data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جماعت کے اندر جماعت
جماعت کے اندر جماعت بنانے کی کوشش کبھی نہ ہونی چاہیے۔ سازشیں، جتھہ بندیاں، نجویٰ (Canvassing) عہدوں کی امیدواری، حمیت جاہلانہ اور نفسانی رقابتیں، یہ وہ چیزیں ہیں، جو ویسے بھی جماعتوں کی زندگی کے لیے سخت خطرناک ہوتی ہیں۔ مگر اسلامی جماعت کے مزاج سے تو ان چیزوں کو کوئی مناسبت ہی نہیں ہے۔ اسی طرح غیبت اور تنابز بالاقاب اور بدظنی بھی جماعتی زندگی کے لیے سخت مہلک بیماریاں ہیں، جن سے بچنے کی ہم سب کو کوشش کرنی چاہیے (رودار جماعت اسلامی، اول)۔
٭—٭—٭
تقویٰ ہے کیا چیز؟
تقویٰ حقیقت میں کسی وضع و ہیئت اور کسی خاص طرزِ معاشرت کا نام نہیں ہے بلکہ دراصل وہ نفس کی اس کیفیت کا نام ہے جو خدا ترسی اور احساس ذمے داری سے پیدا ہوتی ہے اور زندگی کے ہر پہلو میں ظہور کرتی ہے۔
حقیقی تقویٰ یہ ہے کہ انسان کے دل میں خدا کا خوف ہو‘ عبدیت کا شعور ہو‘ خدا کے سامنے اپنی ذمّے داری و جواب دہی کا احساس ہو‘ اور اس بات کا زندہ ادراک موجود ہو کہ دنیا ایک امتحان گاہ ہے جہاں خدا نے ایک مہلتِ عمر دے کر مجھے بھیجا ہے اور آخرت میں میرے مستقبل کا فیصلہ بالکل اس چیز پر منحصر ہے کہ میں اس دیے ہوئے وقت کے اندر اس امتحان گاہ میں اپنی قوتوں اور قابلیتوں کو کس طرح استعمال کرتا ہوں۔ اس سر وسامان میں کس طرح تصرف کرتا ہوں جو مشیت الٰہی کے تحت مجھے دیا گیا ہے‘ اور ان انسانوں کے ساتھ کیا معاملہ کرتا ہوں جن سے قضاے الٰہی نے مختلف حیثیتوں سے میری زندگی متعلق کر دی ہے۔
یہ احساس وشعور جس شخص کے اندر پیدا ہوجائے‘ اس کا ضمیر بیدار ہوجاتا ہے‘ اس کی دینی حس تیز ہوجاتی ہے‘ اس کو ہر وہ چیز کھٹکنے لگتی ہے جو خدا کی رضا کے خلاف ہو۔ اُس کے مذاق کو ہر وہ شے ناگوار ہونے لگتی ہے جو خدا کی پسند سے مختلف ہو۔ وہ اپنے نفس کا آپ جائزہ لینے لگتا ہے کہ میرے اندر کس قسم کے رجحانات و میلانات پرورش پا رہے ہیں۔ وہ اپنی زندگی کا خود محاسبہ کرنے لگتا ہے کہ میں کن کاموں میں اپنا وقت اور اپنی قوتیں صرف کر رہا ہوں۔ وہ صریح ممنوعات کو تو درکنار‘ مشتبہ امور میں بھی مبتلا ہوتے ہوئے خود بخود جھجکنے لگتا ہے۔ اس کا احساسِ فرض اسے مجبور کردیتا ہے کہ تمام اوامر کو پوری فرماں برداری کے ساتھ بجا لائے۔ اس کی خدا ترسی ہر اس موقع پر اس کے قدم میں لرزش پیدا کردیتی ہے جہاں حدود اللہ سے تجاوز کا اندیشہ ہو۔ حقوق اللہ اور حقوق العباد کی نگہداشت آپ سے آپ اس کا وتیرہ بن جاتی ہے اور اس خیال سے بھی اس کا ضمیر کانپ اُٹھتا ہے کہ کہیں اس سے کوئی بات حق کے خلاف سرزد نہ ہوجائے۔
یہ کیفیت کسی ایک شکل یا کسی مخصوص دائرۂ عمل میں ہی ظاہر نہیں ہوتی بلکہ آدمی کے پورے طرزِفکر اور اس کے تمام کارنامۂ زندگی میں اس کا ظہور ہوتا ہے اور اس کے اثر سے ایک ایسی ہموار و یک رنگ سیرت پیدا ہوتی ہے جس میں آپ ہر پہلو سے ایک ہی طرز کی پاکیزگی و صفائی پائیں گے۔ بخلاف اس کے جہاں تقویٰ اس چیز کا نام رکھ لیا گیا ہے کہ آدمی چند مخصوص شکلوں کی پابندی اور مخصوص طریقوں کی پیروی اختیار کرلے اور مصنوعی طور پر اپنے آپ کو ایک ایسے سانچے میں ڈھال لے جس کی پیمایش کی جاسکتی ہو‘ وہاں آپ دیکھیں گے کہ وہ چند اشکالِ تقویٰ جو سکھادی گئی ہیں‘ ان کی پابندی انتہائی اہتمام کے ساتھ ہو رہی ہے مگر اس کے ساتھ زندگی کے دوسرے پہلوئوں میں وہ اخلاق‘ وہ طرزِ فکر اور وہ طرزِعمل بھی ظاہر ہورہے ہیں جو مقامِ تقویٰ تو درکنار‘ ایمان کے ابتدائی مقتضیات سے بھی مناسبت نہیں رکھتے‘ یعنی حضرت مسیحؑ کی تمثیلی زبان میں مچھر چھانے جارہے ہیں اور اُونٹ بے تکلفی کے ساتھ نگلے جارہے ہیں (روداد جماعت اسلامی، سوم)۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زندگی کے کے اندر کے ساتھ ہے اور اور اس
پڑھیں:
علامہ اقبال کی زندگی پر ڈراما، وزارت اطلاعات نے پروڈکشن ہاؤسز سے تجاویز طلب کرلیں
وفاقی حکومت پاکستان نے علامہ محمد اقبال کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک تاریخی ڈراما سیریز بنانے کی تیاری شروع کردی ہے، جو ان کی زندگی، فکر اور فلسفے کو سیرآفاقی انداز میں پیش کرے گی، اس کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات نے ٹی وی پروڈکشن ہاؤسز سے تجاویز طلب کرلی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ آف پاکستان میں علامہ اقبالؒ کے یومِ پیدائش پر قراردادِ خراجِ عقیدت منظور
وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے جاری اخباری اشتعار میں کہا گیا ہے کہ علامہ اقبال کی زندگی پر ڈراما بنانے کے لیے ٹی وی پروڈکشن ہاؤسز کو پروپوزل جمع کروانے کی دعوت دی جائے گی، جس میں ڈرامے کی ابتدائی سیزن کے لیے خیال، اسکرپٹ اور بجٹ سمیت تمام تکنیکی تفصیلات شامل ہوں گی۔
Government is undertaking development of a historical TV series (Seasons) on Allama Iqbal (on the pattern of Yunus Emre / Rumi series) on his 150th birth anniversary. Leading production houses are invited to participate and submit proposals. pic.twitter.com/rQb5MerNgF
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) November 20, 2025
اس کا مقصد اقبال کے دور کی تہذیب اور علمی جدوجہد کو سینما کے معیار کے ساتھ پیش کرنا ہے۔
پاکستان اور ایران کا مشترکہ ڈراما پروڈیکشن کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
مزید برآں پاکستان اور ایران کے درمیان ایک متوقع اشتراک کی بھی بات چیت ہوئی ہے۔ دونوں ممالک نے نشریاتی اور ثقافتی تعاون کو بڑھانے کے لیے 5 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں، جن کے تحت مشترکہ ڈراما پروڈکشن ممکن ہوسکتی ہے۔ ایران کے ریاستی ٹی وی آئی آر آئی بی اور پاکستانی چینلز کی شمولیت کے امکانات زیرغور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈھاکہ یونیورسٹی میں علامہ اقبال اور قاضی نذر الاسلام پر چوتھی بین الاقوامی کانفرنس
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کا کہنا ہے کہ علامہ اقبال کی فکر کو نوجوان نسل تک پہنچانے کے لیے ایک اعلیٰ معیار کی ڈراما سیریز بنیادی ترجیح ہے۔
وزارت اطلاعات کا یہ اقدام علامہ اقبال کی شاعری اور نظریاتی میراث کو نہ صرف قومی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش ہے، تاکہ نئی نسل اقبال کی خودی، آزاد خیال روح اور فکرِ امت سے متاثر ہوسکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں