ٹک ٹاکر ایمان پر تشدد اور بال کاٹنے کی وجہ سامنے آ گئی؛ سالگرہ کی تقریب میں کیا ہوا تھا؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
راولپنڈی:
ٹک ٹاکر ایمان پر تشدد اور بال کاٹنے کی وجہ سامنے آ گئی۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق معاملہ سالگرہ کے دوران سنگین ہوا۔
تھانہ نصیر آباد اور تھانہ لوہی بھیر کے علاقوں میں بال کاٹنے اور بدسلوکی کا نشانہ بننے والی ٹک ٹاکر ایمان کے کیس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق متاثرہ لڑکی کو نظار خان عرف ارمان خان وغیرہ نے بظاہر معمولی بات پر تشدد کا نشانہ بنایا۔ سالگرہ کی تقریب میں ایمان نے نظار خان کے شادی شدہ ہونے کے باوجود کسی دوسری لڑکی سے اس کے مبینہ تعلقات کا ذکر کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: راولپنڈی؛ لڑکی کے بال کاٹنے اور تشدد کرنے والے 3 ملزمان گرفتار، مقدمہ درج
ایمان کی اس بات چیت کو وہاں موجود نظار خان کی اہلیہ نے بھی سن لیا۔ اس صورتحال پر نظار خان وغیرہ نے ایمان کو بدسلوکی کا نشانہ بنایا اور اس کے بال کاٹ کر ویڈیو بھی بنائی۔
ایف آئی آر میں نامزد چاروں مرکزی ملزمان، جن میں نظار خان عرف ارمان خان، انیس خان عرف دورانی، جلیل عرف مٹھو اور جبار خان شامل ہیں، جو تاحال گرفتار نہیں ہو سکے۔ ان کے ساتھ ملوث لڑکیاں بھی مسلسل روپوش ہیں جب کہ ایک مرکزی ملزم کے خیبر پختونخوا فرار ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر تنویر سپرا نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے 4 مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جب کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے حوالے کیے گئے زیر حراست 3 ملزمان سے بھی تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے ملزمان کے زیر استعمال موبائل فونز کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے بھی متعلقہ اتھارٹی سے رجوع کر لیا ہے۔
واقعے کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں تھانہ نصیر آباد میں درج کیا گیا ہے، جہاں ثنا نامی لڑکی، 4 دیگر لڑکیاں اور 4 لڑکے بھی سالگرہ کی تقریب میں موجود ہونے کے باعث تلاش میں شامل ہیں۔ پولیس ٹیموں نے نامزد سمیت دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے لیکن کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔
ذرائع کے مطابق ایک ملزم انیس عرف دورانی کے خیبر پختونخوا فرار ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں، جس کے بعد پولیس ٹیم وہاں بھی روانہ کر دی گئی ہے۔ متاثرہ لڑکی ایمان کو سالگرہ کی تقریب میں اس کی سہیلی ثنا وغیرہ نے اس کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ کی رِیچ زیادہ ہونے کی وجہ سے بلایا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سالگرہ کی تقریب میں بال کاٹنے
پڑھیں:
ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی
اسلام آباد:ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کیس پر سماعت کی۔
سرکاری وکیل راجہ نوید حسین عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے پراسکیوشن کے مزید 3 گواہان کے بیانات ریکارڈ کر لئے۔
ملزم عمر حیات کو گاڑی فراہم کرنے والے شوروم کے مالک، ڈرائیور اور پولیس اہلکار نے آج عدالت میں بیان ریکارڈ کرایا۔ وکلاء صفائی کی جانب سے گواہان پر جرح نہ ہو سکی۔
کیس میں مجموعی طور پر 13 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں، عدالت کے کیس کی مزید سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ 2 جون کو اسلام آباد میں 17 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ثنا یوسف کو ان کے گھر میں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔
پولیس نے ثنا یوسف قتل کا مقدمہ مقتولہ کی والدہ فرزانہ یوسف کی مدعیت میں سمبل پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 302 (ارادی قتل) کے تحت درج کیا گیا تھا، بعد ازاں تکینیکی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے عمر حیات نامی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
17 سالہ ٹک ٹاکر اپنی سوشل میڈیا سرگرمیوں کے لیے مشہور تھیں، ان کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر تقریباً 8 لاکھ فالوورز اور انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تقریباً 5 لاکھ فالوورز تھے۔