دنیا میں عزت بڑھنے کے باوجود سرمایہ کاری نہیں آرہی: مفتاح اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
کراچی – سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے خبردار کیا ہے کہ یہ لمحہ فکریہ ہے کہ دنیا میں پاکستان کی عزت بڑھنے کے باوجود ملک میں نئی سرمایہ کاری نہیں آرہی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی شرح میں اضافہ متوقع ہے کیونکہ ملک میں معاشی نمو کی رفتار سست ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ادارہ جاتی اصلاحات کے بغیر 6 فیصد معاشی نمو کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔ انہوں نے موجودہ ٹیکس سسٹم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم چھوٹے کمانے والوں سے ٹیکس لیتے ہیں، لیکن بڑے زمین دار یا صنعتی مالکان سے نہیں۔
سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پاکستانی صنعت کو ایکسپورٹ کے قابل بنانے کے لیے صرف ٹیکس ریٹ کم کرنا کافی نہیں، بلکہ بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی کم کرنی ہوں گی تاکہ کاروباری ماحول سازگار بنایا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
غیر ملکیوں کو سعودی عرب میں جائیداد خریدنے کی اجازت مل گئی۔
سعودی عرب نے غیر ملکیوں کیلئے جائیداد کی خرید و فروخت اور رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے قوانین میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی پراپرٹی مارکیٹ کو باضابطہ طور پر عالمی سرمایہ کاروں کے لیے کھول دیا ہے۔رئیل اسٹیٹ جنرل اتھارٹی کے مطابق نیا فریم ورک مقامی اور غیر ملکی دونوں افراد اور کمپنیوں کو رہائشی، تجارتی اور زرعی زمین میں سرمایہ کاری کی اجازت دیتا ہے۔ یہ اقدام سعودی وژن 2030 کے تحت متعارف کرایا گیا ہے۔نئے قانون کے تحت غیر ملکی سرمایہ کار ملک کے ان علاقوں میں جائیداد خرید سکیں گے جن کی منظوری سعودی کابینہ دے گی۔ ان علاقوں سے متعلق تفصیلی رہنما اصول، زوننگ پالیسی اور سرمایہ کاری کی شرائط جلد جاری کی جائیں گی۔ ریگا کے مطابق قوانین وضع کرتے وقت شہری ترقی، معاشی استحکام اور پائیدار ترقی جیسے عوامل کو ترجیح دی جا رہی ہے۔سعودی عرب اس وقت نیوم، قدیہ، اور ریڈ سی گلوبل جیسے عالمی سطح کے میگا پراجیکٹس پر تیزی سے کام کر رہا ہے، جن کے لیے بھاری غیر ملکی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ ماہرین کے مطابق جائیداد کی ملکی مارکیٹ کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کھولنا نہ صرف ان منصوبوں کو تقویت دے گا بلکہ سعودی معیشت کو بھی نئے ترقیاتی امکانات فراہم کرے گا۔ریگا نے اسے سعودی رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے ایک تاریخی سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی طویل مدتی معاشی حکمتِ عملی کا اہم حصہ ہے اور آئندہ برسوں میں رئیل اسٹیٹ، تعمیرات اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں نمایاں مثبت اثرات مرتب کرے گا۔