خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم 50 ہزار کمانے والے سے ٹیکس لیتے ہیں اور ہزار ایکڑ زمین والے سے نہیں لیتے، پاکستانی صنعت کا رکو ایکسپورٹ کے قابل بنانے کے لیے ٹیکس ریٹ کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے  کہا ہے کہ لمحہ فکریہ ہے دنیا میں عزت بڑھنے کے باوجود ہم ایک پیسے کی سرمایہ کاری نہیں لا پارہے۔ خصوصی کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بیروزگاری کی شرح میں اضافہ متوقع تھا کیونکہ معاشی گروتھ نہیں ہورہی۔ انہوں نے کہا کہ لمحہ فکریہ ہے کہ دنیا میں عزت بڑھنے کے باوجود ہم ایک پیسے کی سرمایہ کاری نہیں لا پارہے۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ادارہ جاتی اصلاحات کیے بغیر 6 فیصد کی گروتھ کے دور دور تک آثار نظر نہیں آر ہے، ہم 50 ہزار کمانے والے سے ٹیکس لیتے ہیں اور ہزار ایکڑ زمین والے سے نہیں لیتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی صنعت کا رکو ایکسپورٹ کے قابل بنانے کے لیے ٹیکس ریٹ کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: والے سے کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعظم نے بحرین کی کاروباری برادری کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی

منامہ: وزیرِاعظم شہباز شریف نے بحرین کے تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی اور کہا ہے کہ پاکستان میں زراعت، آئی ٹی، معدنیات، توانائی اور سیاحت کے شعبہ جات طویل مدتی شراکت داری کے مواقع موجود ہیں۔

یہ بات انہوں ںے بحرین کے دو روزہ سرکاری دورے میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب میں بحرین کے نائب وزیراعظم، وزرائے خارجہ، خزانہ و قومی معیشت، صنعت و تجارت کے حکام سمیت پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور دیگر موجود تھے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان باصلاحیت افرادی قوت، وسائل اور تیزی سے بڑھتی ہوئی صارفین کی مارکیٹ ہے جس میں کاروبار کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، جب اس میں بحرین کی مالی مہارت اور کاروباری بصیرت شامل ہو تو امکانات مزید بڑھ جاتے ہیں۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان زرعی شعبے، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، فِن ٹیک اور دیگر تمام شعبوں میں بحرین کے ساتھ معاشی تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے تاکہ باہمی کوششوں، علم اور تجربے سے ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔

انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں، پاکستانی اور بحرینی کاروباری شخصیات کو بتایا کہ پاکستان اور جی سی سی کے درمیان آزادانہ تجارت کے معاہدے پر جلد دستخط کیے جانے کی توقع ہے جس سے تجارتی تعاون مضبوط ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ میں آپ سے صرف پاکستان کے وزیرِاعظم کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک ایسے ملک کے سی ای او کی حیثیت سے مخاطب ہوں جو بحرینی کاروباری افراد کے ساتھ شراکت داری کے لیے بے چین ہے، آپ کے مشترکہ کاروباری منصوبوں کی حمایت کرنے، ہم آپ کی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی میں مدد کرنے اور ہمارے سامنے موجود باہمی فائدہ مند سفر کو کامیاب بنانے کے لیے تیار ہیں چاہے آپ بحرینی سرمایہ کار ہوں جو پاکستان کا رخ کر رہے ہیں یا بحرین کی ترقی میں حصہ ڈالنے والے پاکستانی کاروباری افراد ہوں، یہ لمحہ آپ کے لیے جرات مندانہ اور بامعنی تعاون کا سنگِ میل ہونا چاہیے۔

وزیرِاعظم نے بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ، ولی عہد و وزیراعظم سلمان بن حمد الخلیفہ کا اپنی اور اپنے وفد کی پرتکلف میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات ثقافت، مذہب، باہمی احترام اور اعتماد پر مبنی ہیں اور دہائیوں سے اسٹریٹجک تعاون کی بنیاد پر قائم ہیں۔

انہوں نے کہا اب ہمیں ان بہترین تعلقات کو معاشی تعاون میں تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ نوجوان آبادی کے چیلنج کو آئی ٹی، اے آئی، فنی تربیت اور مہارت کی تربیت کے ذریعے ایک بڑی قومی قوت میں تبدیل کیا جائے گا۔

وزیرِاعظم نے بحرین میں مقیم ایک لاکھ سے زائد پاکستانیوں کی اپنے میزبان ملک اور وطن کے لیے خدمات کو سراہا، جنہوں نے گزشتہ برس 484 ملین ڈالر کی ترسیلات وطن بھیجیں۔

انہوں نے کہا، "میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان کے دروازے اور میرے اپنے دروازے ہمیشہ آپ سب کے لیے کھلے رہیں گے،" اور بحرین کی وژنری قیادت کی تعریف کی جس نے ملک کو معاشی ترقی، مالی جدت اور انسان مرکز ترقی کی علامت بنا دیا ہے، جو پاکستان کے لیے بھی مشعلِ راہ ہے۔

قبل ازیں خطاب میں بحرین کے وزیرِ خزانہ سلمان بن خلیفہ الخلیفہ نے کہا کہ پاکستانیوں کی نسل در نسل خدمات نے بحرین کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اور بہت سے پاکستانیوں نے بحرین کو اپنا دوسرا گھر بنا لیا ہے، پاکستان کے مالیاتی ادارے نصف صدی سے زائد عرصے سے بحرین کے مالی شعبے کے اہم ستون رہے ہیں۔

وزیر نے بتایا کہ بحرین ایک نسلیاتی تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے اور خطہ جدت، پائیداری اور تکنیکی بہترین کارکردگی کا مرکز بنتا جا رہا ہے، جس میں بحرین اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبے میں بحرین کی ہائی کیپیسٹی سب میرین کیبلز اور وسیع ہوتے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اسے خطے میں ڈیٹا اور کنیکٹیویٹی کا مرکز بنا رہے ہیں، جو پاکستان کی سافٹ ویئر انجینئرنگ، مصنوعی ذہانت، سائبر سیکیورٹی اور جدید ترین ڈیجیٹل خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے لیے نئی راہیں کھولتے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بحرین وژن 2030ء کو آگے بڑھاتے ہوئے اور وژن 2050ء کی بنیاد رکھتے ہوئے پاکستان کو اپنے ساتھ ایک مشترکہ معاشی مستقبل کا شراکت دار سمجھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک، یو اے ای اسٹریٹجک معاشی شراکتداری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • وزیراعظم نے بحرین کی کاروباری برادری کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی
  • وزیراعظم کی بحرینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت — ہر ممکن سہولت کی یقین دہانی
  • دنیا میں عزت بڑھنے کے باوجود سرمایہ کاری نہیں آرہی: مفتاح اسماعیل
  • برطانوی وزیر خزانہ نے پارلیمنٹ میں نئے مالی سال کا بجٹ پیش کر دیا
  • اچھے معاشی دن دور دور تک نظر نہیں آتے، مفتاع اسماعیل
  • بھارت افغانستان میں سرمایہ کاری کرے،طالبان کی پیشکش
  • چین بیرون ملک سرمایہ کاری کے حجم کے لحاظ سے دنیا میں مستقل طور پر تیسرے نمبر پر برقرار
  • کیا بھارت افغانستان کے وسائل پر قبضہ جما لے گا؟ نئی سرمایہ کاری پیشکش نے سوالات کھڑے کر دیے