غزہ میں جاری صیہونی ریاست کے ظلم و بربریت اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں بھارت نے جو مدد کی تھی اُس کا نذرانہ اب وصول کرلیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان ایک اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔

جس میں بھارت اور اسرائیل کے درمیان تجارتی سرگرمیاں بڑھانے پر اتفاق اور مستقبل کے لیے ایک لائحہ عمل بھی طے کیا گیا۔

اس موقع پر مودی سرکار کے وزیر برائے کامرس اور صنعت پیوش گوئل اور اسرائیلی ہم منصب نیر برکت نے ٹی او آر پر دستخط کیے۔

جس میں طے کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک تجارت کو فروغ دینے کے لیے ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کریں گے اور قواعد میں نرمی برتیں گے۔

دستخط کی تقریب کے بعد دونوں وزرا نے دوطرفہ تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا بھارت اور اسرائیل کا مقصد ایک ہی ہے۔

واضح رہے کہ غزہ جنگ کے بعد سے بھارت کی اسرائیل سے بڑھتی ہوئی پینگوں نے ثابت کردیا کہ مودی سرکار بھی فلسطینیوں کی نسل کشی میں اتنی ہی ملوث رہی ہے جتنا کہ خود اسرائیل رہا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

2600ارب گردشی قرضے کا بوجھ غریب طبقے پر ڈالا گیا

غریب صارفین کیلئے ٹیرف 11.72سے بڑھ کر 22.44روپے ہو چکا ہے
نان انرجی کاسٹ کا بوجھ غریب پر 60فیصد، امیروں پر صرف 30فیصد رہ گیا

معاشی تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس نے پاکستان میں توانائی کے شعبے کا کچا چٹھا کھول دیا،2600 ارب سے زائد گردشی قرضے کا سب سے زیادہ بوجھ غریب طبقے پر ڈالا گیا ۔ توانائی شعبے میں گزشتہ دس سال میں بجلی ٹیرف میں 3گنا اضافہ ہوا،نان انرجی ٹیرف کاسب سے زیادہ 60فیصدبوجھ غریب گھرانوں پرڈالاگیا۔ رپورٹ کے مطابق بجلی کے شعبے میں پیداواری صلاحیت سال 2025ء میں 45ہزارمیگا واٹ تک پہنچ چکی، گردشی قرضہ بھی 2 ہزار 600ارب روپے سے تجاوزکرگیا،ادائیگی کا زیادہ بوجھ غریب گھرانے برداشت کر رہے ہیں،100یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے غریب صارفین کیلئے ٹیرف 11.72سے بڑھ کر 22.44روپے ہو چکا،نان انرجی کاسٹ کا بوجھ غریب پر 60فیصد، امیروں پر صرف 30فیصد رہ گیا۔رپورٹ کے مطابق 10ڈسکوز کی نا اہلی اورنقصانات نے توانائی شعبے کوقرضوں کے جال میں پھنسا دیا جن کے ایوریج ٹرانسمیشن اورڈسٹری بیوشن نقصانات 16سے 17فیصد ہیں،صارفین سے ڈیبٹ سروسنگ سرچارج،ٹیرف ریسنلائزیشن سرچارج،فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافی بلزکی وصولی جاری کردی گئی،مڈل انکم و الے صارفین 34.2روپے فی یونٹ اورامیرطبقہ 46.5روپے یونٹ بجلی بل ادا کررہا ہے ،بجلی ٹیرف کا 35فیصد تک غیر توانائی سرچارجزپرمشتمل ہے ،لیکن غریب گھرانوں کے بلوں میں 37فیصد حصہ سرکلر ڈیٹ سرچارجزکا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق بجلی کی لاگت میں اضافہ نہیں ہوا بلکہ توانائی شعبے کے قرضوں کی لاگت بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے غریب ترین 40 فیصد گھرانے سرچارج کا 55تا 60فیصد ادا کرنے پرمجبورہیں۔45فیصد قومی آمدن کے مالک امیر گھرانے صرف 15سے 20فیصد سرچارج ادا کرتے ہیں۔ رپورٹ نے فوری اصلاحات اور منصفانہ ٹیرف اسٹرکچر کی سفارش کی ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت اور اسرائیل کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کیلئے ٹرمز آف ریفرنس پر دستخط
  • پاکستان روس بین الحکومتی کمیشن اجلاس اختتام پذیر، اہم مفاہمتی یادداشتوں اور پروٹوکول پر دستخط
  • اسرائیل مغربی کنارے سے ہزاروں فلسطینیوں کو بے گھر کر رہا ہے، ہیومین رائٹس واچ
  • بھارت میں آباد بنی منسشی قبیلے کو اسرائیل منتقل کرنے کا منصوبہ منظور
  • آئی ایم ایف کا نیشنل ٹیرف پالیسی 2025-30 پر مکمل عملدرآمد کا مطالبہ
  • حمزہ علی عباسی طلحہ انجم کی حمایت میں سامنے آگئے
  • بھارت اور اسرائیل مقبوضہ علاقوں میں یکساں طرز کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں، محمد صفی
  • 2600ارب گردشی قرضے کا بوجھ غریب طبقے پر ڈالا گیا
  • مودی سرکار کے دور میں کرپشن کی نئی تاریخ رقم