خواتین کو موبائل ہیک کرکے بلیک میل کرنے کا معاملہ، کراچی پولیس کا ایف آئی اے کو خط
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی میں خواتین کے موبائل ہیک کرنے اور انہیں بلیک میل کرنے کے واقعے پر سٹی ڈسٹرکٹ پولیس نے ایف آئی اے سائبر کرائم کو خط لکھ دیا۔
سٹی ڈسٹرکٹ پولیس نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ملزم کو 17 نومبر کو گرفتار کر کے سائبر کرائم کا مقدمہ درج کیا گیا۔
کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں موبائل فونز ہیک کر کے خواتین کو بلیک میل کرنے والے ملزم کو پیش کیا گیا۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ میں سیکڑوں غیر اخلاقی ویڈیوز ملی ہیں۔
سٹی ڈسٹرکٹ پولیس نے خط میں کہا ہے کہ ایف آئی اے مؤثر تحقیقات کے لیےاہم افسر کو تعینات کرے۔
خط میں سٹی ڈسٹرکٹ پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ ٹیلی گراف ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سٹی ڈسٹرکٹ پولیس نے بلیک میل کرنے
پڑھیں:
کراچی میں رینجرز اہلکار کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے والا ملزم زخمی حالت میں گرفتار
شہر قائد میں رینجرز اہلکار کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے والا ملزم زخمی حالت میں گرفتار ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رینجرز اور انویسٹی گیشن پولیس نے خفیہ اطلاع پر مشترکہ کارروائی کے دوران سہراب گوٹھ میں چھاپہ مار کر رینجرز کے جوان کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے میں ملوث ملزم کو مقابلے کے دوران زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔
ترجمان رینجرز کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت عیسیٰ عرف بسم اللہ کے نام سے کی گئی جس نے سہراب گوٹھ کے علاقے میں رینجرز اہلکار ظہیر الدین عرف ڈاکٹر کو قتل کیا تھا۔
ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم اپنے ساتھی سعید عرف طور خان کے ہمراہ سہراب گوٹھ ، جمالی گوٹھ اور سپرہائی سے سمیت ملحقہ علاقوں میں لوٹ مار کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھا جبکہ ملزم کے قبضے سے واردات میں استعمال کیے جانے والا اسلحہ و گولیاں بھی برآمد ہوئی ہیں۔
رینجرز ترجمان کے مطابق رواں سال 30 مارچ کو چھٹی پر گھر آئے ہوئے اہلکار ظہیر الدین کو سہراب گوٹھ کے علاقہ فتح محمد گبول گوٹھ میں موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم ملزمان نے دوران ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کر کے شہید کیا تھا اور موقع سے فرار ہوگئے تھے۔
واردات کا مقدمہ سہراب گوٹھ تھانے میں مقتول کے بھائی کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ ترجمان کے مطابق واردات کے فوری بعد ایس ایس پی انویسٹیگیشن کی سربراہی میں رینجرز اور پولیس کی مشتر کہ ٹیم تشکیل دی جس نے انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر واردات میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے سہراب گوٹھ کے علاقے میں چھاپہ مارا تو ملزمان نے رینجرز اور پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی تاہم جوابی فائرنگ کے نتیجے میں ایک ملزم عیسیٰ عرف بسم الله کو زخمی حالت میں گرفتار ہوا جبکہ ملزم کا دوسرا ساتھی سعید عرف طور موقع سے فرار ہو گیا جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
رینجرز ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم نے دوران تفتیش اپنے مفرور ساتھی کے ہمراہ ڈکیتی مزاحمت پر رینجرز کے جوان ظہیر الدین کو فائرنگ کر کے شہید کرنے کا اعتراف کیا ہے جبکہ گرفتار ملزم کو اسلحہ و گولیوں سمیت مزید قانونی کارروائی کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔