سندھ کی ثقافت تاریخ تہذیب پر مشتمل سالانہ کرافٹ فیسٹیول کل سے پورٹ گرینڈ میں شروع ہونے جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے تین روزہ کرافٹ فیسٹیول 30 نومبر تک جاری رہے گا۔ کرافٹ فیسٹیول میں سندھی ثقافتی اشیاء کے اسٹالز لگائے جائیں گے۔

اجرک، رلی، دستکاری، چمڑے پر بنی اشیاء، ہالا جنڈی، ثقافتی کپڑوں، کھانوں، حیدرآبادی چوڑیوں، کھجور کے پتوں سے بنی اشیاء، نیلے مٹی کے برتن، کڑھائی، سمیت مختلف سندھی ثقافتی اشیاء کے براہ راست کام پر مشتمل اسٹالز فیسٹیول میں موجود ہونگے۔

دیگر صوبوں کے ثقافتی اسٹالز پر مشتمل خصوصی پویلین بھی قائم کردی گئی ہے۔ فیسٹیول میں سندھ کے ثقافتی سازوں پر ماہر لائیو پرفارمنس کریں گے۔ فیسٹیول کے تینوں روز میوزیکل کنسرٹ منعقد کیا جائے گا جس میں ملک کے نامور گلوکار اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔

معروف گلوکارہ صنم ماروی، رجب فقیر، دیبا سحر، ممتاز مولائی، خماریاں بینڈ، ندرت مغل، خوشبو لغاری سمیت دیگر گلوکار پرفارم کریں گے۔

معروف کامیڈین اصغر کھوسو علی گل ملاح بھی پرفامنس کریں گے، صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ کی جانب سے اہلیان کراچی کو فیسٹیول میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

فیسٹیول میں سندھ حکومت کی اہم شخصیات وزراء سیاسی سماجی رہنماء مختلف ممالک کے قونصل جنرلز بھی شرکت کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فیسٹیول میں کریں گے

پڑھیں:

کراچی، وکلا کی وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب ریلی، پولیس سے جھڑپ

فوٹو: اسکرین گریب

کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے کارونجھر پہاڑ کی کٹائی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے وزیراعلیٰ ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب بڑھنے پر پولیس نے وکلا کو روکنے کی کوشش کی،  پولیس سے جھڑپ اور دھکم پیل کے دوران کئی وکلا کنٹینر پر چڑھ گئے۔

صدر کراچی بار عامر وڑائچ کا کہنا ہے کہ وہ تھرپاکر میں کارونجھر پہاڑ کی کٹائی کے خلاف ریلی نکال رہے ہیں۔

عامر وڑائچ نے کہا کہ جب تک حکومت پہاڑوں کی کٹائی کا فیصلہ واپسی نہیں لیتی احتجاج جاری رہے گا۔

ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سرفراز میتلو نے ریلی سے خطاب میں کہا کہ آپ لیز دلوانے والوں کے ساتھ بھی ہیں اور منسوخ کرانے والوں کے ساتھ بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے باشعور عوام جاگ چکے ہیں، ہر شخص سندھ کے حقوق کا محافظ ہے۔

سرفراز میتلو نے مزید کہا کہ نگراں حکومت کی جانب سے کیے گئے اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں، ہم پرامن طور پر اپنے مطالبات پیش کرنے آئے ہیں۔

صدر سندھ ہائیکورٹ بار نے کہا کہ ہم پندرہ دن بعد دوبارہ ملیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، آنے والے وقت میں صوبائیت کی سیاست ہوگی ہم صوبائیت کی سیاست مسترد کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کاغان کے بازار میں آگ بھڑک اٹھی،50 کمروں پر مشتمل ہوٹل جل کر راکھ
  • پاکستان نیشنل کونسل آرٹس میں روس–پاکستان ثقافتی ہم آہنگی کا شاندار مظاہرہ
  • لاہور میں دوسری انٹرنیشنل باکسنگ چیمپئن شپ کا میلہ سج گیا
  • جنوبی کوریا کے نیشنل میوزیم میں پہلی مستقل اسلامی آرٹ گیلری کا افتتاح
  • کراچی، وکلا کی وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب ریلی، پولیس سے جھڑپ
  • کراچی :وفاقی وزیر تجارت جام کمال ایکسپو سینٹر میں تیسری بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچر نمائش میں مختلف اسٹالز کا دورہ کررہے ہیں
  • کارونجھر پہاڑ کی کٹائی کیخلاف سندھ بار کا احتجاج کا اعلان
  • کارونجھر پہاڑ کی دوبارہ کٹائی کی سازشیں تیار کی جارہی ہیں
  • وزیراعلیٰ سندھ، کراچی کی تعمیرِ نو کیلئے 25 ارب کے فنڈز منظور