سندھ بلڈنگ، گلشن اقبال کی خوب صورتی بلند عمارتوں سے اجڑنے لگی
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
پلاٹ نمبر 3/4، بلاک 13-D پر بے لگام تعمیرات ایس بی سی اے تماشائی بن گئی
اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ پر مبینہ سرپرستی کے سنگین الزامات، ادارہ مسلسل خاموش
گلشن اقبال بلاک 13-D، پلاٹ نمبر 3/4پر خلافِ ضابطہ بلند عمارت کی تیز رفتار تعمیر نے پورے علاقے کو بدترین مسائل میں دھکیل دیا ہے ۔ ایک طرف غیر قانونی فلورز کھڑے کیے جا رہے ہیں، دوسری جانب علاقے کا سیوریج سسٹم اس قدر تباہ ہو چکا ہے کہ گٹر مسلسل سڑکوں پر اُبل رہے ہیں، بدبو اور گندگی نے رہائش ناقابلِ برداشت بنا دی ہے ۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ تعمیراتی مافیا کھلے عام قوانین کو روند رہی ہے جبکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی خاموشی عوام کے زخم پر مزید نمک چھڑک رہی ہے ۔شکایات جمع کرانے کے باوجود نہ کارروائی ہوئی اور نہ ہی کوئی سروے ۔ مکینوں کے مطابق بلڈنگ کی تعمیر سے سڑکیں ٹوٹی، سیوریج لائنیں دب گئیں اور گٹر کا پانی گھروں کے دروازوں تک پہنچ چکا ہے ۔مقامی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ کی مبینہ سرپرستی کے بغیر اس نوعیت کی بے خوف اور خلافِ ضابطہ تعمیر ممکن ہی نہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بلڈنگ کنٹرول کا یہ رویہ محض غفلت نہیں بلکہ مبینہ ملی بھگت کی نشانی ہے ۔ ادارے سے بارہا رابطے کی کوشش کے باوجود کوئی وضاحت یا مؤقف سامنے نہیں آیا۔علاقہ مکین چیخ اٹھے ہیں کہ اگر حکومت سندھ نے فوری نوٹس نہ لیا تو یہ غیر قانونی عمارت علاقے کے انفراسٹرکچر، صحت اور سکیورٹی تینوں کے لیے سنگین خطرہ بن جائے گی۔ مکینوں نے وزیر بلدیات اور اینٹی کرپشن حکام سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شہر کی سڑکوںکی دوبارہ تعمیر کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251125-08-34