کرکٹ میچوں پر جوا کھیلنے والے سندھ پولیس اہلکار سمیت 2 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
ملزم زاہد علی آن لائن کرکٹ جوئے میں بھی ملوث رہا، بین الاقوامی خواتین کرکٹرز سے رابطے تھے۔ زمبابوے، کینیا، گھانا سمیت دیگر افریقی ممالک میں کرکٹرز سے رابطے میں تھا۔ اسلام ٹائمز۔ کرکٹ میچوں پر جوا کھیلنے اور کھلانے میں ملوث 2 ملزمان مجیب الرحمن اور زاہد علی کو ایف آئی اے نے گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق ملزمان پر بین الاقوامی سطح پر جوا کرانے والوں گروہوں کیساتھ منسلک ہونے کا الزام ہے، ملزمان کے خلاف ایف ائی اے اینٹی کرپشن اسلام آباد نے مقدمات درج کرلئے ہیں۔ متن مقدمہ میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار ملزم زاہد علی سندھ پولیس کا اہلکار، پرفیشنل کرکٹر اور امپائر ہے، 2021ء تک کرکٹ بھی کھیلتا رہا اور ضلعی سطح پر امپائرنگ کی۔ زاہد علی آن لائن کرکٹ جوئے میں بھی ملوث رہا، بین الاقوامی خواتین کرکٹرز سے رابطے تھے۔ زمبابوے، کینیا، گھانا سمیت دیگر افریقی ممالک میں کرکٹرز سے رابطے میں تھا۔
متن میں مزید کہا گیا کہ ملزم زاہد علی خود کو پروفیشنل امپائر کے طور پر تعارف کراتا تھا، ورلڈ کرکٹ لاء کے نام سے واٹس ایپ گروپ کے ذریعے لوگوں سے منسلک تھا۔ ملزم کو آئی سی سی کی جانب سے نوٹس بھی مل چکا ہے، ملزم کرکٹ جوئے کیلئے انسانی سمگلنگ بھی کرتا رہا۔ ملزمان جعلی تعلیمی اسناد کی تیاری میں بھی ملوث تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کرکٹرز سے رابطے زاہد علی
پڑھیں:
کراچی میں رینجرز اہلکار کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے والا ملزم زخمی حالت میں گرفتار
شہر قائد میں رینجرز اہلکار کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے والا ملزم زخمی حالت میں گرفتار ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رینجرز اور انویسٹی گیشن پولیس نے خفیہ اطلاع پر مشترکہ کارروائی کے دوران سہراب گوٹھ میں چھاپہ مار کر رینجرز کے جوان کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے میں ملوث ملزم کو مقابلے کے دوران زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔
ترجمان رینجرز کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت عیسیٰ عرف بسم اللہ کے نام سے کی گئی جس نے سہراب گوٹھ کے علاقے میں رینجرز اہلکار ظہیر الدین عرف ڈاکٹر کو قتل کیا تھا۔
ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم اپنے ساتھی سعید عرف طور خان کے ہمراہ سہراب گوٹھ ، جمالی گوٹھ اور سپرہائی سے سمیت ملحقہ علاقوں میں لوٹ مار کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھا جبکہ ملزم کے قبضے سے واردات میں استعمال کیے جانے والا اسلحہ و گولیاں بھی برآمد ہوئی ہیں۔
رینجرز ترجمان کے مطابق رواں سال 30 مارچ کو چھٹی پر گھر آئے ہوئے اہلکار ظہیر الدین کو سہراب گوٹھ کے علاقہ فتح محمد گبول گوٹھ میں موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم ملزمان نے دوران ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کر کے شہید کیا تھا اور موقع سے فرار ہوگئے تھے۔
واردات کا مقدمہ سہراب گوٹھ تھانے میں مقتول کے بھائی کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ ترجمان کے مطابق واردات کے فوری بعد ایس ایس پی انویسٹیگیشن کی سربراہی میں رینجرز اور پولیس کی مشتر کہ ٹیم تشکیل دی جس نے انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر واردات میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے سہراب گوٹھ کے علاقے میں چھاپہ مارا تو ملزمان نے رینجرز اور پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی تاہم جوابی فائرنگ کے نتیجے میں ایک ملزم عیسیٰ عرف بسم الله کو زخمی حالت میں گرفتار ہوا جبکہ ملزم کا دوسرا ساتھی سعید عرف طور موقع سے فرار ہو گیا جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
رینجرز ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم نے دوران تفتیش اپنے مفرور ساتھی کے ہمراہ ڈکیتی مزاحمت پر رینجرز کے جوان ظہیر الدین کو فائرنگ کر کے شہید کرنے کا اعتراف کیا ہے جبکہ گرفتار ملزم کو اسلحہ و گولیوں سمیت مزید قانونی کارروائی کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔