بلوچستان میں 29 مئی 2022 کو مرحلہ وار ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو عوامی نمائندگی کے مضبوط ترین ذریعہ کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ صوبے کے 35 اضلاع میں یہ انتخابات بڑی توقعات کے ساتھ منعقد ہوئے اور لوگوں نے امید ظاہر کی کہ مقامی نمائندوں کے ذریعے ان کے مسائل اب گھر کی دہلیز پر حل ہوں گے۔

تاہم 2 سال گزرنے کے باوجود اکثر علاقوں میں عوام اب بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، جبکہ منتخب چیئرمین اور کونسلرز اختیارات اور وسائل نہ ہونے کی وجہ سے شدید مایوسی کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں 12 سال بعد بلدیاتی انتخابات، کیا عوام کو حکمرانوں کے قریب لا پائیں گے؟

صوبے کے مختلف حصوں میں عوام سے بات کرنے پر یہ حقیقت سامنے آئی کہ بلدیاتی انتخابات نے نمائندگی تو دی، مگر مسائل کے حل میں بہت زیادہ پیش رفت نہیں ہوئی۔

مستونگ کے رہائشی محمد احمد نے بتایا کہ علاقے میں پانی، بجلی اور گیس جیسی بنیادی سہولیات کا شدید بحران ہے۔ بلدیاتی نمائندے موجود ہیں، لیکن ان کے پاس وسائل ہی نہیں۔ نہ سڑکیں بنی ہیں، نہ صفائی کا نظام بہتر ہوا ہے، اور نہ ہی پینے کا صاف پانی ملتا ہے۔ لوگ آج بھی وہی مسائل بھگت رہے ہیں جو انتخابات سے پہلے تھے۔

اسی طرح صوبے کے بیشتر اضلاع کی عوام کا موقف ہے کہ ہم بلدیاتی نمائندوں تک روزانہ رسائی رکھتے ہیں۔ وہ ہمارے درمیان موجود رہتے ہیں، لیکن جب انہیں کہا جاتا ہے کہ ہمارے کام کیوں نہیں ہو رہے تو وہ فنڈز نہ ملنے کا رونا روتے ہیں۔

بلدیاتی نمائندوں کا مؤقف بھی عوام کی شکایات کی بھرپور تائید کرتا ہے۔ وی نیوز سے بات کرتے ہوئے مستونگ کے چیئرمین میونسپل کمیٹی ڈاکٹر فیصل منان نے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010 کے مطابق چیئرمینز، وائس چیئرمینز اور یوسی چیئرمینز کو مکمل اختیارات اور تنخواہیں ملنی چاہیے تھیں، مگر بلوچستان میں نہ وہ اختیارات دیے گئے، نہ تنخواہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر منتخب نمائندوں کو مراعات، تنخواہیں، گاڑیاں، سیکیورٹی سب کچھ دیا جاتا ہے، لیکن لوکل گورنمنٹ کے نمائندوں کو کچھ بھی نہیں ملتا۔ جبکہ ایکٹ کے آرٹیکل 35 میں صاف لکھا ہے کہ لوکل نمائندوں کو تنخواہیں اور مراعات دی جائیں گی، مگر 2022 سے آج تک اس قانون پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔

ڈاکٹر فیصل منان نے بتایا کہ 28 فروری 2024 کو لوکل گورنمنٹ کانفرنس کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے وعدہ کیا تھا کہ چیئرمینز کو ایم پی ایز کی تنخواہ کا 50 فیصد دیا جائے گا، اور ساتھ گاڑیاں، فیول اور سیکیورٹی بھی فراہم کی جائیں گی، لیکن یہ اعلان بھی محض اعلان ہی ثابت ہوا۔

ان کے مطابق لوکل باڈیز کو ترقیاتی فنڈز دینے کے بجائے تمام اسکیمیں اب بھی ایم پی ایز کی مرضی سے پی ایس ڈی پی میں شامل کی جاتی ہیں، جبکہ دنیا بھر میں ترقیاتی کام مقامی حکومتیں کرتی ہیں کیونکہ وہ عوام کے قریب ہوتی ہیں۔ اختیارات نہ ہونے کی وجہ سے چیئرمین ڈی سی یا اے سی کے محتاج بن کر رہ گئے ہیں۔ اگر اختیار نہ ہو تو نمائندہ اپنے علاقے کا مسئلہ کیسے حل کرے؟

انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوکل نمائندے اپنے علاقے میں 24 گھنٹے موجود رہتے ہیں، جبکہ ایم این ایز یا ایم پی ایز شاذ و نادر ہی اپنے حلقے کا رخ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عوامی مسائل کا حل مقامی حکومتوں کے پاس ہی ہونا چاہیے۔

صوبے میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کے لیے تیاریاں جاری ہیں، مگر عوام اور منتخب نمائندے دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ اگر اختیارات، فنڈز اور تنخواہیں نہ ملیں، تو بلدیاتی ادارے کبھی بھی فعال نہیں ہوسکتے اور عوام کو حقیقی فائدہ کبھی نہیں پہنچ سکے گا۔ مقامی حکومت کے بغیر نہ ترقی ممکن ہے اور نہ ہی مسائل کا پائیدار حل۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلدیاتی انتخابات بلوچستان پاکستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلدیاتی انتخابات بلوچستان پاکستان بلدیاتی انتخابات

پڑھیں:

27ویں ترمیم 73ء کے آئین کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی، جماعت اسلامی

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر کاشف سعید شیخ نے کہا کہ پورا ملک فردِ واحد کے قبضے میں دے دیا گیا ہے، ہر ادارہ حتیٰ کہ عدلیہ کو بے بس کر دیا گیا، 27ویں غیر آئینی ترمیم دراصل پاکستان میں بادشاہت کا آغاز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم 1973ء کے آئین کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی، نام نہاد فارم 47 کی پیداوار جعلی حکومت نے عدلیہ کی رہی سہی آزادی ختم، صوبائی خودمختاری رول بیک، سویلین بالادستی کا اختتام اور جمہوریت کا جنازہ نکالنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے، ذوالفقارعلی بھٹو کے نواسے اور داماد نے ان کی میراث کو بوٹوں تلے روند کر جمہوریت، آئین اور دستور کو دفن کر دیا، عوام کو طاقت کا سرچشمہ کہنے والی جماعت نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ طاقت کا سرچشمہ صرف اسٹیبلشمینٹ کو سمجھتے ہیں، جماعت اسلامی فرسودہ نظام، سودی معاشی پالیسیوں اور عوام کے تمام تر مسائل کی حل کیلئے مینار پاکستان پر ”بدلو نظام اجتماع عام“ کا انعقاد کرکے نئی تحریک شروع کرنے جا رہی ہے، جس میں سندھ کے عوام ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں ضلعی ذمہ داران کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس میں لاہور اجتماع عام کے حوالے سے تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔

اجلاس میں ضلعی امیر ایڈوکیٹ نادر علی کھوسہ، ایڈوکیٹ عاشق حسین داھامراہ، قاری ابو زبیر جکھرو، مقامی امیر رمیز راجا شیخ، ذیشان عابد چانڈیو سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ کاشف سعید شیخ نے کہا کہ پورا ملک فردِ واحد کے قبضے میں دے دیا گیا ہے، ہر ادارہ حتیٰ کہ عدلیہ کو بے بس کر دیا گیا، 27ویں غیر آئینی ترمیم دراصل پاکستان میں بادشاہت کا آغاز ہے، جسے پاکستان کا ہر باشعور شہری یکسر مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری و سیاسی پارٹیاں آئین و قانون کی بالادستی پر مصلحت پسندی کا شکار نہیں ہوتیں، 26ویں اور 27ویں ترمیم منظور کرنے والی سیاسی جماعتیں قومی مجرم ہیں، جنہیں آنے والی نسلیں بھی معاف نہیں کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت پر یقین رکھنے والی تمام سیاسی، مذہبی جماعتیں، وکلاء، طلباء اور سول سوسائٹی کی تنظیمیں ایسی آمرانہ، غیرجمہوری اقدامات کیخلاف اٹھ کھڑی ہوں۔

کاشف سعید شیخ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ پر حکمرانی سندھ کے لوگوں پر کسی عذاب سے کم نہیں ہے، تیل، گیس، کوئلے سمیت قدرتی وسائل اور زراعت سے مالا مال صوبے کے وسائل پر وڈیروں کا قبضہ ہے، جبکہ عوام کو صحت، تعلیم، صاف پانی سمیت تمام بنیادی ضروریات زندگی سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔ صوبائی امیر نے کہا کہ سندھ کے عوام محرومیوں کے ازالے، ڈاکو راج، بے امنی، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، 21 تا 23 نومبر کو مینار پاکستان لاہور اجتماع عام میں کراچی تا کشمور عوام بھرپور شرکت کرکے بیداری کا ثبوت دیں۔

متعلقہ مضامین

  • دہلی دھماکہ بہار انتخابات میں مودی کی کامیابی کی کنجی ثابت ہوا
  • ستائیس ویں ترمیم 73ء کے آئین کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی، کاشف سعید شیخ
  • 27ویں ترمیم 73ء کے آئین کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی، جماعت اسلامی
  •  بلدیاتی انتخابات کیلئےکاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال آج سے شروع  
  • الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حتمی فیصلہ سنا دیا
  • الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کردیا
  • الیکشن کمیشن کا اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم
  • الیکشن کمیشن کا اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ
  • الیکشن کمیشن کا اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کروانے کا اعلان