برطانوی ہائی کمیشن میں شاہ چارلس کے یوم پیدائش کی تقریب، وزیراعظم کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
تصویر سوشل میڈیا۔
برطانوی ہائی کمیشن اسلام آباد میں برطانوی بادشاہ چارلس سوم کے یوم پیدائش کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کے ساتھ مہمانوں کا استقبال کیا۔
برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات کے لیے یہ سال اہم رہا، ایئر سیفٹی پابندی ختم ہونے پر 5 سال بعد پاکستان کی قومی ایئر لائن کی مانچسٹر کے لیے پہلی پرواز بحال ہوئی۔
برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق برطانیہ نے طلبا اور ورکرز کے لیے ای ویزا سہولت متعارف کرائی، سفر مزیدآسان ہوا، دوطرفہ تجارت 2025 میں 5.
برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق برطانیہ نے سیلاب متاثرین کی بحالی میں پاکستان کی مدد جاری رکھی، یوکے پاکستان ٹریڈ ڈائیلاگ سے خدمات اور جدت کے شعبوں میں نئے مواقع پیدا ہوئے۔
برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ، ویلز اور ناردرن آئر لینڈ پاکستان کے ساتھ تعلقات میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
تقریب میں پاکستانی ملٹری بینڈ کے بگ پائپرز اور گلوکارہ ماریا انیرا کی خصوصی پرفارمنس شامل تھی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: برطانوی ہائی کمیشن
پڑھیں:
برطانیہ، جعلی نیول ایڈمرل کی جنگی یادگار کی تقریب میں شرکت، پھول چڑھائے اور سلامی بھی دی
برطانیہ کے شمالی ویلز میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا جہاں ایک شخص نے خود کو نیوی کا جعلی ایڈمرل ظاہر کرتے ہوئے جنگ عظیم کے دوران اپنی جان قربان کرنے والے فوجیوں کی یادگار پر پھول چڑھائے اور سلامی دی۔
برطانیہ کے لینڈڈنو شہر میں منعقد ہونے والی اس یادگاری تقریب میں اس شخص نے ریئر ایڈمرل کی وردی زیب تن کی ہوئی تھی جس پر 12 تمغے جڑے ہوئے تھے۔
یہ شخص جس کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی متعدد بار ایسی تقریبات میں شرکت کر چکا تھا لیکن اس بار اس کا جعلی انداز اور فوجی یونیفارم ماہرین کے لیے سوالات کا باعث بن گیا۔
خاص طور پر اس کی وردی پر موجود تمغے مشکوک تھے کیونکہ بعض تمغے ایک ساتھ کبھی نہیں لگائے جاتے۔
اس کے علاوہ اس کی وردی میں بھی غیر معمولی فرق نظر آیا جیسے کہ سفید کٹ کالر والی قمیض جو رائل نیوی کے ضوابط کے خلاف تھی اور کوٹ کی آستینیں بھی غیر معمولی طور پر بڑی تھیں۔
رائل نیوی کے ترجمان نے اس واقعہ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نیول افسر کی نقالی کرنا نہ صرف نیوی سروس سے وابستہ افراد کے لیے توہین آمیز ہے بلکہ یہ ایک مجرمانہ فعل بھی ہو سکتا ہے۔