نظامِ شمسی میں داخل پراسرار دم دار ستارہ سائنسدانوں کی توجہ کا مرکز بن گیا، تصاویر جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سان فرانسسکو: امریکی خلائی تحقیق کے ادارے ناسا نے ایک بار پھر دنیا بھر کے ماہرینِ فلکیات کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
ایجنسی نے خلا کی دور دراز وسعتوں میں موجود ایک غیر معمولی جرمِ فلکی کی انتہائی واضح اور قریبی تصاویر جاری کی ہیں، جسے اس وقت دنیا بھر کی سائنسی برادری غیر معمولی دلچسپی سے دیکھ رہی ہے۔
یہ وہی پراسرار شے ہے جو کچھ ماہ قبل اچانک ہمارے نظامِ شمسی میں نمودار ہوئی تھی اور جس کے متعلق ابتدائی خیال یہ تھا کہ شاید یہ کسی اور ستارے کے گرد گردش کرتے ہوئے راستہ بدل کر یہاں تک آپہنچی ہے۔ اس جرمِ فلکی کو کامیٹ 3I/Atlas کا نام دیا گیا ہے اور اسے ایسی شے قرار دیا گیا ہے جو ہمارے نظامِ شمسی کا حصہ نہیں بلکہ کائنات کے کسی اور گوشے سے سفر کرتی ہوئی یہاں تک پہنچی ہے۔
ناسا کی فراہم کردہ تازہ ترین معلومات کے مطابق یہ دم دار ستارہ اس وقت سورج کے قریب سے گزرتا ہوا ایک ایسے مختصر مگر اہم دورے پر ہے جسے سائنسدان دہائیوں تک تحقیق کا موضوع بنائیں گے۔
ماہرین کے مطابق اس کی حرکات، رفتار اور ساخت عام دمدار ستاروں سے خاصی مختلف ہے، جس کے باعث ابتدا میں یہ خیال سامنے آیا کہ کہیں یہ کوئی مصنوعی شے یا خلائی مخلوق کا بھیجا گیا کوئی کرافٹ تو نہیں۔
اگرچہ سائنسدانوں نے بعد میں یہ امکان رد کر دیا لیکن اس حیران کن خیال نے دنیا بھر میں ایک نئی بحث چھیڑ دی تھی۔ ناسا کی جانب سے جاری کردہ تصویریں اس خیال کو مزید تقویت دیتی ہیں کہ یہ جرمِ فلکی اپنے اندر بے شمار راز چھپائے ہوئے ہے۔
ماہرین فلکیات کے مطابق کامیٹ 3I/Atlas آئندہ ماہ کے وسط میں زمین کے نسبتاً قریب سے گزرے گا۔ اندازوں کے مطابق یہ فاصلہ تقریباً 26 کروڑ 90 لاکھ کلومیٹر ہوگا، یعنی اتنا دور کہ ہماری زمین پر اس کا کوئی اثر محسوس نہیں ہوگا، مگر اتنا قریب ضرور ہے کہ جدید دوربینیں اس کی مزید تصاویر اور مشاہداتی ڈیٹا آسانی سے حاصل کر سکیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ موقع انتہائی غیر معمولی ہے کیونکہ ہمارے نظامِ شمسی میں اس نوعیت کی بین النجوم اشیا کم ہی آتی ہیں اور جب آتی ہیں تو مختصر وقت کے لیے دکھائی دے کر ہمیشہ کے لیے غائب ہو جاتی ہیں۔
یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ دسمبر کے بعد یہ دم دار ستارہ دوبارہ کبھی واپس نہیں آئے گا۔ اس کا سفر ایسی سمت میں جاری ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں۔ اسی وجہ سے اسے بین السیاراتی مہمان بھی کہا جا رہا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اس کی ساخت، رفتار اور راستہ ایسے راز رکھتا ہے جو مستقبل میں کائنات کی تشکیل، ستاروں کے ارتقا اور بین النجومی نظاموں کے بارے میں نئی معلومات فراہم کر سکتے ہیں۔
سائنسدان ناسا کے نئے ڈیٹا کا تجزیہ کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ممکن ہے آنے والے چند ہفتوں میں اس بارے میں مزید انکشافات سامنے آئیں۔ دنیا بھر کے فلکیاتی ادارے اس پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور اسے 21ویں صدی کی اہم سائنسی دریافتوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دستین ڈومکی کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر مرکز سے بات کی ہے، سلیم کھوسہ
حکومت سازی کے دوران مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت میں اڑھائی، اڑھائی سالہ معاہدے کے بارے میں سنا ہے، مگر اسکا کوئی ایگری منٹ دیکھا نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی وزیر سلیم احمد کھوسہ نے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی تبدیلی کی افواہوں کو تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) ایسے کسی بھی فیصلے پر غور نہیں کر رہی ہے۔ بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت ہے۔ ہم وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ اس وقت بلوچستان میں اہم مسائل ہیں، ہم نے ان پر توجہ دینی ہے۔ یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹر دوستین ڈومکی کا بیان ان کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے، یا پھر ان کے کوئی اختلافات ہوں گے۔ فی الحال وزیراعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی کی کوئی بات نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ کو مسلم لیگ (ن)، بی اے پی کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سازی کے دوران مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت میں اڑھائی، اڑھائی سالہ معاہدے کے بارے میں سنا ہے، مگر اس کا کوئی ایگری منٹ دیکھا نہیں ہے۔ ہمیں اڑھائی سال کا انتظار کرنا چاہئے۔ یہ فیصلہ پارٹی قیادت نے کرنا ہے، ہمیں نہیں کرنا۔ ہم اس پر من و عن عمل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹر دوستین ڈومکی کے بیان کے بعد سردار ایاز صادق سے بات ہوئی، مرکزی قیادت ضرور ان سے پوچھے گی کہ اتنا بڑا بیان انہوں نے کیسے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی حیثیت میں بیانات یا اختلافات ہوتے ہیں، مگر پارٹی پالیسی کے برخلاف بیان دینا ایک غیر مناسب عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اندرونی معاملات سے مسلم لیگ (ن) کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہر جماعت کے اندرونی معاملات ہوتے ہیں۔ ایک گھر میں بھی اختلافات ہوتے ہیں۔ صوبے کے وزیراعلیٰ سے ایم پی ایز کے اختلافات ہوتے ہیں۔ ہماری جماعت کے ارکان کے بھی خدشات اور اختلافات ہوتے ہیں، لیکن بات چیت سے یہ معاملات حل ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرفراز بگٹی بہتر طریقے سے کام کر رہے اور دن رات محنت کر رہے ہیں۔ ہم مخلوط حکومت میں ان کے ساتھ ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ امن و امان، گورننس کے مسائل حل ہوں۔ وزیراعلیٰ کو وقت ضرور لگے گا، مگر بہتری نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ہر حال میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی حکومت کی حمایت جاری رکھے گی۔ بلوچستان میں انتہائی سنجیدہ مسائل ہیں۔