اور ہائی اسپیڈ ٹرین کیلیے عالمی بینک سے تعاون کی اپیل

کراچی:

سندھ حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے اور ہائی اسپیڈ ٹرین کے لیے عالمی بینک سے تعاون کی اپیل کردی۔

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کراچی سرکلر ریلوے اور کراچی تا سکھر ہائی اسپیڈ ٹرین کو حکومت سندھ کے اہم اہداف قرار دیتے ہوئے ان منصوبوں کے لیے عالمی بینک سے تعاون کی اپیل کی ہے۔

کراچی میں عالمی بینک کے وفد نے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن سے ملاقات کی، جس میں صوبے بھر میں اربن موبلٹی کی بہتری، ٹرانسپورٹ سسٹم کی مضبوطی اور مختلف ماڈلز پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ کراچی سرکلر ریلوے اور کراچی تا سکھر ہائی اسپیڈ ٹرین منصوبے سندھ کے لیے گیم چینجر ثابت ہوں گے اور حکومت سندھ چاہتی ہے کہ عالمی بینک ان منصوبوں میں اپنا کردار ادا کرے۔

ملاقات کے دوران صوبائی وزیر نے عالمی بینک کے تعاون سے جاری یلو لائن بی آر ٹی منصوبے پر وفد کو بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ یلو لائن کے اہم حصے تاج حیدر پل کا ایک حصہ مکمل ہو چکا ہے جب کہ دوسرے حصے پر کام تیزی سے جاری ہے۔ یلو لائن بی آر ٹی سے متعلق فیصلے عوام اور منصوبے کے مفاد کو سامنے رکھ کر کیے جا رہے ہیں اور منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے عالمی بینک کے مزید اور بروقت تعاون کی ضرورت ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ عوام کو سستی اور تیز ترین سفری سہولیات فراہم کرنا حکومت سندھ کا واضح عزم ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حالیہ سال وفاقی حکومت کی جانب سے گرین لائن بی آر ٹی سندھ حکومت کے حوالے کی گئی ہے اور حکومت سندھ کے زیر انتظام اس کی یومیہ رائڈرشپ میں 33 ہزار کا اضافہ ہوا ہے۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کراچی میں اربن موبلٹی کے لیے مزید بسوں کی ضرورت ہے اور اس شعبے میں عالمی بینک کی معاونت اہم ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہ صرف یلو لائن بی آر ٹی بلکہ مستقبل کے ٹرانسپورٹ منصوبوں میں بھی عالمی بینک کا تعاون درکار ہے۔

عالمی بینک کے وفد نے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں حکومت سندھ کے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ ریلوے کے منصوبوں میں بھی ان کا کردار چاہتے ہیں۔ وفد نے کہا کہ کراچی خطے کا اہم شہر ہے اور اسے سینٹرل ایشیا تک رسائی کے لیے کلیدی مقام حاصل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کابل اور تہران کا تجارتی تعاون کے فروغ اور ٹرانزٹ راستوں کی ترقی پر زور
  • بردار ملک بحرین کے ساتھ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کیلئے تیار ہیں: وزیراعظم
  • پاکستان اور بحرین کا تجارت 1 ارب ڈالر تک بڑھانے اور ویزا شرائط میں نرمی پر اتفاق
  • شرجیل میمن کی ورلڈ بینک سے کراچی سرکلر ریلوے کیلئے تعاون کی اپیل
  • شرجیل میمن کی عالمی بینک سے کراچی سرکلر ریلوے کیلئے تعاون کی اپیل
  • سندھ حکومت کی کراچی سرکلر ریلوے اور ہائی سپیڈ ٹرین کیلئے عالمی بینک سے تعاون کی اپیل
  • سندھ حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے اور ہائی اسپیڈ ٹرین کے لیے عالمی بینک سے تعاون کی اپیل کی
  • سندھ حکومت کی کراچی سرکلر ریلوے اور ہائی اسپیڈ ٹرین کیلیے عالمی بینک سے تعاون کی اپیل
  • عالمی اقتصادی گورننس میں مزید “جنوبی طاقت” کا اضافہ