سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج قیمت کتنی ہوگئی؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
کراچی:
سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں آج قیمتوں میں استحکام دیکھا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 4ہزار 165ڈالر کی سطح پر مستحکم رہنے کے باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی جمعرات کو 24قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 4لاکھ 38ہزار 862 روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
اسی طرح ملک میں فی 10 گرام سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3لاکھ 76ہزار 253روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
سونے کے نرخوں کے برعکس بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس چاندی کی قیمت 1.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مارکیٹوں میں کی سطح پر کی قیمت سونے کی
پڑھیں:
اداروں میں تعاون کے بغیر نظام میں تبدیلی ممکن نہیں، اسپیکر قومی اسمبلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ فعال جمہوریت کی بنیاد مساوات، انصاف اور بنیادی حقوق کی فراہمی ہے اور ریاست کی پہلی ذمہ داری کمزور طبقات کا تحفظ ہے۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئےسردار ایاز صادق نے اراکین قومی اسمبلی کے حقوق کے تحفظ کو اپنی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ حکومتی اور اپوزیشن اراکین کو مساوی حیثیت دیتے ہیں، پارلیمنٹ نے قانون سازی اور نگرانی کے کردار کو مزید مضبوط کیا، پارلیمانی کمیٹیوں کو فعال بنایا، ایگزیکٹو احتساب میں توسیع کی اور پارلیمانی عمل کو عوام کے لیے زیادہ قابل رسائی بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے فروغ کے لیے اداروں کا باہمی تعاون ناگزیر ہے اور پاکستان بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری پر کاربند ہے، پاکستان عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہونے والا ملک ہے اور اس کا حصہ عالمی گیسوں کے اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم ہے، عالمی برادری پر ماحولیاتی انصاف اور فنانسنگ کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے میں سیاست سے بالاتر کردار ادا کرنے اور زیر حراست اراکین کی رہائش گاہوں کو سب جیل قرار دینے کی بھی وضاحت کی، اسپیکر نے پارلیمان میں خواتین کے لیے 30 فیصد ملازمتیں فراہم کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
انہوں نے غزہ میں انسانی المیے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی یاد دہانی بھی کرائی۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ایک لاکھ سے زائد جانیں قربان کیں اور 40 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کی، جبکہ سرحد پار دہشتگردی علاقائی استحکام کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
آخر میں سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کا مقصد کشیدگی پیدا کرنا نہیں بلکہ امن، تعاون اور باہمی احترام ہے اور حقوق عملی طور پر قابلِ رسائی ہونے چاہئیں، صرف کاغذی نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اداروں میں تعاون کے بغیر نظام میں حقیقی تبدیلی ممکن نہیں
انہوں نے قومی انسانی حقوق کمیشن کی چار سالہ کارکردگی کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانی وقار کسی انتخاب کا محتاج نہیں۔