رواں سال کے دوران خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز، پولیس اور سی ٹی ڈی کے مختلف آپریشنز میں مجموعی طور پر 955 دہشتگرد ہلاک کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز کے خیبرپختونخوا میں 2 الگ الگ آپریشنز، سرغنہ سمیت 23 خارجی دہشتگرد ہلاک

سی پی او خیبرپختونخوا کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پولیس اور سی ٹی ڈی کے مشترکہ آپریشنز میں 423 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا، جبکہ سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 532 دہشتگردوں کا خاتمہ کیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختلف کارروائیوں کے دوران 33 اہم دہشتگرد کمانڈر بھی مارے گئے۔

اہم اضلاع میں دہشتگردی مخالف کارروائیوں کے دوران سب سے زیادہ ہلاکتیں بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، شمالی اور جنوبی وزیرستان، اور خیبر میں ریکارڈ کی گئیں، جبکہ کرم، اورکزئی اور ڈی آئی خان میں بھی درجنوں دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کا ضلع کرم میں شر پسند عناصر کے خلاف بلاتفریق سخت کارروائی کا فیصلہ

آپریشنز میں مارے گئے دہشتگردوں کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، جسے مزید تخریبی کارروائیوں میں استعمال کیے جانے کا خدشہ تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان پولیس خیبرپختونخوا دہشتگرد ہلاک سیکیورٹی فورسز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان پولیس خیبرپختونخوا دہشتگرد ہلاک سیکیورٹی فورسز

پڑھیں:

بنوں میں سیکورٹی فورسز کی بڑی کارروائی: بھارتی پراکسی فتنۃ الخوارج کے 22 دہشتگرد مارے گئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ضلع بنوں  میں سیکورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی سرپرستی میں سرگرم فتنۃ الخوارج کے مضبوط گروہ کو نشانہ بنایا، جس میں 22 دہشت گرد مارے گئے۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق یہ کارروائی 24 نومبر کو اس وقت شروع ہوئی جب حساس اداروں کی خفیہ اطلاعات پر پتا چلا کہ علاقے میں ایسے عناصر چھپے بیٹھے ہیں جو نہ صرف مقامی امن کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں بلکہ بیرونی ایجنسیوں، خصوصاً بھارتی خفیہ نیٹ ورک کی پشت پناہی سے پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیاں منظم کر رہے ہیں۔

آپریشن کے آغاز پر فورسز نے انتہائی منصوبہ بندی کے ساتھ دہشت گردوں کے ٹھکانے کا گھیراؤ کیا، جس کے بعد دونوں جانب سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

کئی گھنٹوں پر محیط اس کارروائی میں سیکورٹی اہلکاروں نے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا اور 22 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا۔ یہ تمام دہشت گرد بھارتی پراکسی فتنۃ الخوارج سے تعلق رکھتے تھے جو سرحد پار سے مالی و عسکری معاونت حاصل کر رہا تھا۔

کارروائی کے بعد علاقے میں کلیئرنس آپریشن فوری طور پر شروع کیا گیا تاکہ کسی بھی روپوش دہشت گرد کو گرفتار یا ہلاک کیا جا سکے۔

پاک فوج کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے مطابق فیڈرل ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کے تحت جاری انسدادِ دہشتگردی مہم کو پوری قوت کے ساتھ آگے بڑھایا جائے گا۔ ’’عزمِ استحکام‘‘ کے وژن کے تحت یہ کارروائیاں پاکستان سے بیرونی سرپرستی یافتہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جاری رہیں گی۔

ترجمان کے مطابق دشمن عناصر ملک میں خوف و بے یقینی پھیلانے کے اپنے مذموم ارادوں میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے اور ریاست تمام وسائل کے ساتھ ان کا مقابلہ کرتی رہے گی۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا کے بڑے رقبے پر بارودی سرنگوں کے خاتمے کے لیے کارروائی
  • سیکیورٹی فورسز کا بنوں میں آپریشن، 22دہشت گرد ہلاک
  • دہشتگردوں کیخلاف رواں برس ہونیوالے آپریشنز کی تفصیلات جاری ،سب سے زیادہ انٹیلی جینس بیسڈ آپریشن کس صوبے میں کیے گئے؟ جانیے
  • بنوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، فتنۃ الخوارج کے 22 دہشتگرد ہلاک
  • بنوں میں سیکورٹی فورسز کی بڑی کارروائی: بھارتی پراکسی فتنۃ الخوارج کے 22 دہشتگرد مارے گئے
  • بنوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، بھارتی پراکسی فتنۃ الخوارج کے 22 دہشتگرد ہلاک
  • سیکیورٹی فورسز کا بنوں میں آپریشن، 22 خوارج ہلاک
  • خیبرپختونخوا: بنوں میں فورسز کے آپریشن میں بھارتی حمایت یافتہ 22 دہشتگرد ہلاک
  • بنوں میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 22 خارجی دہشتگرد ہلاک