پارلیمانی انتخابات کے شاندار انعقاد سے ملت عراق کی عظمت دوبالا ہو گئی ہے، مسعود پزشکیان
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
گفتگو کے اختتام پر عراقی وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آنے والے دور میں بھی ہم ایرانی برادران کے ساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ اور علاقائی تعلقات مضبوط تر بنانے کے خواہاں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السودانی سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق میں پارلیمانی انتخابات کا شاندار انعقاد اس عظیم ملت کی شان و بلند مرتبہ حیثیت میں اضافہ ہے۔ تسنیم نیوز کے مطابق صدر مسعود پزشکیان نے عراق کے وزیراعظم سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے عراق میں حال ہی میں ہونے والے شکوہ مند اور پُرسکون پارلیمانی انتخابات کو ایک عظیم کامیابی اور عراق کی برادر، عزیز اور دوست ملت کی عظمت و وقار میں اضافہ قرار دیا۔
ایرانی صدر نے ان انتخابات میں السودانی کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے آنے والے دور میں بھی دونوں ممالک کے تعلقات اور باہمی تعاون پہلے سے زیادہ مخلصانہ، گہرے اور وسیع ہوں گے۔ عراق کے وزیراعظم نے جواب میں ڈاکٹر پزشکیان کی فون کال اور برادرانہ مبارکباد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام دونوں اقوام کے قریبی رشتے اور ایرانی بھائیوں کی جانب سے ملتِ عراق کی سعادت اور کامیابی کے لیے خصوصی توجہ کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتخابات 2003 میں عراق کے سیاسی نظام کی تبدیلی کے بعد چھٹا پارلیمانی انتخاب تھا، جو پورے ملک میں شفاف، پُرسکون اور کامیاب رہا۔ محمد شیاع السودانی نے اس انتخابات کی سب سے اہم کامیابی یہ قرار دی کہ 2015 کے بعد سے اب تک عوام کی سب سے زیادہ شرکت دیکھنے میں آئی، جو عراق کے سیاسی نظام پر بڑھتے ہوئے اعتماد کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملتِ عراق نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ اپنے حاصل کردہ جمہوری تجربے اور نظام پر قائم اور وفادار ہیں، امید ہے کہ ان انتخابات کے نتائج عراق کی تعمیر و ترقی کے جاری سفر میں مثبت کردار ادا کریں گے۔ گفتگو کے اختتام پر عراقی وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آنے والے دور میں بھی ہم ایرانی برادران کے ساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ اور علاقائی تعلقات مضبوط تر بنانے کے خواہاں ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عراق کے عراق کی کہا کہ
پڑھیں:
بہار الیکشن کے ایگزٹ پولز کے نتائج جاری، کس کی کامیابی کے امکانات زیادہ؟
بھارتی ریاست بہار کے اسمبلی انتخابات 2025 کے لیے منگل کی شام جاری ہونے والے ایگزٹ پولز کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی اور جنتا دل یونائیٹڈ کی قیادت میں قائم نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کو واضح برتری حاصل ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
جے ڈی یو اور بی جے پی کیمپ میں ایگزٹ پول نتائج پر خوشی کی لہر ہے، جبکہ مہاگٹھ بندھن یعنی گرینڈ الائنس کو کافی پیچھے دکھایا گیا ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے ان نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی ریاست بہار میں پہلے مرحلے کے انتخابات کے دوران ریکارڈ ٹرن آؤٹ
سروے کے ذمہ دار مختلف اداروں کے مطابق، 243 رکنی اسمبلی میں این ڈی اے کو 130 سے 209 نشستیں ملنے کا امکان ہے، جو حکومت سازی کے لیے درکار سادہ اکثریت سے کہیں زیادہ ہیں۔
دوسری جانب راشٹریہ جنتا دل یعنی آر جے ڈی، کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں پر مشتمل مہاگٹھ بندھن کو 70 سے 102 نشستوں تک محدود دکھایا گیا ہے۔
انتخابی ماہر پرشانت کشور کی جن سوراج پارٹی کو، جسے بعض تجزیہ کار ممکنہ ’اسپوائلر‘ قرار دے رہے تھے، محض 0 سے 5 نشستیں ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ہریانہ انتخابات: ٹھپے پہ ٹھپہ لگانے کے الزام پر برازیلی ماڈل کا جواب
ایگزٹ پول نتائج حتمی نہیں ہوتے، اصل نتائج 14 نومبر کو گنتی کے دوران ظاہر ہوں گے، جب ریاست کے تمام 38 اضلاع میں سخت سیکیورٹی کے درمیان صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی۔
ووٹنگ کی شرحانتخابات 2 مرحلوں میں مکمل ہوئے، الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق مجموعی ووٹنگ ٹرن آؤٹ 66.91 فیصد رہا، جو ریاستی تاریخ کی سب سے بلند شرح ہے۔
پہلے مرحلے میں 6 نومبر کو 65.08 فیصد ووٹ ڈالے گئے، جبکہ دوسرے مرحلے میں 11 نومبر کو 68.67 فیصد ووٹنگ ریکارڈ ہوئی۔
نشستوں کی تقسیم243 نشستوں میں سے این ڈی اے میں بی جے پی اور جے ڈی یو 101 ایک سو ایک نشستوں پر میدان میں ہیں، ایل جے پی (رام ولاس) 29، جبکہ ایچ اے ایم (ایس) اور آر ایل ایم 6 چھ نشستوں پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔
مہاگٹھ بندھن کی جانب سے آر جے ڈی 143، کانگریس 61، سی پی آئی 9، سی پی آئی (ایم) 4، سی پی آئی (ایم-ایل) 20 اور وی آئی پی 15 نشستوں پر امیدوار کھڑے کیے گئے ہیں۔
243 رکنی ایوان میں 122 نشستوں پر اکثریت حاصل کرنے والی جماعت یا اتحاد حکومت بنائے گا۔ یہ انتخاب اس بات کا فیصلہ کرے گا کہ آیا نتیش کمار کی این ڈی اے اقتدار میں برقرار رہتی ہے یا تیجسوی یادو کی قیادت میں اپوزیشن اتحاد حکومت سنبھالتا ہے۔
ایگزٹ پول کیا ہے؟ایگزٹ پول ایک ایسا سروے ہوتا ہے جو ووٹ ڈالنے کے بعد رائے دہندگان سے پوچھ کر تیار کیا جاتا ہے تاکہ ان کی سیاسی ترجیحات اور ممکنہ نتائج کا اندازہ لگایا جا سکے۔
یہ ہمیشہ درست نہیں ہوتے، مگر ووٹر کے رجحانات اور انتخابی جھکاؤ کی جھلک پیش کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکشن کمیشن آف انڈیا ایگزٹ پول این ڈی اے بھارتی ریاست بہار حکومت سازی سادہ اکثریت مہاگٹھ بندھن ووٹ