سرکاری ویب سائٹ پر شائع شدہ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 56 فیصد فرانسیسی سمجھتے ہیں کہ فوج کے سربراہ نے ایسے بیانات دے کر غلطی کی ہے اور اس معاملے کو حد سے زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایک تازہ سروے کے نتائج کے مطابق، فرانس کے 67 فیصد شہریوں کا خیال ہے کہ روس ان کے ملک پر براہِ راست اور فوجی حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، اور فرانسیسی فوج کے سربراہ کی اس بارے میں وارننگ بے بنیاد اور ماسکو کی جانب سے خطرے کی مبالغہ آمیز تصویر پیش کرنا ہے۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی شعبے کے مطابق، خبر رساں ادارے "نووستی" نے رپورٹ دیا کہ سروے ادارے Elabe کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ نصف سے زیادہ فرانسیسی عوام کا ماننا ہے کہ فرانسیسی مسلح افواج کے سربراہ فابیَن ماندون کو روس کے مبینہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ’’اولاد کی قربانی کے لیے تیار رہنے‘‘ اور ’’معاشی مشکلات برداشت کرنے‘‘ جیسے بیانات نہیں دینے چاہئیں تھے۔   اس ادارے کی سرکاری ویب سائٹ پر شائع شدہ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ "56 فیصد فرانسیسی سمجھتے ہیں کہ فوج کے سربراہ نے ایسے بیانات دے کر غلطی کی ہے اور اس معاملے کو حد سے زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔" سروے کے مطابق، 67 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ روس آئندہ برسوں میں براہِ راست اور فوجی طور پر فرانس پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ تاہم، 75 فیصد افراد کا خیال ہے کہ روس سائبر حملوں، تخریب کاری، فضائی حدود میں ڈرون بھیجنے اور سوشل میڈیا پر معلومات میں ردوبدل جیسے اقدامات میں ملوث ہوسکتا ہے—وہ الزامات جنہیں ماسکو کئی بار رد کر چکا ہے۔   اس سے قبل ماندون نے دعویٰ کیا تھا کہ فرانس کو روس کی جانب سے ممکنہ فوجی خطرات کے لیے "سنجیدگی سے" تیار رہنا چاہیے اور فرانسیسی فوج کو ناٹو اور روس کے درمیان ممکنہ ٹکراؤ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔ انہوں نے بغیر کسی ثبوت کے یہ الزام بھی لگایا تھا کہ روس نے ’’کھٹملوں کے بحران‘‘ کے بعد فرانس کے داخلی حالات کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی۔ دوسری جانب گزشتہ ہفتے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیون وِٹکاف نے کہا تھا کہ روس کا یورپ پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کی معلومات کے مطابق ماسکو کے پاس یورپی ممالک پر فوجی کارروائی شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، اور روس کی توجہ یوکرین کی صورتِ حال پر مرکوز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "روس کے یورپ پر قریب الوقوع حملے" کی بحث زیادہ تر مغربی میڈیا اور بعض سیاسی حلقوں میں پھیلائی جا رہی ہے جو زمینی حقائق اور روس کے اقدامات سے مطابقت نہیں رکھتی۔   روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی حال ہی میں کہا تھا کہ روس کا یورپ یا نیٹو ممالک پر حملہ کرنے کا کسی قسم کا ارادہ نہیں۔ ان کے مطابق، مغربی ممالک میں روس کی فوجی کارروائیوں کے پھیلاؤ کے بارے میں پھیلائی جانے والی باتیں محض کچھ سیاستدانوں کی اختراع ہیں، جو روس کی پالیسیوں کے برعکس ہیں۔ لاوروف نے زور دیا کہ روس یورپی ممالک سے الجھنا نہیں چاہتا اور یہ الزامات صرف خوف کی فضا پیدا کرنے اور مغربی ملکوں کے عوام کی توجہ اندرونی مسائل سے ہٹانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے بھی چند ماہ قبل مشہور امریکی صحافی ٹکر کارلسن کو دیے گئے انٹرویو میں وضاحت کی تھی کہ روس کا نیٹو ممالک پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں اور ایسا کرنا بالکل بے معنی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی سیاستدان ’’روس کے خیالی خطرے‘‘ کا خوف پھیلا کر اپنی اندرونی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں، جبکہ ’’باشعور لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ یہ دعوے جعلی اور بے بنیاد ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پر حملہ کرنے کا کا ارادہ نہیں کے سربراہ ہے کہ روس کے مطابق کے لیے تھا کہ روس کے روس کی

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ، گلشن اقبال کی خوب صورتی بلند عمارتوں سے اجڑنے لگی

پلاٹ نمبر 3/4، بلاک 13-D پر بے لگام تعمیرات ایس بی سی اے تماشائی بن گئی
اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ پر مبینہ سرپرستی کے سنگین الزامات، ادارہ مسلسل خاموش

گلشن اقبال بلاک 13-D، پلاٹ نمبر 3/4پر خلافِ ضابطہ بلند عمارت کی تیز رفتار تعمیر نے پورے علاقے کو بدترین مسائل میں دھکیل دیا ہے ۔ ایک طرف غیر قانونی فلورز کھڑے کیے جا رہے ہیں، دوسری جانب علاقے کا سیوریج سسٹم اس قدر تباہ ہو چکا ہے کہ گٹر مسلسل سڑکوں پر اُبل رہے ہیں، بدبو اور گندگی نے رہائش ناقابلِ برداشت بنا دی ہے ۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ تعمیراتی مافیا کھلے عام قوانین کو روند رہی ہے جبکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی خاموشی عوام کے زخم پر مزید نمک چھڑک رہی ہے ۔شکایات جمع کرانے کے باوجود نہ کارروائی ہوئی اور نہ ہی کوئی سروے ۔ مکینوں کے مطابق بلڈنگ کی تعمیر سے سڑکیں ٹوٹی، سیوریج لائنیں دب گئیں اور گٹر کا پانی گھروں کے دروازوں تک پہنچ چکا ہے ۔مقامی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ کی مبینہ سرپرستی کے بغیر اس نوعیت کی بے خوف اور خلافِ ضابطہ تعمیر ممکن ہی نہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بلڈنگ کنٹرول کا یہ رویہ محض غفلت نہیں بلکہ مبینہ ملی بھگت کی نشانی ہے ۔ ادارے سے بارہا رابطے کی کوشش کے باوجود کوئی وضاحت یا مؤقف سامنے نہیں آیا۔علاقہ مکین چیخ اٹھے ہیں کہ اگر حکومت سندھ نے فوری نوٹس نہ لیا تو یہ غیر قانونی عمارت علاقے کے انفراسٹرکچر، صحت اور سکیورٹی تینوں کے لیے سنگین خطرہ بن جائے گی۔ مکینوں نے وزیر بلدیات اور اینٹی کرپشن حکام سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں بیروزگار افراد کی تعداد 80 لاکھ ہوگئی، خیبر پختونخوا سب سے آگے
  • پاکستان میں 80لاکھ افراد بے روزگار,شرح بڑھ کر7.1فیصد ہوگئی
  • سندھ بلڈنگ، گلشن اقبال کی خوب صورتی بلند عمارتوں سے اجڑنے لگی
  • پاکستان میں تقریباً 80 لاکھ افراد بیروزگار ہیں، قومی لیبر فورس سروے
  • ملک میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد ہوگئی
  • پاکستان میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد ہوگئی
  • پاکستان میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1فیصد ہوگئی، ملک میں تقریبا 80لاکھ افراد بے روزگار ہیں، سروے
  • پاکستان میں بیروزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد ہوگئی، سروے
  • امارات : 73 فیصد سرمایہ کار وں کا انسانوں کی بجائے مصنوعی ذہانت پر اعتماد