سب سے زیادہ خلاف ورزیاں سیٹ بیلٹ نہ باندھنے کی تھیں، اس خلاف ورزی پر 57 ہزار 541 ڈرائیورز کے خلاف کارروائی کی گئی اور مجموعی طور پر 57 کروڑ 54 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں ٹریفک پولیس کی جانب سے ایک ماہ کے دوران کئے گئے ای چالان کے حیران کن اعداد و شمار سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ٹریفک پولیس نے شہر میں ایک ماہ کے دوران کیے گئے ای چالانز کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی، جس میں بتایا گیا گزشتہ ماہ مجموعی طور پر 93 ہزار سے زائد ای چالان جاری کیے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سب سے زیادہ خلاف ورزیاں سیٹ بیلٹ نہ باندھنے کی تھیں۔ اس خلاف ورزی پر 57 ہزار 541 ڈرائیورز کے خلاف کارروائی کی گئی اور مجموعی طور پر 57 کروڑ 54 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سواروں نے بھی بڑی تعداد میں قوانین کی خلاف ورزی کی، 22 ہزار 262 موٹرسائیکل سوار ہیلمٹ کے بغیر پکڑے گئے، جن پر 11 کروڑ 11 لاکھ 35 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈمپر، ٹریلر اور واٹر ٹینکرز میں نصب ٹریکر سسٹم کے ذریعے تیز رفتاری کی نشاندہی ہوئی، جس پر 1,188 چالان جاری کیے گئے۔ مزید برآں عام ڈرائیوروں کی تیزرفتاری پر 2,699، جبکہ سگنل توڑنے پر 3,102 چالان کیے گئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کیے گئے

پڑھیں:

کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواستوں پر حکم امتناع کی استدعا مسترد

مختلف شہروں کے حالات اور ضروریات الگ ہوتی ہیں، اس لیے جرمانوں کا اس طرح موازنہ مناسب نہیں،عدالت کے ریمارکس ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ اور دیگر حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 11 دسمبر تک ملتوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شہر قائد میں نافذ کیے گئے ای چالان کے خلاف درخواستوں پر عدالت عالیہ نے حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔

سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں متعارف کرائے گئے ای چالان سسٹم کے خلاف سیاسی جماعتوں، ٹرانسپورٹ مالکان اور شہریوں کی درخواستوں پر فوری حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔

عدالت نے ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ اور دیگر حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کراچی میں ٹریفک خلاف ورزیوں پر جرمانے لاہور کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں، اس لیے شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔

عدالت نے اس موقف کو مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مختلف شہروں کے حالات اور ضروریات الگ ہوتی ہیں، اس لیے ان کا سادہ موازنہ مناسب نہیں۔

وکیل نے مزید کہا کہ بس مالکان کو مسافروں کو بٹھانے تک کی اجازت نہیں دی جاتی، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ بسیں اسٹینڈز پر ہی روکی جائیں۔

وکیل نے جواب دیا کہ شہر میں مناسب بس اسٹینڈز ہی موجود نہیں، جس پر عدالت نے کہا کہ شہری مسائل سے وہ خود بخوبی واقف ہیں اور تمام متعلقہ فریقین کے جوابات آنے کے بعد کیس کو ایک ساتھ سنا جائے گا۔

درخواستوں میں چیف سیکرٹری سندھ، صوبائی حکومت، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک پولیس، نادرا، ایکسائز اور دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے، جن میں شہریوں اور جماعتوں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بھاری جرمانے محض آمدن بڑھانے کا ذریعہ بن چکے ہیں۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت نے 27 اکتوبر کو مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس)کا افتتاح کیا تھا، جس کے تحت ایک ہفتے میں ہی سیٹ بیلٹ، ہیلمٹ اور شیشوں سے متعلق خلاف ورزیوں پر تقریبا 30 ہزار چالان جاری کیے گئے جن کی مجموعی رقم کروڑوں روپے بنتی ہے۔

اگرچہ شہریوں اور سیاسی حلقوں نے ای چالان پر تنقید کی ہے، تاہم بعض حلقے اس بات کا اعتراف بھی کر رہے ہیں کہ اس نظام کے بعد ٹریفک سگنلز پر گاڑیاں مقررہ لائن پر رکنے لگی ہیں اور موٹر سائیکل سوار ہیلمٹ کے استعمال میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے بڑھانے کی منظوری، شہریوں کو آگاہی مہم شروع
  • پنجاب، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد ہوں گے، آرڈیننس جاری
  • پنجاب میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کا قانون منظور؛ جرمانے 2 ہزار سسے 20 ہزار تک ہوں گے
  • پنجاب میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سخت جرمانے ، نیا آرڈیننس نافذ
  • کراچی میں ای چالان کے 30 روز مکمل، 93 ہزار سے زائد چالان جاری
  • کراچی ای چالان کو 30 روز مکمل، 93 ہزار سے زائد چالان ہوگئے، انکی قیمت کیا رہی؟
  • کراچی میں ای چالان کے نفاذ کے 30 روز مکمل، اعداد و شمار آگئے
  • کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواستوں پر حکم امتناع کی استدعا مسترد
  • صوبہ بھر میں بغیر لائسنس گاڑی چلانے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری