مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز کا سوشل میڈیا صارفین کے خلاف سخت کریک ڈائون
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
پولیس نے کشمیریوں کو سوشل میڈیا پر مقبوضہ کشمیر میں ظلم و تشدد سے متعلق کوئی بھی پوسٹ نہ کرنے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی پوسٹوں کو بھارت مخالف قرار دیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کریک ڈائون شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے سوشل میڈیا صارفین کے خلاف کارروائی کے دوران مقبوضہ علاقے کی موجودہ سنگین صورتحال کے بارے میں بیرونی دنیا کو آگاہ کرنے پر درجنوں افراد کو گرفتار اور متعدد کے خلاف مقدمات درج کر لئے ہیں۔بھارتی پولیس کا نشانہ بننے والوں میں امتیاز احمد سعد، یعقوب احمد دندرو، ارباز ارشاد، سجاد احمد لون، دانش احمد گنائی اور دیگر شامل ہیں۔ پولیس نے کشمیریوں کو سوشل میڈیا پر مقبوضہ کشمیر میں ظلم و تشدد سے متعلق کوئی بھی پوسٹ نہ کرنے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی پوسٹوں کو بھارت مخالف قرار دیا جائے گا۔ ضلع گاندربل میں بھارتی پولیس نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، ظلم و تشدد اور مقبوضہ علاقے کی موجودہ صورتحال سے متعلق معلومات شیئر کرنے پر کشمیری نوجوانوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ ادھر بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے تحقیقاتی اداروں کے ہمراہ ہسپتالوں سمیت مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے اور تلاشی کی کارروائی کی۔ بھارتی فورسز نے سرکاری ہسپتالوں، میڈیکل کالجوں میں بھی چھاپے مارے اور ڈاکٹروں اور معاون طبی عملے کے لاکرز کی بھی تلاشی لی۔ اس دوران بھارتی فورسز نے ہسپتال کے عملے کو ہدایت کی کہ وہ ہر ڈاکٹر اور سٹاف ممبر کا ریکارڈ اپ ڈیٹ کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھارتی فورسز نے سوشل میڈیا کے خلاف
پڑھیں:
دہلی بم دھماکے کے بعد مقبوضہ کشمیر بھارتی جارحیت کی زد میں
دہلی بم دھماکے کے بعد مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں روایتی جارحیت کا کھلا مظاہرہ شروع کر دیا ہے اور کشمیریوں کے مکانات مسمار کرنا شروع کر دیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مودی سرکار کے جنگی جرائم عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکے ہیں اور اسی سلسلے میں دہلی بم دھماکے کے بعد مقبوضہ کشمیر اس وقت بھارتی جارحیت کی زد میں ہے۔ دہلی بم دھماکے کے بعد مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں روایتی جارحیت کا کھلا مظاہرہ شروع کر دیا ہے اور کشمیریوں کے مکانات مسمار کرنا شروع کر دیے ہیں۔ بین الاقوامی نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جنگی جرائم کو عالمی سطح پر بے نقاب کر دیا۔ ٹی آر ٹی کے مطابق بھارت نے دہلی دھماکے کے 3 دن بعد ہی جنوبی کشمیر میں محض الزام کی بنیاد پر ایک گھر دھماکے سے مسمار کر دیا۔ بھارت ظلم و جارحیت کے ذریعے کشمیر کو عالمی تنازع کے بجائے اندرونی معاملہ قرار دے کر جنگی جرائم چھپا رہا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2019ء سے غیر قانونی حراستیں، رابطے کی بندش اور خوف کی سیاست بھارتی حکمرانی کے آلات بن چکے ہیں۔ انلافل ایکٹیویٹیز (پریوینشن) ایکٹ (UAPA) میں بھارتی قوانین نے سیاسی اظہار رائے کو جرم قرار دے دیا ہے۔ ٹی آر ٹی کے مطابق سیاسی اختلاف رائے اب قید کے ساتھ ساتھ کشمیری خاندانوں کے مکانات مسمار اور جائیداد ضبطگی کا سبب بھی بن رہا ہے۔
ٹی آر ٹی کے مطابق 2020ء سے 2024ء تک بھارتی فوج کی کارروائیوں سے 1,172 شہری مکانات کے جزوی یا مکمل نقصان کی دستاویز بندی کی گئی ہے۔ پہلگام حملے کے بعد عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی فورسز نے محض شبہات کی بنیاد پر کشمیریوں کے متعدد مکانات مسمار کیے ہیں۔بھارتی ارکانِ پارلیمنٹ نے بھی مقبوضہ کشمیر میں شہری گھروں پر بمباری کی کھلے عام حمایت کی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود کشمیری مکانات بغیر عدالتی نگرانی یا قانونی طریقہ کار کے مسلسل مسمار کیے جا رہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں جاری دہشتگردی صرف داخلی زیادتی نہیں، بلکہ بین الاقوامی قانونی نظام کی ناکامی بھی ہے۔ اقوام عالم کی خاموشی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت کشمیر میں جنگی جرائم کو قانون کا لبادہ پہنا رہا ہے۔