روس اور یوکرین میں تصادم اور کشیدگی کا فوجی حل ممکن نہیں: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے حوالے سے ہر کوئی مانتا ہے کہ اس تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، اور یہ لڑائی اب سیاسی حل سے بہت دور جا رہی ہے۔ پاکستان کے مستقبل مندوب عاصم افتخار نے اپنے خطاب میں کہا کہ دونوں فریقین تصادم اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں اور مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ پاکستان مذاکرات کے ذریعے حل کی جانے والی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے ڈائیلاگ اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے حل کا حامی رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کے حوالے سے پاکستان کو سنجیدہ خدشات لاحق ہیں کیونکہ اس تنازعے کے نتیجے میں انسانوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستانی مندوب نے عالمی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں اور اہم انفرااسٹرکچر کی حفاظت ہر صورت یقینی بنائی جانی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں، اس لیے ضروری ہے کہ دونوں فریقین تصادم اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں اور مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ پاکستان مذاکرات کے ذریعے حل کی جانے والی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مذاکرات کے ذریعے حل کہا کہ
پڑھیں:
دہشتگردی، مذاکرات ساتھ نہیں چل سکتے، محسن نقوی: پاکستانی عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین، قائم مقام امریکی سفیر
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر داخلہ محسن نقوی سے قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر نے ملاقات کی۔ نیٹلی بیکر نے اسلام آباد کچہری کے قریب خودکش دھماکے کی مذمت کی اور دھماکے کے باعث جاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ نیٹلی بیکر نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ محسن نقوی نے کہا کہ دہشتگرد عدالت کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔ سکیورٹی کی وجہ سے اندر نا جا سکا۔ حملے سے جڑے تمام کردار ٹریس کئے جا چکے ہیں جبکہ سہولت کار بھی گرفتار ہیں۔ افسوسناک واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات جاری ہیں۔ مذاکرات اور دہشتگردانہ حملے ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات دوستی اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں۔ نیٹلی بیکر نے پاکستان کی انسداد دہشتگردی کوششوں کو سراہا۔